خبریں

جامعہ فائرنگ: اسد الدین اویسی نے کہا-بچوں پر ظلم کر رہی ہے یہ حکومت، ان کو گولیاں مار رہی ہے

اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ، ہم جامعہ کے بچوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ ایک بچے کی آنکھ چلی گئی، بیٹیوں کو مارا گیا ۔ شرم نہیں ہے ان کو بچوں کو  مار رہے ہیں۔ گولیاں  مار رہے ہیں۔

Delhi-jamia

نئی دہلی: لوک سبھا میں وقفہ سوال  کے دوران اپوزیشن نے جامعہ میں ہوئی گولی باری کے  مدعے کو اٹھایا۔اس موقع پراے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ،یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ بچوں کو گولی ماری جا رہی ہے۔ اس دوران لوک سبھا  میں ہنگامے کی وجہ سے  وقفہ سوال  کو ملتوی  کر دیاگیا۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ، ہم جامعہ کے بچوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت بچوں پر ظلم کر رہی ہے۔ ایک بچے کی آنکھ چلی گئی، بیٹیوں کو مارا گیا ۔ شرم نہیں ہے ان کو بچوں کو  مار رہے ہیں۔ گولیاں  مار رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نےدہلی کے شاہین باغ میں شہریت  قانون (سی اے اے)کے خلاف جاری مظاہرے  میں ایک شخص کے کھلے عام بندوق لےکر جانے اور پھر فائرنگ کرنے کے واقعہ کو لے کروزیر اعظم  نریندر مودی اور بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں  نے کہا تھا کہ، وزیر اعظم  اب اس کو کپڑوں سے پہچان لیجیے، اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان کے حالیہ متنازعہ بیانات  کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

 وہیں جامعہ میں گزشتہ جمعرات کو ہوئے گولی باری کے واقعہ پردہلی پولیس کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ، دہلی پولیس آپ کی اس بہادری کو کیا ہوا جس کا مظاہرہ آپ نے پچھلے مہینے جامعہ  میں کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ ، اگر بزدلی کا کوئی ایوارڈ ہو تو آپ ہر بار جیتوگے

اس دوران لوک سبھا میں کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ملک کےعام لوگ آئین کو بچانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، ہاتھوں میں آئین لیےاور قومی ترانہ  گا رہے ان لوگوں پر گولیاں برسائی جا رہی ہیں۔ملک  کے لوگوں کو بے رحمی  سے مارا جا رہا ہے۔وہیں دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ میں ہوئی  گولی باری کی مخالفت میں لوک سبھا میں اپوزیشن نے ہنگامہ کیااور نعرہ لگانا شروع کر دیا۔ وہ  نعرہ لگا رہے تھے گولی مارنا بند کرو۔

غورطلب ہے کہ گزشتہ سنچر کو ایک نوجوان  نے شاہین باغ میں ہوا میں دو گولیاں چلائی تھیں۔ شام تقریباً4:53 بجے ہوئے اس واقعہ  میں کوئی زخمی نہیں ہواتھا اوراس کو پولیس حراست میں لے لیا گیا۔ سامنے آئے  ویڈیو میں نوجوان حراست میں لیے جانے کے دوران ‘جئے شری رام’کے نعرے لگاتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ‘اس دیش میں کیول (صرف) ہندوؤں کی چلے گی’۔ اس نے کہا، ہمارے دیش میں اور کسی کی نہیں چلےگی، صرف ہندو  کی چلےگی۔

قابل ذکر ہے کہ ایک نوجوان نے گزشتہ 30 جنوری کو جامعہ ملیہ کے پاس سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہے گروہ پر گولی چلا دی تھی۔ گولی چلاتے ہوئے یہ جوان مبینہ طور پرچلاکر کہہ رہا تھا،’یہ لو آزادی۔ ‘

 اسی دن ایک ہتھیاربند شخص شاہین باغ میں گھس گیا تھا اور مظاہرین کو ان کے دھرنے کو لےکر دھمکی دی تھی۔ حالانکہ،مظاہرین  نے اس کو پکڑ لیا اور باہر نکال دیاتھا۔