خبریں

شہریت قانون کے خلاف مغربی بنگال اسمبلی میں تجویز پاس، کیر ل، پنجاب اور راجستھان کے بعد بنگال چوتھی ریاست

اس موقع پرکئی رہنماؤں  نے بی جے پی ایم ایل اے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کاغذ ہے؟ کیا آپ ہندوستانی ہیں؟

ممتا بنرجی/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

ممتا بنرجی/فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : آج سوموار کو مغربی بنگال اسمبلی  میں شہریت  قانون (سی اے اے)کے خلاف تجویز  پاس کی گئی ۔ اس طرح شہریت قانون کے خلاف تجویز پاس کرنے والی ریاستوں مغربی بنگال چھوتھی  ریاست بن گئی ہے۔ مغربی بنگال سے پہلے کیرل، پنجاب اور راجستھان اسمبلی میں بھی ایسی  ہی تجویز پاس ہو چکی ہے۔ پارلیامانی امور کے وزیر پارتھ چٹرجی نے یہ تجویزمغربی بنگال اسمبلی  میں رکھی۔

خبررساں ایجنسی  پی ٹی آئی کے مطابق،اس تجویز میں مرکزی حکومت سےشہریت  قانون کو رد کرنے اور این آرسی -این پی آر کو  واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

وزیر علیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی  میں کہا کہ ‘شہریت ترمیم  قانون عوام کےخلاف ہے اور اس  قانون کو فوری طورپر  ردکیا جائے۔انہوں  نے مرکزی حکومت کو وارننگ دی کہ وہ ان کی سرکار کو برخاست کرکے دکھائیں۔ انہوں  نے تجویز کے دوران کہا کہ،دہلی میں ہوئی این پی آر کی میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کی بھی طاقت بنگال میں ہے۔ اب وقت  آ گیا ہے کہ ہم اپنی نااتفاقی بھلاکر ساتھ آئیں اور ملک کو بچانے کے لیے لڑیں۔

اس سے پہلے بھی ممتا بنرجی این پی آر کولے کر اپنی تشویش کا اظہارکر چکی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ این پی آر ایک خطرناک کھیل ہے۔قابل ذکر ہے کہ سی اے اے کے خلاف سب سے پہلے کیرل اسمبلی میں تجویز پاس ہوئی  تھی ۔ اس کے بعد پنجاب اور راجستھان اسمبلی  میں بھی سی اے اےکے خلاف تجویز پاس کی گئی  تھی۔دریں اثنامغربی بنگال اسمبلی میں شہریت قانون کے خلاف تجویز پیش کرنے میں تاخیر پر کانگریس نے پر ممتا سرکار پر سوال اٹھایا ہے۔

سی پی ایم نے تجویز کی حمایت کی۔ سی پی ایم نے کہا کہ انہوں نے کئی بار سی اے اے کے خلاف تجویز لانے کو کہا، لیکن سرکار نے جان بوجھ کر دیری کی۔اسمبلی  میں بحث کے دوران بی جے پی ایم ایل اے سوادھین سرکار نے سی اے اے کے لیے وزیر اعظم  اور وزیر داخلہ کا شکریہ اداکیا۔ اس کے بعد پورا ایوان ان کے خلاف کھڑا ہو گیا۔ سوادھین سرکار کے خلاف نعرےبازی کی گئی۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی کے خلاف بھی نعرےبازی ہوئی۔ دوسرے رہنماؤں  نے بی جے پی ایم ایل اے سے پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کاغذ ہے؟ کیا آپ ہندوستانی ہیں؟

بی جے پی ایم ایل اے سوادھین سرکار نے کہا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی اب تک این آرسی کی کارروائی  کی گئی ہے۔مغربی بنگال کے شہری ترقیات کے وزیرفرہاد حاکم نے کہا کہ ہم لوگ بنگال میں رہتے ہیں، اور سوامی وویکانند اور رویندرناتھ ٹیگور کی پیروی  کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیکولر ریاست  میں یقین کرتے ہیں۔

ان چار ریاستوں کے علاوہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤنے بھی شہریت قانون کی مخالفت  کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سی اے اے ایک غلط فیصلہ ہے۔ انہوں  نے کہا، ‘ہم ایک اسپیشل سیشن  بلاکر سی اےاے ، این پی آر اور این آرسی کے خلاف تجویز لائیں گے۔ ہم  اس مدعے پر دوسری  ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ  کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)ملک کو ہندو راشٹر بنا رہی ہے۔اگر تلنگانہ حکومت بھی سی اے اےکے خلاف تجویز پاس کرتی ہے تو ایسا کرنے والی ریاستوں میں تلنگانہ بھی شامل ہو جائے گی ۔

 (خبررساں ایجنسی  پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)