خبریں

اتر پردیش: مرزاپور میں مڈ ڈے میل کے گرم برتن میں گری تین سالہ بچی کی موت

مرزاپور کے ضلع کلکٹر نے بتایا کہ گزشتہ  سوموار کو دوپہر میں کھانا تیار ہونے کے بعد باورچی کسی کام سے باہر تھے،جب کھانا کے لیے جمع بچے کی  دھکا-مکی میں ایک بچی گرم سبزی میں گر گئی۔ اسکو ل کے پرنسپل کو برخاست کر دیا گیا ہے اور باورچی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Mirzapur-map

نئی دہلی: اتر پردیش کے مرزاپور ضلع کے رام پور واقع پرائمری اسکول میں سوموار کو مڈ ڈے میل کے لئے بنی سبزی کے برتن میں گرنے سے تین سالہ ایک بچی کی موت ہو گئی۔ضلع کلکٹر سشیل کمار پٹیل کے حکم پر اسکول کے پرنسپل کو برخاست کرکے باورچی کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے۔ بچی اسکول کی اسٹوڈنٹ نہیں تھی۔

پٹیل نے بتایا،رام پور گاؤں میں پرائمری اسکول چلایا جاتا ہے، اس کے ساتھ ہی مڈل اسکول بھی اسی بلڈنگ میں چلتا ہے۔ اسکول میں رام پور اترری گاؤں باشندہ بھاگیرتھ کول کا بیٹا گنیش دوسری کلاس میں اور پانچ سالہ ہمانشو پہلی کلاس میں پڑھتا ہے۔ بھائیوں کے ساتھ ان کی تین سالہ بہن آنچل بھی اسکول جاتی تھی ۔انہوں نے بتایا کہ آنچل کا اسکول میں نام نہیں تھا، نہ ہی وہ آنگن باڑی کی اسٹوڈنٹ تھی۔ وہ ایسے ہی اسکول آجایا کرتی تھی۔

پٹیل نے بتایا، سوموار دوپہر تقریباً بارہ بجے مڈ ڈے میل بن‌کر تیار ہو گیا۔ باورچی کسی کام سے باہر چلے گئے، اسی بیچ بچے مڈ ڈےمیل کے لئے جمع ہو گئے۔ دھکا-مکی میں آنچل گرم سبزی میں گر گئی، اس کو نکالنے کے لئے بچوں نے باورچی کو بلایا۔ ان کو آنے میں دیر ہوئی تو اسکول کے ٹیچر نونیت کمار ورما نے بچی کو باہر نکالا۔ اتنی دیر میں بچی 80 فیصدی تک جھلس گئی۔ بچی کو فوراً ایک نجی ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں سے اس کوضلع  ہاسپٹل بھیج دیا گیا۔ سوموار شام سات بجے اس کی موت ہو گئی۔

اسکول میں کل 172 طالب علم پڑھتے ہیں۔ یہاں پر چھ باورچی لیلاوتی دیوی، کملاوتی دیوی، سونا دیوی، ریتا دیوی اور نگینہ دیوی ہیں۔بچوں کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ باورچی کی ان دیکھی کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق، بچی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ باورچی فون پر بات کرنے میں مصروف تھی ، انہوں نے نہیں دیکھا کہ بچی سبزی میں گر گئی ہے۔

ایجوکیشن افسر ویریندر کمار سنگھ نے بتایا کہ پرنسپل سنتوش کمار یادو کو کلکٹر کے حکم پر برخاست کرکے شعبہ جاتی جانچ کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا،چھ باورچی کے خلاف لال گنج تھانے میں ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے اور تین رکنی جانچ کمیٹی بنائی گئی ہے جس کو دو دن میں رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، افسروں نے بتایا کہ چار شکچھا متروں اور ایک اسسٹنٹ ٹیچر کو ضلع انتظامیہ نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور فروری مہینے کی  ان کی تنخواہ روک دی گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)