خبریں

ریپ ملزم چنمیانند کے ضمانت پر رہا ہو نے پر بانٹا گیا پرساد، این سی سی کیڈیٹس نے دی سلامی

اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال  معاملے میں پچھلے سال 20 ستمبر کو گرفتارسابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کو تین فروری کو ضمانت ملی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ : ہندوستان

فوٹو بہ شکریہ : ہندوستان

نئی دہلی: ایک لاء اسٹوڈنٹ کے جنسی استحصال  معاملے میں سابق مرکزی وزیر اوربی جے پی رہنما چنمیانند کی جیل سے رہائی کے بعد ان کے آشرم پر پوجا کے بعد پرساد کے طورپر سینکڑوں لوگوں کو کھانا کھلایاگیا، ساتھ ہی ان کے آشرم پہنچنے پراین سی سی کے کیڈیٹس نے ان کاخیرمقدم کیا۔الہ آباد ہائی کورٹ  سے چنمیانند کی ضمانت منظور ہونے کے بعد بدھ کی  شام کو ڈسٹرکٹ جیل سے چنمیانند کی رہائی ہو گئی۔ اس کے بعد وہ اپنے سینکڑوں حمایتی کے ساتھ ممکشو آشرم آئے، جہاں این سی سی کے کیڈیٹس نے ان کا خیر مقدم کیا اور ان کو سلامی بھی دی۔

چنمیانند کے گھریلو ممبر امت سنگھ نے بتایا، ‘ہائی کورٹ  سے ضمانت منظور ہونے کے بعد ممکشو آشرم میں پوجا کی گئی اورپرساد کے طورپر سوامی چنمیانند کے چاہنے والوں  کو کھانا کھلایا گیا۔’چنمیانند کے وکیل اوم سنگھ نے انہیں بےقصور بتاتے ہوئے کہا، ‘چنمیانند کو پوری طرح سازش میں پھنسایا گیا ہے۔ بدھ کو جیل سے رہائی کے بعد چنمیانند کے چاہنے والوں  کا جیل گیٹ پر جمع ہونا بتا تاہے کہ وہ پوری طرح سے بے قصورہیں۔’

وہیں ممکشو آشرم کے ذرائع  نے بتایا، ‘جمعرات کو سوامی چنمیانند نے دو کالجوں کا دورہ بھی کیا۔ کالج کا انتظام وانصرام دیکھا اور اس کے بعد وہ ممکشو آشرم میں بھی گھومے۔’

متاثر ہ  اور اس کے اہل خانہ  کو ملی سکیورٹی

ایس پی (سٹی ) دینیش ترپاٹھی نے جمعرات  کو بتایا، ‘قانون کی پڑھائی کرنے والی متاثرہ اسٹوڈنٹ کی سکیورٹی  کے لیے ایک گارڈاور اس کے اہل خانہ  کے لیے ایک ایک گنرکو تعینات کیا گیا ہے جو اب بھی تعینات ہیں ۔ وہیں چنمیانند کی گرفتاری کے بعد ان کی سکیورٹی میں تعینات گنر کو واپس بلا لیا گیا تھا ۔دوبارہ  مانگ کئے جانے پرکمیٹی کے ذریعے فیصلہ  لے کر انہیں سیکورٹی  فراہم کرائی جائےگی۔’

واضح  ہو کہ شاہجہاں پورواقع سوامی شکدیولاء یونیورسٹی میں پڑھنے والی ایل ایل ایم کی اسٹوڈنٹ نے پچھلے سال 23 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کرکے  چنمیانند پر جسمانی استحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کا الزام  لگایا تھا، ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ اسے اور اس کے گھروالوں  کو جان کا خطرا ہے۔

اس معاملے میں چنمیانند کو پچھلے سال 20 ستمبر کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا تھا۔ اس کے بعد ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ سوامی چنمیانند نے خود پر لگے تقریباًتمام الزامات قبول  کر لیے ہیں۔اگست مہینے میں چنمیانند پرریپ  کا الزام لگانے کے بعد متاثرہ مبینہ  طور پر لاپتہ ہو گئی تھی۔ کافی تلاش  کے بعد پولیس کو وہ راجستھان میں ملی تھی۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس کو  دہلی میں ہائی کورٹ  کے سامنے پیش کیا گیا تھا، جس نے ایس آئی ٹی کو معاملے کی جانچ کرنے کی ہدایت  دی تھی۔

اس معاملے میں اسٹوڈنٹ کےوالد کی شکایت پر کوتوالی شاہجہاں پور میں اغوا اور جان سے مارنے کی دفعات  میں چنمیانند کےخلاف معاملہ درج کر لیا گیا تھا، لیکن اس سے ایک دن پہلے سوامی چنمیانند کے وکیل  اوم سنگھ نے اسٹوڈنٹ اور اس کے کچھ ساتھیوں کے خلاف پانچ کروڑ روپے رنگداری مانگنے کا بھی مقدمہ درج کرا دیا تھا۔

اس کے بعد 23 سالہ قانون کی اسٹوڈنٹ کو ایس آئی ٹی نے پچھلے سال 25 ستمبر کو بلیک میل کرنے اور پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔گزشتہ3 فروری کو چنمیانند سمیت پانچ ملزمین  کی ضمانت الہ آباد ہائی کورٹ  سے ہو گئی تھی، جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)