خبریں

ایودھیا میں مسلمانوں کو دوسری زمین ملی تو دہشت گردوں کی حمایتی کہلائے گی کورٹ اور حکومت: سوامی نشچلانند

سوامی نشچلانند سرسوتی نے کہا، ‘مسلمانوں کو اگر تاریخ  میں اپنا نام دہشت گردوں کو پالنے والوں کے طور پردرج نہیں کرانا ہے تو اعلان  کریں کہ وہ ایک دہشت گردکے نام پر ایک انچ بھی زمین نہیں لیں گے۔’

(فوٹو بہ شکریہ : وکی پیڈیا)

(فوٹو بہ شکریہ : وکی پیڈیا)

نئی دہلی: گووردھن مٹھ پوری کے شنکرآچاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی نے سوموارکو کہا کہ اگر عدالت  اورحکومت دہشت گرد، بدامنی پھیلانے والے کے نام پر مسجد بنانے کے لیے زمین دینے کو تیار ہے تو یہ دونوں ہی دہشت گردوں  کے حمایتی ثابت ہو ں گے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ  نہ تو عدلیہ کو چھوڑےگی اور نہ حکومت کو۔ یہ ثابت ہو جائےگا کہ یہ دہشت گردوں  کے حمایتی تھے۔ ایک دہشت گرد کے نام پر زمین دینا، اس کی عزت کرنا ہوا یا نہیں۔

صحافیوں  سے بات چیت میں سرسوتی نے کہا، ‘اگرمسلم کمیونٹی ایودھیا تو چھوڑ دیجیے، ہندوستان میں کہیں بھی ایک انچ زمین  قبول کرتی ہے تو وہ بابر کو ماننے والی ثابت ہوگی۔ کنس بھی ہندو تھا، لیکن ہم کنس کو آئیڈیل نہیں مانتے۔ پرہلاد جی ہرنکشیپو کو اپنا باپ مانتے تھے، لیکن پرہلاد اپنےباپ کے راستےپر نہیں چلے۔’

سوامی نشچلانند سرسوتی نے کہا، ‘مسلمانوں کو اگر تاریخ  میں اپنا نام دہشت گردوں کو پالنے والوں کے طور پردرج نہیں کرانا ہے تو وہ اعلان  کریں کہ وہ ایک دہشت گردکے نام پر ایک انچ بھی زمین نہیں لیں گے۔’

وہیں ملک  میں شہریت قانون کو لےکر چل رہے احتجاج پر انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اس طرح کےمسئلے کا حل ضروری ہے۔ مثال  کے طورپراقوام متحدہ  کے توسط سے بھی اس کا حل ہو سکتا ہے۔ دنیا میں 204 ملک ہیں جس میں 50 سے زیادہ ملک مسلمانوں سے متعلق ہیں۔ اس سے زیادہ  عیسائی کے ملک ہیں۔ لیکن ہندوراشٹر کے طور پردنیا میں کوئی بھی ملک نہیں ہے۔

سرسوتی نے کہا، ‘میرا ماننا ہے کہ اقوام متحدہ بھارت، نیپال اور بھوٹان کو ہندوراشٹر اعلان کرے۔ جن کے (ہندو)اجداد نے دنیاکو دھرم شاستر، موکش شاستر، چکتسا شاستر(طب)،  گنت(علم ریاضی)وغیرہ  کاعلم دیا، 64 آرٹ دیے،32 علم دیے۔ ان کی نسل ختم  نہ ہو کیا اس کے لیے ہیومن رائٹس میں ان کا اتنا بھی حق نہیں رہ گیا ہے۔’

ملک میں درجنوں کی تعداد میں شنکرآچاریہ ہونے کے مدعے پر انہوں نے کہا کہ چین چاہنے پر بھی نقلی دالائی لامہ نہیں بنا سکا۔ پوپ کوئی نقلی نہیں، وزیر اعظم کوئی نقلی نہیں تو کیا شنکرآچاریہ اتنا گھٹیا عہدہ ہے کہ سیکڑوں لوگوں  کو شنکرآچاریہ بناکر گھما رہے ہو…یہاں کی حکومت ان کو پوری سہولت دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنکرآچاریہ کے عہدے کے ساتھ آپ انصاف نہیں کر سکتے توحکومت کیسے کر سکتے ہیں۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)