خبریں

مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والی امریکی ایجنسی نے کہا، ہندوستان کے لیے سی اے اے تشویش ناک

بین الاقوامی مذہبی آزادی  پر نظر رکھنے والی ایجنسی یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے شہریت قانون کو لےکر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں ہندو راشٹر بنانے کو لےکر بی جےپی کے کئی رہنماؤں کے بیانات کے مدنظرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے مخالف مظاہرہ میں خواتین(فوٹو : پی ٹی آئی)

دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے مخالف مظاہرہ میں خواتین(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی  دہلی:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان دورے سے پہلےبین الاقوامی مذہبی آزادی  پر نظر رکھنے والی ایجنسی یو ایس سی آئی آر ایف نے شہریت قانون (سی اےاے) کو لےکر ایک رپورٹ جاری کی ہے۔دی  ہندوکی رپورٹ کے مطابق، یو ایس سی آئی آر ایف کے مطابق، ‘اس کو  لے کر شدید تشویش ہے کہ ملک گیر این آرسی سے باہر کئے جانے کے معاملے میں غیر مسلموں کے لیے شہریت قانون ایک حفاظتی تدبیر ہے۔ یہ مقصد بی جےپی رہنماؤں کی بیان بازی سے صاف ہے۔ سی اے اےکے ہونے سے مسلمانوں کو نمایاں  طور پر این آرسی سے باہر ہونے پر برے نتائج بھگتنے ہوں گے، جس میں ملک سے نکالا جانا، طویل عرصے تک حراستی کیمپ میں رکھنا شامل ہے۔’

وہیں، حکومت ہند سے جڑے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اےاندرونی معاملہ ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔سی اے اے اور این آرسی کو لے کر یو ایس سی آئی آر ایف کے بیان پر ذرائع نے کہا، ‘سی اےاے نافذ ہو چکا ہے۔ اس میں اب کوئی تبدیلی  نہیں ہونے جا رہی۔وزیر اعظم  نے یہ صاف کردیا ہے کہ ہندوستان اس مدعے پر ایک انچ بھی نہیں ٹس سے مس نہیں ہوگا۔’

یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنی رپورٹ میں ہندو راشٹر بنانے کو لےکر بی جےپی کے کئی رہنماؤں کے بیانات کے مدنظر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ میں اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ کس طرح سے بی جےپی کے مختلف رہنماؤں نے ہندوستان سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے منصوبےکو لےکر اپنی بات رکھی ہے۔

یو ایس سی آئی آر ایف نے کہا، ‘بی جےپی رہنماؤں کی ہندتوا کو لےکر بیان بازی مسلمانوں کے ہندوستانی شہریت کے قانونی ہونے پر سوال اٹھاتی ہے۔ مثال کے طورپراتر پردیش کے موجودہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے2005 میں ہندوستان کو دوسرے مذاہب  کا صفایا کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس کوہندتوا کی صدی کہا تھا۔’

اس میں اقوام متحدہ  کی کچھ رپورٹس کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سی اے اےملک  کی  مسلم کمیونٹی  کو لےکر جانبداری  کرتی ہے۔یو ایس سی آئی آر ایف نے بدھ کو ٹوئٹ کرکے سی اے اےکو ہندوستان میں مذہبی آزادی کی سمت میں گمراہ کن قدم  بتایا ہے۔

یو ایس سی آئی آر ایف کی جانب سے  جاری رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں مذہبی استحصال کے معاملوں میں اضافہ  ہوا ہے۔ ایجنسی نے 2019 کی اس سالانہ رپورٹ میں ہندوستان کو ٹیر 2 کے  زمرے میں رکھا ہے۔بتا دیں کہ یو ایس سی آئی آر ایف ایک امریکی ایجنسی ہے جو دنیا بھر میں مذہبی مسئلوں پر رپورٹ تیار کر کے سیدھے امریکی صدر، امریکی پارلیامنٹ اور امریکی سینیٹ کو اپنی رپورٹ دیتی ہے۔

اس سے  پہلے نومبر 2019 میں یو ایس سی آئی آر ایف  نےکہا تھاکہ آسام میں این آرسی کا مقصد مذہبی اقلیتوں  کو نشانہ بنانا ہے اور یہ مسلمانوں کواسٹیٹ لیس  کرنے’ کا ایک ذریعہ  ہے۔