خبریں

ریپ کے ملزم بی جے پی رہنما چنمیانند کو الٰہ آباد ہائی کورٹ سے ملی ضمانت

اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی  قانون کی ایک اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال کےمعاملے میں سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کو گزشتہ سال 20 ستمبر کو گرفتار کر کے جیل بھیجاگیا تھا۔

چنمیانند/ فوٹو: پی ٹی آئی

چنمیانند/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: الٰہ آبادہائی کورٹ نے ایک قانون کی اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال معاملے میں سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کی ضمانت عرضی سوموار کو منظور کر لی۔چنمیانند کی ضمانت عرضی پر جسٹس راہل چترویدی نے یہ حکم پاس کیا۔اس سے قبل شکایت گزارکے وکیلوں کی دلیلیں سننے کے بعد جسٹس راہل چترویدی نے 16 نومبر، 2019 کو سوامی چنمیانند کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ کروڑ روپے کی پھروتی مانگنے کے معاملے میں متاثرہ کی ضمانت عرضی جسٹس ایس ڈی سنگھ نے چار دسمبر، 2019 کو منظور کی تھی۔ایس آئی ٹی نےچنمیانند کی شکایت پر قانون کی اسٹوڈنٹ اور اس کے تین دوستوں کے خلاف پھروتی مانگنےکا معاملہ درج کیا تھا۔غور طلب ہے کہ شاہجہاں پور واقع سوامی شکدیوآنند لا ءکالج میں پڑھنے والی ایل ایل ایم کی اسٹوڈنٹ نےگزشتہ سال 23 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کر کے چنمیانند پر جنسی استحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کے الزام لگانے کے ساتھ ہی اس کو اوراس کی فیملی کو جان کا خطرہ بتایا تھا۔

اس معاملے میں چنمیانند کو گزشتہ سال 20 ستمبر کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا۔ اس کے بعد ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ سوامی چنمیانند نے خود پر لگے تقریباً تمام الزامات قبول‌کر لئے ہیں۔گزشتہ سال اگست مہینےمیں چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے کے بعد متاثرہ مبینہ طور پر لاپتہ ہو گئی تھی۔ کافی کھوج بین کے بعد پولیس کو وہ راجستھان میں ملی تھی۔اس کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس کو دہلی میں ہائی کورٹ  کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نےایس آئی ٹی کو معاملے کی تفتیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔

اس معاملے میں متاثرہ کے والد کی شکایت پر کوتوالی شاہ جہاں پور میں اغوا اور جان سے مارنے کی دفعات کےتحت چنمیانند کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا تھا، لیکن اس سے ایک دن پہلے سوامی چنمیانند کے وکیل اوم سنگھ نے متاثرہ اور اس کے کچھ مددگاروں کے خلاف پانچ کروڑروپےکی رنگداری مانگنے کا بھی مقدمہ درج کرا دیا تھا۔

اس کے بعد 23 سالہ متاثرہ کوایس آئی ٹی نے گزشتہ سال 25 ستمبر کوبلیک میل کرنے اور پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)