خبریں

جموں و کشمیر: کف سیرپ پینے سے 9 بچوں کی موت

نو بچوں کی موت کے یہ معاملے جموں واقع ادھم پور کے رام نگر بلاک میں دسمبر کے وسط سے 17 جنوری کے بیچ سامنے آئے ہیں۔ جانچ میں کف سیرپ میں زہریلا مادہ ڈائی اتھیلین گلائکول پایا گیا  ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: Anita Hart | Flickr

فوٹو بہ شکریہ: Anita Hart | Flickr

نئی دہلی:  جموں کے ادھ مپور میں کھانسی کی دوا پینے سے 9 بچوں کی موت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اس دوا کو بنانے والی ہماچل پردیش کی فارماسیوٹیکل کمپنی ڈیجیٹل وژن کی کھانسی کی دوا کولڈبیسٹ -پی سی کے پروڈکشن  پر روک لگا دی گئی ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، جانچ میں کولڈبیسٹ سیرپ میں زہریلا مادہ ڈائ اتھلین گلائکول پایا گیا ہے۔

ملک کی  8 ریاستوں سے اس دوا کی خریدوفروخت اورپروڈکشن  کو روکنے کو کہا گیا ہے۔جموں وکشمیر کے ڈرگس اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن کے اسسٹنٹ ڈرگس کنٹرولر سریندر موہن کے مطابق، ‘پہلی نظر میں کولڈبیسٹ -پی سی سیرپ میں ڈائ اتھلین گلائکول نام کے زہریلے عناصر کی موجودگی کا پتہ چلا ہے، جس کے پینے سے ادھم پور ضلع کے بچوں کی موت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی جی آئی ایم آئی آر چنڈی گڑھ کے حکام  نے انہیں اس بات کی جانکاری دی ہے۔موہن نے بتایا کہ ہماچل پردیش کی فارما کمپنی کے ذریعےتیار کئے گئے اس سیرپ کے سیمپل جانچ کے لیے جموں کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹو میڈیسن اور چنڈی گڑھ کے ریجنل ڈرگس ٹیسٹنگ لیبارٹریز بھیجے گئے ہیں۔

وہیں، ڈیجیٹل وژن کے مینیجنگ ڈائریکٹرکونک گوئل کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال اس معاملے پر کچھ بھی نہیں کہنا چاہیں گے۔کمپنی کے جنرل منیجر (مارکیٹنگ)سشیل یادو نے کہا، ‘دوا کا پروڈکشن روک دیا گیا ہے اور ہم نے سبھی جانکاری اسٹیٹ ڈرگس کنٹرول اتھارٹی کو دے دی ہے۔’جموں کشمیر ڈرگ کنٹرولر لتیکا کھجریا نے کہا کہ ابھی ہم ریجنل ڈرگس ٹیسٹنگ لیب سے حتمی  رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ حالانکہ پی جی آئی ایم آئی آر کی رپورٹ میں سیرپ میں زہریلے عناصر کی موجودگی کی بات کہی گئی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ہمیں ایک بار حتمی  رپورٹ ملنے دیجیے، اس کے بعد ہی ہم پتہ لگا پائیں گے کہ بچوں کی موت کی  اصل وجہ  کیا تھی۔ سیرپ کو بازار سے واپس لے لیا گیا ہے۔’بتا دیں کہ جموں کشمیر کے ادھم پور ضلع میں جنوری میں پراسرار حالات  میں لگ بھگ دس بچوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ 6 بیمار ہو گئے تھے، جس کے بعدمرکز نے موت کی وجہوں  کی جانچ کے لیے طبی ماہرین کی  ایک ٹیم تعینات کی تھی۔

جموں کے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز (ڈی ایچ ایس)رینو شرما نے کہا کہ یہ اموات ادھم پور کے رام نگر بلاک میں دسمبر کے وسط سے 17 جنوری کے بیچ ہوئی ہیں۔رینو نے کہا، ‘بچوں کو ہاسپٹل میں داخل  کرایا گیا تھا۔ انہیں کڈنی کی بیماری تھی۔ مرنےوالے سبھی بچوں میں ایک چیز کامن تھی کہ سبھی نے کولڈبیسٹ پی-سی کا ڈوز لیا تھا۔ اس سیرپ کو پینے سے 17 بچوں کی طبیعت بگڑی تھی، جس میں سے 9 کی موت ہو گئی تھی۔’

اس کھانسی کے سیرپ میں ڈائ اتھلین گلائکول پایا گیا ہے، جس کو چنئی کے منالی پیٹروکیمکلس میں تیار کیا گیا۔ اس کے بعد میں دہلی کے دو کاروباریوں کو بیچا گیا، جنہوں نے بعد میں اسے امبالہ کے ایک کاروباری کو بیچا اور وہاں سے یہ ڈیجیٹل وژن کی فارما یونٹ پہنچا۔کمپنی (ڈیجیٹل وذن)کے لائسنس کو بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

اس دوا کی فروخت ملک  کی آٹھ ریاستو ں میں ہوئی، جہاں کے لگ بھگ 5500 یونٹس سے اس دوا کو واپس منگا لیا گیا ہے اور ہماچل پردیش انتظامیہ  نے سرمور ضلع کے کالا امب میں ڈیجیٹل وژن کی یونٹ سے اس دوا کے پروڈکشن کو بند کر دیا ہے۔ اس یونٹ میں کولڈبیسٹ- پی سی سیرپ کا پروڈکشن ہوتا ہے۔ہماچل پردیش کے ڈرگس کنٹرولر کو بھیجے گئے ایک خط میں جموں کے ڈرگس کنٹرولر نے کہا کہ چنڈی گڑھ کے پی جی آئی ایم آئی آر کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ڈائی اتھلین گلائکول سے ممکنہ طورپر ہوئی ان اموات کی جانچ کے لیے پچھلے مہینے رام نگر کا دورہ کیا تھا۔

اس خط کی کاپیاں سبھی ریاستوں اوریونین ٹریٹری کے ڈرگس کنٹرولر کو بھی بھیجی گئی ہیں۔