خبریں

ممبئی: شہریت قانون پر بات کر رہے شخص کو تھانے لے جانے والے کیب ڈرائیور کو بی جےپی نے اعزاز سے نوازا

جئے پور کے رہنے والے شاعر بپادتیہ بدھ کی  رات ایک کیب میں بیٹھنے کے بعد فون پر شہریت قانون کو لےکر بات کر رہے تھے، جس کو سن کر کیب ڈرائیور روہت انہیں اینٹی نیشنل بتاتے ہوئے پولیس تھانے لے گیا۔ روہت کو ممبئی بی جےپی صدر کے ذریعے بیدار شہری کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی

فوٹو بہ شکریہ : اے این آئی

نئی دہلی:  مہاراشٹر کے ممبئی میں کیب میں شہریت  قانون (سی اےاے)مخالف مظاہروں  کے بارے میں بات کر رہے مسافر کو پولیس تھانے لے جانےوالے کیب ڈرائیور کو ممبئی بی جےپی صدرنے اعزاز سے نوازا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ممبئی بی جےپی کے صدر اور مالابارہلس سے ایم اے اے  ایم پی لوڈھا نے سی اےاے کے بارے میں بات کر رہے جئے پور کے ایک شاعر کو سانتاکروج پولیس تھانے لے جانے والے اُبر کیب کے ڈرائیور روہت گور کو سنیچر کو اعزاز سے نوازا۔

بی جے پی ایم ایل اے نے سانتاکروج پولیس تھانے میں کیب ڈرائیور روہت گور کو بیدارشہری کا اعزازر دیا۔

 مقامی بی جےپی رہنماؤں اور کارکنوں کی موجودگی  میں سانتاکروج پولیس تھانے کے پاس ڈرائیور کو مالا پہنائی گئی۔ لوڈھا نے کہا، ‘اس نے (ڈرائیور) ایک بیدار شہری  کی طرح اپنے فریضہ کو انجام دیا۔ اُبر نے اس پر پابندی لگاکر غلط کیا۔’

لوڈھا نے مسافر بپادتیہ سرکار پر سی اے اےکے خلاف ملک مخالف سازش رچنے کا بھی الزام  لگایا۔لوڈھا نے ٹوئٹ کر کہا، ‘روہت گور اُبر ڈرائیور جنہوں نے سی اے اےکے خلاف ملک مخالف سازش رچ رہے مسافر کو پولیس کو سونپا۔ روہت گور کو سانتاکروج پولیس تھانے میں بلاکر ممبئی کی عوام کی جانب  سے ان کا استقبال  کیا اوربیدار شہری کے ایوارڈسے نوازا۔’

بتا دیں کہ اس سے پہلے اُبر نے اپنے ضابطوں کا حوالہ دےکر کیب ڈرائیور روہت پر فوری  طور پر روک لگا دی تھی۔اُبر نے متاثرہ مسافر اور شاعربپادتیہ سرکار (23) کو بتایا، ‘آپ کی حفاظت کو ہم سنجیدگی  سے لیتے ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ آپ پریشانی سے بھری خدمات کے لیے ہمیں ادائیگی  کریں۔’اُبر نے کہا، ‘ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم نے جانچ پوری ہونے تک اُبر ایپ تک ملزم  ڈرائیور کی پہنچ کوفوری طورپر محدود کر دیا ہے۔’

اس بات کی تصدیق  کرتے ہوئے بپادتیہ سرکار نے کہا، ‘اُبر نے آج مجھے فون کرکے کہا کہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ پر فوری  طور پر روک لگا دی گئی ہے۔ وہ اس سفر کے لیے ادا کی گئی رقم  بھی مجھے لوٹا رہے ہیں۔’بتا دیں کہ جئے پور کے رہنے والے شاعربپادتیہ تین فروری کو کالا گھوڑا کانفرنس  کے مشاعرہ  میں حصہ لینے کے لیے ممبئی آئے تھے۔ انہوں نے بدھ کی  رات کو اپنے دوست کے گھر جانے کے لیے جوہو سلور بیچ سے کرلا جانے کے لیے کیب بک کی۔

کیب میں بیٹھنے کے بعد انہوں نے اپنے جئے پور کے ایک دوست کو فون کیا اور شہریت  قانون کو لے کر ہو رہے مظاہروں  پر بات کرنی شروع کی۔ ان کی باتیں سن کر کیب ڈرائیور اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کے بہانے دو پولیس اہلکاروں  کو لے کر آیا، جس کے بعد پولیس انہیں تھانے لے گئی، جہاں سے پوچھ تاچھ کے بعد انہیں چھوڑا گیا۔بپادتیہ نے کہا، ‘ہم ملک  کے مختلف شہروں میں ہو رہے مظاہروں  کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ کل شاہین باغ میں جو ہوا، اس کے بارے میں بات کر رہے تھے، ہم بات کر رہے تھے کہ کس طرح لوگ لال سلام سن کر پریشان  ہو جاتے ہیں اور میں نے اپنے دوست کو کہا کہ ہمیں جئے پور کے مظاہروں  کو اور مؤثر بنانا ہے۔’

بپادتیہ نے کہا کہ ڈرائیور نے پولیس سے کہا کہ یہ ملک  جلانے کی بات کر رہا ہے، بول رہا ہے میں کمیونسٹ ہوں، ہم ملک  کو شاہین باغ  بنا دیں گے، میرے پاس پوری ریکارڈنگ ہیں۔سرکار نے کہا، ‘میں نے پولیس سے کہا کہ وہ ریکارڈنگ سن لے اور اگر میں نے ‘ہم دیش جلا دیں گے بولا’ ہے یا کسی بھی طرح کی بھڑکاؤ اور ملک مخالف  باتیں کہی ہیں تو مجھے گرفتار کر سکتے ہیں۔’

سرکار نے کہا کہ میں نے جب ڈرائیور سے پوچھا کہ وہ مجھے پولیس تھانے کیوں لے کر آیا تو اس پر ڈرائیور نے کہا، ‘تم دیش برباد کروگے اور ہم دیکھتے رہیں گے؟ میں کہیں اور لے جا سکتا تھا تجھے، شکر مناؤ پولیس اسٹیشن لایا ہوں۔’بپادتیہ کا کہنا ہے کہ یہ سب ہونے کے بعد بھی وہ ڈرائیور کے خلاف شکایت نہیں درج کرائیں گے کیونکہ اس سے اس کا کریئر اور زندگی  برباد ہو سکتی ہے۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)