خبریں

وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وی سی پر طالب علموں کو ’سبق سکھا نے‘ کا الزام، معاملہ درج

مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وی سی  ودیت چکرورتی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ کچھ طالب علموں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کا ویڈیووائرل ہو رہا ہے۔

وشوابھارتی یونیورسٹی کے وی سی  پر طالب علموں کو ' سبق سکھانے ' کا الزام،معاملہ درج

وشوابھارتی یونیورسٹی کے وی سی  پر طالب علموں کو ‘ سبق سکھانے ‘ کا الزام،معاملہ درج

نئی دہلی: مغربی بنگال کی وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وی سی ودیت چکرورتی کے خلاف کچھ طالب علموں نے شکایت درج کرائی ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وی سی  ودیت چکرورتی پرالزام ہے کہ انہوں نے ایک ریلی میں شامل کچھ شرکاء سے کچھ طالب علموں کو سبق سکھانے کو کہا ہے۔اس واقعہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اسی ویڈیوکی بنیاد پر وی سی ودیت چکرورتی پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔

اس ویڈیو میں وہ کہتےہوئے سنے جا سکتے ہیں، ‘ کل دوپہر 3.30 بجےلیکچر کے وقت آنا تاکہ ان کو کوئی رکاوٹ پیدا کرنے سے روکا جا سکے۔ اگر ضرورت ہوتو اپنی بائیک بٹالین کے ساتھ آنا جس سے ان کا علاج کیا جا سکے۔ ‘یہ ویڈیو سات جنوری کا ہے، اس سے ایک دن پہلے ہی بائیں محاذ کی تنظیم سے جڑے کچھ طالب علموں نے شہریت ترمیم قانون پر ہو رہے سیمینار کو روک دیاتھا۔ اس سیمینار کو بی جے پی رکن پارلیامان سوپن داس گپتا خطاب کرنے والے تھے۔

وائس چانسلر نے اس معاملے پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس معاملے پر ان کےپی آر او انربان سرکار نے ویڈیو میں چکرورتی کے ہونے سے انکار کیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘ ویڈیو میں جو آواز سنائی دے رہی ہے، وہ ہمارے وائس چانسلر کی نہیں ہے۔ اس ویڈیو سے چھیڑچھاڑ کی گئی ہے۔ یونیورسٹی کے وقار کو خراب کرنے کے لئے ایسا کیا گیا ہے۔’

بتا دیں کہ آٹھ جنوری کے احتجاج میں شامل دو طالب علموں کی 15جنوری کو کیمپس میں پٹائی کی گئی تھی اور اس حملے کے لئے تین لوگوں کو گرفتار کیاگیا تھا۔ اس ویڈیو میں وائس چانسلر کہہ رہے ہیں، ‘ ان کو کچھ دوا دے دو۔ ‘اس کے جواب میں ایک شخص کہتا ہے کہ آپ کے گرین سگنل کے بغیر ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ حالانکہ یہ شخص ویڈیو میں واضح طور پر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

بیربھوم ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شیام سنگھ کہتے ہیں، ‘ ہمیں ویڈیوکلپنگ مل گئی ہے۔ ایف آئی آر درج ہو گئی ہے اور ہم نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ‘واضح ہو کہ شہریت قانون، این آر سی اوراین پی آر کی مخالفت میں احتجاج کے مدنظر وائس چانسلر چکرورتی نےآٹھ جنوری کو ایک لکچر کا انعقاد کیا تھا۔

طالب علموں کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو اس بات کا ثبوت ہے کہ وائس چانسلر اس لکچر کے ذریعے ان کے احتجاج کو روکنا چاہتے تھے۔طالب علموں نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ویڈیو سے ثابت ہوتا ہے کہ وائس چانسلر نے 15 جنوری کے حملے میں سیدھے طور پر مدد کی اور وہ اس سازش کا حصہ تھے۔

وشوا بھارتی یونیورسٹی کے فیکلٹی ایسوسی ایشن کے صدر سدپتابھٹاچاریہ نے کہا کہ ابھی اس ویڈیو کی سچائی کی تصدیق کی جانی باقی ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو طالب علموں پر تشدد کے لئے گرفتار کیا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کو وائس چانسلر سے ہدایت ملی تھی۔بھٹاچاریہ نے کہا کہ طالب علموں نے ایف آئی آر درج کرائی ہے،وائرل ہو رہے اس ویڈیو کو ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا اور انتظامیہ کی خاموشی مشکوک ہے۔