خبریں

آسکر: پیراسائٹ بہترین فلم، فنیکس اور رینی بہترین اداکار-اداکارہ چنے گئے

جنوبی کوریا کی فلم پیراسائٹ بہترین فلم کا آسکرجیتنے والی پہلی غیرانگریزی فلم بنی۔ بہترین فلم کے علاوہ پیراسائٹ نے بہترین ہدایت کار، بہترین عالمی فیچر فلم اور بہترین اوریجنل اسکور کا بھی انعام جیتا۔

بہترین فلم کا آسکر جیتنے والی جنوبی کوریا فلم پیراسائٹ کے ہدایت کار بونگ جون ہو(فوٹو : رائٹرس)

بہترین فلم کا آسکر جیتنے والی جنوبی کوریا فلم پیراسائٹ کے ہدایت کار بونگ جون ہو(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی:آسکر انعام تقریب میں اس بار جنوبی کوریا کی فلم’پیراسائٹ’ کا بول بالا رہا، جہاں فلم نے بہترین فلم، بہترین ہدایت کار،بہترین عالمی فیچر فلم سمیت تمام اہم زمروں میں انعام اپنے نام کر کے تاریخ بنائی ۔پیراسائٹ پہلی غیر-انگریزی فلم ہے، جس نے بہترین فلم کاآسکر  جیتا۔ہدایت کار بونگ جون ہو کی اس فلم کو بہترین اسکرپٹ کےزمرہ میں بھی آسکر ملا۔ ہو آسکر میں بہترین ہدایت کار کا انعام جیتنے والےپہلے جنوبی کوریائی فلمساز بھی بنے۔

امریکہ کے لاس اینجلس شہر واقع ڈالبی تھیٹر میں اتوار کی رات منعقد 92واں اکادمی تقریب میں ان انعامات کا اعلان کیا گیا۔پیراسائٹ فلم کو ملے انعام کو لےکر ہدایت کار بونگ جون ہو نے کہا، ‘ جب امریکہ میں لوگوں کو میری فلم کے بارے میں نہیں پتہ تھا،کوینٹن ٹیرینٹینو (فلم ‘ ونس اپن اے ٹائم ان ہالی وڈ ‘ کے ہدایت کار) نے اپنی فہرست میں میری فلموں کو رکھا، مجھے آپ سے پیار ہے۔ ٹاڈ فلپس (‘ جوکر ‘ فلم کےہدایت کار) اور سیم مینڈیس (‘ 1917 ‘ فلم کے ہدایت کار)بھی بہترین ہدایت کار ہیں۔اگر آسکر مجھے اس انعام کو بانٹنے کا موقع دے تو میں اس کو پانچ حصوں میں بانٹ‌کرسب کے ساتھ شیئر کرنا چاہوں‌گا۔

‘ پیراسائٹ’کے ساتھ بہترین فلم کے زمرہ میں’جوجو ریبٹ ‘، ‘ فورڈ وی فراری ‘، ‘ لٹل وومین’، ‘ جوکر ‘، ‘ میرج اسٹوری ‘، ‘ ونس اپن اے ٹائم ان ہالی وڈ ‘، ‘ 1917 ‘ اور ‘ دی آئرش مین ‘ جیسی فلمیں مقابلے میں تھیں۔وہیں فلم ‘جوکر ‘ میں اپنی بہترین اداکاری نے بافٹا،گولڈن گلوب، اسکرین ایکٹرس گلڈ ایوارڈ (ایس اے جی) میں بہترین اداکار کا انعام جیت چکے واکین فینکس نے اکادمی انعام بھی اپنے نام کیا۔

فینکس(45) کا یہ پہلا آسکر انعام ہے۔ فینکس نے انعام قبول  کرتے ہوئے نسلی جانبداری، آب وہوا تبدیلی اور جنسی عدم مساوات جیسے مدعوں کوچھوا۔

اس دوران انہوں نے اپنے مرحوم بھائی ریور فینکس کو بھی یاد کیا، جن کی 1993 میں23 سال کی عمر میں’ ڈرگ اوورڈوز ‘ کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔رینی زیلویگر کو فلم ‘جوڈی’کے لئے بہترین اداکارہ کاآسکر  ملا۔ تقریباً15 سال پہلے زیلویگر کو ‘ کولڈ ماؤنٹین ‘کے لئے بہترین معاون-اداکارہ کے زمرہ میں آسکر ملا تھا۔ فلم میں انہوں نے اداکارہ اور گلوکارہ جوڈی گارلینڈ کی کردار نبھایا ہے۔

زیلویگر نے جوڈی گارلینڈ کو یاد کرتے ہوئے یہ انعام انھیں معنون کیا۔ انہوں نے کہا، ‘ مس گارلینڈ یقینی طور پر ان عظیم ہستیوں میں ہیں جو ہمیں متحد اور متعارف کرتے ہیں اور یہ یقینی طور پر آپ کے لئے ہے۔ ‘

اداکار بریڈ پٹ نے ‘ونس اپ ان اے ٹائم ان ہالی ووڈ ‘ میں شاندار اداکاری کے دم پر اداکاری کے زمرہ میں اپنے کریئر کا پہلا آسکر جیتا۔ بریڈپٹ کو بہترین معاون-اداکار کے زمرہ میں آسکر ملا اور لارا ڈرن بہترین معاون-اداکارہ چنی گئیں۔ ان کو فلم ‘میرج اسٹوری’ میں نورا فین شا کا بہترین کردار نبھانے کے لئے یہ انعام ملا ہے۔اتفاق سے ڈرن کو ان کے برتھ ڈے کے موقع پر یہ انعام ملاہے اور اس کوقبول  کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘یہ میرے برتھ ڈے کا اب تک کا سب سےبہترین تحفہ ہے۔ ‘

اس سے پہلے بطور ڈائریکٹر 2014 میں بریڈ پٹ کو ان کی فلم’ 12 ایئرس اے سلیو ‘کے لئے بہترین فلم کے زمرہ میں آسکر ملا تھا۔اس کے علاوہ فلم ‘ ٹائے اسٹوری 4 ‘ کو ‘ ایمنیٹڈ فیچر فلم’ کے زمرہ میں آسکر ملا۔ اینی میشن اسٹوڈیو’پکسر ‘ کا اس زمرہ میں یہ 10 واں آسکرہے۔جوجوریبٹ فلم کے لئے تائکا ویتٹی نے بیسٹ اڈاپٹیڈ اسکرین پلے کا انعام جیتا۔ ‘پیراسائٹ ‘ فلم کے بونگ جون-ہو اور جن-وون نے بیسٹ اوریجنل اسکرین پلے کا انعام جیتا۔

روجر ڈکنس نے فلم ‘ 1917 ‘کے لئے بیسٹ سنیماٹوگرافی کاانعام جیتا۔ ‘ فورڈ وی فراری ‘کے اینڈریو بکلینڈ اور مائکل میکّسکیر نے بہترین ایڈیٹنگ کا انعام جیتا۔

ڈی ڈبلیو اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق، آسکر ایوارڈز کے نام سے معروف امریکا کے سالانہ اکیڈمی ایوارڈ ز کی تقریب 9 اور 10 فروری یعنی اتوار اور پیر کی درمیانی شب لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں منعقد ہوئی۔ تقریب کا آغاز موسیقی کی مدہوش کر دینے والی دھنوں سے ہوا۔پیراسائٹ‘ دو خاندانوں کی کہانی ہے۔ اس فلم میں جنوبی کوریا کے ایک اقتصادی طور پر خوشحال خاندان اور ایک غریب گھرانے کے درمیان طبقاتی کشمکش کو موضوع بنایا گیا ہے۔

بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز سابق امریکی صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ میشل اوباما کی پروڈکشن کمہنی کی طرف سے بنائی گئی فلم ’دی امیریکن فیکٹری‘ کو دیا گیا۔ نیٹ فلکس کی طرف سے بنائی گئی اس دستاویزی فلم کی ہدایات جولیا رائشرٹ نے دی ہیں۔ اس فلم کی کہانی چینی امریکی تعلقات کے پس منظرمیں ایک پیداواری پلانٹ پر کام کرنے والے فیکٹری ملازمین کے گرد گھومتی ہے۔

نازی جرمن دور کے واقعات پر مبنی مزاحیہ فلم ’جوجو ریبٹ‘ کو بہترین اڈیپٹڈ اسکرین پلے کا آسکر ایوارڈ دیا گیا۔ گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی ان ایوارڈز کی تقریب کا کوئی باقاعدہ میزبان نہیں تھا۔ آسکر ایوارڈز کی تقریب کے آخری باقاعدہ میزبان کے طور پر ایک امریکی ٹی وی میزبان اور کامیڈین نظر آئے تھے، جنہوں نے اس تقریب کے 90 ویں ایڈشن کی میزبانی کی تھی۔ اس مرتبہ آسکر ایوارڈز کی تقریب خواتین کو خاطرخواہ نمائندگی نہ دینے اور نسل پرستی کے الزامات سے بھی دوچار رہی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)