خبریں

اتر پردیش: ثبوت نہیں ہو نے پر سی اے اے کی مخالفت کر نے والے 15مظاہرین کو ملی ضمانت

اتر پردیش میں شہریت  قانون کے خلاف مظاہرہ  کے دوران مبینہ طور پرتشدد کرنے کے لیے 34 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: اتر پردیش کے رام پور میں سیشن کورٹ نے شہریت قانون (سی اےاے)کی مخالفت کرنے والے 15مظاہرین کو ضمانت دے دی۔آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کے ذریعے ان کے خلاف خاطرخواہ  ثبوت دینے میں ناکامیاب رہنے کے بعد ایسا کیا گیا۔مظاہرین  کو احتجاج کے دوران مبینہ  طور پرتشدد کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔

ضلع اورسیشن جج الکا شریواستو کی عدالت نے ضمانت عرضی منظورکر لی اور ملزمین کو ایک ایک لاکھ روپے کے دو ضمانت بانڈ بھرنے کی ہدایت  دی، جس کے بعد انہیں رہا کیا جا سکا۔اس سے پہلے جانچ افسرامر سنگھ نے اس معاملے میں عدالت کے سامنےدو الگ الگ درخواست پیش کئے تھے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آئی پی سی کی دفعہ302(قتل)اور 307(قتل کی کوشش)کے تحت کوئی معاملہ شہریت قانون کی مخالفت کے لیے گرفتار 34 میں سے 26 لوگوں کے خلاف نہیں بنایا جا سکتا ہے۔

کوتوالی پولیس نے 30 سے زیادہ  لوگوں کو گرفتار کر جیل بھیجا تھا۔ بچاؤ فریق  کے وکیل نے دلیل دی کہ ملزمین کو پولیس نے جھوٹے طورپر پھنسایا تھا اوریہ  لوگ اس معاملے میں شامل نہیں تھے۔دونوں فریقوں  کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے ثمر، انس، رئیس، رضوان، اظہرالدین، نذیر، افروز، شاویز، شہروز، جنید خان، شاہنواز، فہیم، محمد عابد، صغیر اور ہمزہ کو ضمانت دے دی۔

بچاؤفریق کے وکیل سید امیر میاں نے کہا کہ رام پور میں دو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایک ایف آئی آر گنج تھانے میں اور دوسری کوتوالی تھانے میں۔انہوں نے کہا، ‘اہم  بات یہ ہے کہ پولیس نے کسی کو بھی موقع سے گرفتار نہیں کیا اور دوسرے لوگوں کے اشارے پر جلدبازی میں لوگوں کو گرفتار کیا۔ ضمانت کے پیچھے کی بنیادیہ ہے کہ جانچ کے دوران آئی پی سی کی دفعہ302،307،395 کو ہٹا دیا گیا۔’

ان دفعات کو ہٹانے کی وجہ یہ بتائی گئی کہ ان لوگوں کو موقع سے گرفتار نہیں کیا گیا تو ان پر دفعات کونافذ نہیں کیا جا سکتا۔امیر نے آگے کہا کہ دسمبر میں ہوئےتشدد کے سلسلے میں کم سے کم 34 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جس میں ضلع انتظامیہ نے 26 لوگوں کے خلاف قتل ،قتل کی کوشش اور ڈکیتی کے الزام ہٹا دیےتھے۔