خبریں

شاہین باغ میں گولی چلانے والے کوعام آدمی پارٹی کاممبر بتانے والے پولیس افسر پر الیکشن کمیشن نے کی کارروائی

عام آدمی پارٹی نے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے ماتحت دہلی پولیس کو بی جے پی ‘گندی سیاست’ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

ڈی سی پی راجیش دیو،فوٹو: دہلی پولیس

ڈی سی پی راجیش دیو،فوٹو: دہلی پولیس

نئی دہلی: دہلی پولیس کے ڈی ایس پی راجیش دیو کے خلاف سخت نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے  کہا کہ ان کا بیان پوری طرح سے غیرمطلوبہ تھا ۔ اس لیے اس معاملے کو جانکاری میں لیتے ہوئےان کوانتخابی کاموں سے الگ کر دیا گیا ہے۔ بتادیں کہ ،انہوں نے میڈیا کے ساتھ جانچ کی تفصیل شیئر کی تھی جس میں شاہین باغ کے شوٹر کا تعلق عام آدمی پارٹی سے دکھایا گیا تھا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ دیو کے رویے سے ‘‘آزادانہ اورغیر جانبدارانہ انتخاب کرانے پر اثر پڑےگا۔’’

قابل ذکر ہے کہ ڈی ایس پی راجیش دیو نے منگل کو صحافیوں  سے کہا کہ شاہین باغ  میں سنیچر کو گولی باری کرنے والا کپل بیسلا عآپ  کا ممبر ہے۔ اس کے بعدعام آدمی پارٹی نے پولیس افسر کے خلاف الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایاتھا۔

غورطلب ہے کہ دہلی پولیس نے دعویٰ کیا تھاکہ گزشتہ ہفتے دہلی کے شاہین باغ میں  گولیاں چلانے والا کپل بیسلا عام آدمی پارٹی (عآپ) کا ممبر ہے۔ حالانکہ بیسلا کی فیملی نے اس سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عآپ کے ممبر نہیں ہیں۔

پولیس نے کہا تھا کہ کپل بیسلا اور ان کے والد 2019 کے شروع میں عآپ میں شامل ہوئے تھے۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس(کرائم برانچ)راجیش دیو نے کہا تھاکہ اس کے موبائل فون کو ضبط کر لیا گیا ہے اور پولیس نے اس کے اور ان کے والد کےعآپ میں شامل ہونے کے وہاٹس ایپ ڈیٹا اور تصویریں جمع کی ہیں۔

پولیس کے اس دعویٰ پر بیسلا کے چچا فتح سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا، ‘مجھے نہیں پتہ کہ یہ تصویریں کہاں سے پھیلائی جا رہی ہیں۔ نہ تو میرے بھتیجے اور نہ ہی فیملی کے کسی بھی ممبر کا کسی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق ہے۔ میرے بھائی گجے سنگھ (بیسلا کے والد)نے سال 2008 میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن لڑا تھا اور ہار گئے تھے۔ اس کے بعد سے ہماری فیملی کے کسی بھی ممبر کا سیاسی پارٹیوں سے کوئی لنک نہیں ہے۔’

سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بیسلا کا کوئی ایسا دوست بھی نہیں ہے جو عام آدمی پارٹی یا کسی دیگر پارٹی سے جڑا ہو۔اب بھارتیہ جنتا پارٹی پولیس کے دعوے کا استعمال اروند کیجریوال اور عآپ کے خلاف انتخابی مہم میں کر رہی ہے۔ وہیں عام آدمی پارٹی نے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے ماتحت دہلی پولیس کو بی جے پی ‘گندی سیاست’ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

عآپ کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کس کے اشارے پر دہلی پولیس عام آدمی پارٹی پر الزام لگا رہی ہے۔ انہوں نے پوچھا، ‘پولیس کے ذریعے یہ جانکاری(کہ بیسلا عآپ کا ممبر ہے)دینے سے پہلے ہی کیسے بی جے پی دہلی کےصدر منوج تیواری کو اس کے بارے میں پتہ چل گیا۔

واضح ہو کہ اس سے پہلے بی جے پی یہ الزام لگا چکی ہے کہ عام آدمی پارٹی شاہین باغ کے مظاہرین کی حمایت کر رہی ہے اور انہیں بڑھاوا دے رہی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)