خبریں

انڈیگو، اسپائس جیٹ اور ایئر انڈیا نے کامیڈین کنال کامرا پر لگائی پابندی، صحافی ارنب گوسوامی کو پریشان کر نے کا الزام

وہیں سول ایویشن منسٹر ہردیپ سنگھ پوری نے معاملے کو اپنی جانکاری میں لیتے ہوئے  ہندوستان  کی دوسری  ایئرلائنس سے کامراپر اسی طرح کی پابندی لگانے کی‘صلاح’دی ہے۔

کنال کامرا، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

کنال کامرا، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

نئی دہلی: انڈیگو ، اسپائس جیٹ اور ایئر انڈیا نے صحافی ارنب گوسوامی کومبینہ طور پر پریشان کرنے کو لےکراسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا پر اپنی  کمپنیوں  کے ہوائی سفر پر منگل کو روک لگا دی ہے۔واضح ہوکہ کامرانے ممبئی سے لکھنؤ کی اپنی ایک اڑان کے دوران صحافی  ارنب گوسوامی کومبینہ طور پر پریشان کیا تھا۔ اس معاملے کو لے کر انڈیگو نے جہاں کنال پر چھ ماہ کی روک لگائی ہے وہیں ایئر انڈیا نے آگے کی نوٹس تک اس کی اڑان پر روک لگا دی ہے۔

وہیں سول ایویشن منسٹر ہردیپ سنگھ پوری نے معاملے کو اپنی جانکاری میں لیتے ہوئے  ہندوستان  کی دوسری  ایئرلائنس سے کامراپر اسی طرح کی پابندی لگانے کی‘صلاح’دی۔ انہوں نے کہا کہ قابل اعتراض سلوک/رویہ جو اکساوے والا ہو اور طیارے کے اندر انتشار پیدا کرتا ہو، وہ پوری طرح سے ناقابل قبول  ہے اور ہوائی سفر کرنے والے لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے والا ہے۔’

ایئر انڈیا کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ کامراسرکاری ایئرلائن سے اڑان نہیں بھر پائیں گے، حالانکہ انہوں نے پابندی کی مدت کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی۔ کامرانے ممبئی سے لکھنؤ کے لیے انڈیگو کی ایک اڑان میں منگل کو ری پبلک ٹی وی کے مدیر کو پریشان کیاتھا۔ایئرلائن نے ایک ٹوئٹ میں کہا، ‘ممبئی سے لکھنؤ کے لیے اڑان 6 ای 5317 میں ہوئے  تازہ واقعہ  کے مدنظرمیں ہم یہ مطلع کرنا چاہتے ہیں ہم جناب کنال کامراکے انڈیگو سے سفر کرنے پر چھ مہینے کے لیے روک لگاتے ہیں کیونکہ اڑان  میں ان کا برتاؤ ناقابل قبول تھا۔’انڈیگو نے کہا،‘اس طرح، ہم اپنےمسافروں  کو صلاح دینا چاہتے ہیں کہ وہ اڑان  میں شخصی چھینٹاکشی کرنے سے بچیں کیونکہ یہ ساتھ میں سفر کرنے والے مسافروں  کی سکیورٹی کوممکنہ طورپرجوکھم میں ڈال سکتا ہے۔’

اس معاملے کو لے کر کامرا نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں وہ گوسوامی سے پوچھتے دکھائی دے رہیں ہیں کہ کیا وہ ‘بزدل  ہیں یا صحافی  ہیں۔’اس دوران گوسوامی ہوائی جہاز میں اپنے لیپ ٹاپ میں کچھ دیکھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اور ان کے کان میں ایئرفونس لگے ہوئے ہیں۔ویڈیو میں کامرا کہہ رہے ہیں، ‘ناظرین  آج یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ارنب بزدل  ہے یا محب وطن۔ ارنب یہ ملک کے مفاد میں ہے۔ میں ٹکڑے ٹکڑے ڈسکورس کا ایک حصہ ہوں۔ آپ کو میری ہوا نکالنی چاہیے۔ آپ کو ملک  کے دشمنوں کو باہر نکالنا چاہیے۔ آپ یہ یقینی بنائیں کہ ملک  نریندر مودی کے ہاتھوں میں محفوظ  ہے۔’

کامرا یہاں رکے نہیں وہ کہتے ہیں،‘آپ جانتے ہیں آپ میری خاکساری  کے قابل نہیں ہیں یہ آپ کے لیے نہیں ہیں۔ یہ روہت ویمولا کی ماں کے لیے ہے جن کی کمیونٹی کے بارے میں آپ اپنے شو پر چرچہ کر رہے تھے۔ مجھے پتہ ہے کہ اس کی اجازت نہیں ہے…’انڈیگو کے کامرا کےسفر پر چھ ماہ کی روک لگانے کے بعدایویشن منسٹرنے ٹوئٹ کیا،‘ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہیں سوائے اس کے کہ ہم دوسری  ایئرلائن کو یہ صلاح دیں کہ وہ بھی متعلقہ فرد پر اسی طرح  کی روک لگائے۔’

ایئر  انڈیا،ا سپائس جیٹ اور گوائیر سے سوال  کیا لیکن اس کا  کوئی جواب  نہیں ملا۔وستارا کے ایک ترجمان نے سے کہا ، ‘وستارا ایسی کسی بھی حرکت کو قطعی برداشت نہیں کرنے کی پالیسی  پر قائم  ہے جو مسافروں  اورملازمین کی سکیورٹی اور ان کے وقار کو چوٹ پہنچاتی ہو۔ ہم طے شدہ کارروائی کی پیروی  کریں گے۔’ایئر انڈیا نے بھی ایک بیان جاری کرکے کہا، انڈیگو 6 ای میں ہوئےمعاملہ کو دیکھتے ہوئے، ایئر انڈیا یہ مطلع کرنا چاہتی ہے کہ اس شخص  کارویہ ناقابل قبول  ہے۔ اڑان کے دوران اس طرح  کے رویہ  کے لیے جناب کنال کامراکو آگے کی نوٹس تک ایئر انڈیا کی اڑانوں کے ذریعے سفر کرنے پر روک لگائی جاتی ہے۔ انڈیگو کے ذریعے کامرا کے ہوائی سفر پر چھ ماہ کی روک پر کامرا نے ٹوئٹ کیا، ‘شکریہ  انڈیگو۔ چھہ ماہ کی پابندی  یقیناً آپ کی انسانیت ہے۔ مودی جی تو ہمیشہ کے لیے ایئرانڈیا کورد کر دیں گے۔’

کانگریس رہنماؤں نے کامراکے  ہوائی سفر پر پابندی  لگائے جانے کی مذمت کی ہے۔کانگریس ترجمان  رندیپ سنگھ سرجےوالا نے ٹوئٹ کیا، ‘امید ہے کہ انڈیگو6ای اڑان کے دوران انجن بند ہو جانے، انجن میں کپکپاہٹ، کیبن پریشر ختم  ہونے،مشتبہ  تیل رسنے، خراب انجن، انجن خراب ہونے کی خبروں پر زیادہ دھیان دےگی جو کہ مسافروں  کے تحفظ سے کھلواڑ ہے نہ کہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے اشاروں پر کام کرےگی۔’

وہیں سینئرکانگریس رہنما ششی تھرور نے کہا، ‘سچائی تو یہ ہے کہ اس وقت کسی نے اسے (گوسوامی کو)اسی کی دوا کا سواد چکھایا ہے۔

Screenshot-2020-01-28-at-11.52.02-PM-1024x422

تھرور نے ٹوئٹ کیا، ‘یہ وہ لفظ ہیں جن کا استعمال وہ اپنے بے قصورمظلوموں  کو دھمکانے کے لیے کرتے ہیں فرق صرف  اتنا ہے کہ وہ یہ سب اتنے دھمکی بھرے انداز میں، پریشان کرنے کے انداز میں اور تیز آواز میں کرتے ہیں جتنا کنال کامرا اپنے ویڈیو میں نہیں کرتے۔’

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)