خبریں

کپل مشرا کا پولیس کو الٹی میٹم، تین دن میں سڑک خالی کرائیں ورنہ ہم آپ کی بھی نہیں سنیں‌ گے

نارتھ-ایسٹ دہلی کے جعفر آباد علاقے میں سی اے اے کے لے کر دوگروپوں کے درمیان اتوار کو جھڑپ ہو گئی۔ جعفر آباد سے سٹے موج پور میں دو گروپوں نےایک دوسرے پر پتھراؤ کیا، جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس چھوڑے۔

موج پور لال بتی کے قریب ڈی سی پی(نارتھ-ایسٹ)وید پرکاش سوریہ کےساتھ بی جے پی رہنما کپل مشرا(فوٹو : ویڈیو اسکرین گریب/ٹوئٹر)

موج پور لال بتی کے قریب ڈی سی پی(نارتھ-ایسٹ)وید پرکاش سوریہ کےساتھ بی جے پی رہنما کپل مشرا(فوٹو : ویڈیو اسکرین گریب/ٹوئٹر)

نئی دہلی: بی جے پی رہنما کپل مشرا نے شہریت قانون کی حمایت میں موج پور لال بتی کے قریب اجلاس کرکے مانگ کی کہ پولیس شہریت ترمیم قانون (سی اے اے)مخالف مظاہرین کو تین دن میں ہٹائے۔مشرا نے کہا، وہ سڑکیں مسدود کرکے 35 لاکھ لوگوں کا رابطہ توڑناچاہتے ہیں۔ کسی چیز کے خلاف مظاہرہ کا کیا یہ کوئی طریقہ ہے؟ ہم اس علاقے کو شاہین باغ نہیں بننے دیں‌گے۔

انہوں نے کہا، سڑکیں مسدود کرنے سے تقریباً35 لاکھ لوگ متاثر ہوئےہیں۔ ان کے پاس یمنا پار جانے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ اگر میں نے سڑکیں مسدودکرنے کی مخالفت کی قیادت نہیں کی ہوتی، تو وہ خود ہی سڑکوں پر اتر آئے ہوتے۔بتا دیں کہ،نارتھ-ایسٹ دہلی کے جعفر آباد علاقے میں سی اے اےمخالف اور حامی گروپوں کے درمیان اتوار کو جھڑپ ہو گئی۔

شہریت قانون (سی اے اے)کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں کاسڑک مسدود کرنے کے بعد سے یہاں حالات کشیدہ ہیں۔جعفر آباد سے سٹے موج پور میں دو گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤکیا، جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس چھوڑے۔ موج پور-بابرپورمیٹرو اسٹیشن کے انٹری -اگزٹ کے دروازے بند کر دئے گئے ہیں۔

اس سے پہلے سنیچر کی رات زیادہ تر خواتین سمیت سینکڑوں مظاہرین نےجعفر آباد میٹرو اسٹیشن کے قریب سیلم پور، موج پور اور یمنا وہار کو جوڑنے والی سڑک کو بند کر دیا تھا۔مظاہرہ اتوار کو بھی جاری رہا، جس کی وجہ سے جعفر آباد اسٹیشن کےدروازے بند کر دئے گئے۔ علاقے میں پولیس فورسزتعینات ہیں۔

دونوں گروپوں کے درمیان دوپہر بعد جھڑپ ہو گئی اور دونوں نے تشددکے لئے ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔دہلی پولیس نے کردمپوری کی طرف بڑھ رہے سی اے اے کی حمایت کرنے والوں  کوبیچ راستے میں روک دیا۔ کردمپوری میں سی اے اے مخالف مظاہرین موجود تھے۔

جوائنٹ پولیس کمشنر (مشرقی رینج)آلوک کمار نے کہا، ‘ ہم اس واقعہ کے لئے ذمہ دار لوگوں کی پہچان‌کر رہے ہیں۔ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں۔انہوں نے کہا، ہم مقامی رہنماؤں سے لگاتار بات کر رہے ہیں تاکہ علاقے میں امن بنا رہے اور ہم مظاہرین سے سڑک سے ہٹنے کی بھی اپیل کر رہےہیں۔

افسر نے بتایا کہ کسی بھی ناگوار واقعہ کو روکنے کے لئے موج پورعلاقے میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔مشرا نے ٹوئٹ کیا،ہم نے دہلی پولیس کو سڑک خالی کرانے کے لئےتین دن کا وقت دیا ہے۔ جعفر آباد اور چاندباغ کی سڑک خالی کرائیں۔

مشرا نے ایک ویڈیو بھی ٹوئٹ کیا، جس میں وہ جلسہ کو خطاب کرتے ہوئےکہہ رہے ہیں، وہ (مظاہرین)دہلی میں کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اس لئے انہوں نے سڑکیں بند کر دی ہیں۔ اس لئے انہوں نے یہاں فساد جیسے حالات پیدا کر دئے ہیں۔ہم نے کوئی پتھراؤ نہیں کیا۔انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے کہا،امریکی صدر کے ہندوستان میں رہنے تک، ہم علاقے کو پرامن سے چھوڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد اگر تب تک سڑکےں خالی نہیں ہوئیں تو ہم آپ کی(پولیس کی)نہیں سنیں‌گے۔

مشرا کے ساتھ آئے موج پور باشندہ اور طالب علم امن شرما (22) نے کہاکہ ہم سی اے اے-مخالف مظاہرین کے سڑک بند کرنے کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا،دوپہر تقریباً ڈھائی بجے، انہوں نے (سی اےاے-مخالف مظاہرین) پتھراؤ کیا اور کانچ کی بوتل پھینکنی شروع کر دیں۔

ڈی ایم آر سی نے ٹوئٹ کیا کہ حالات کے مدنظر بابرپور-موج پورمیٹرو اسٹیشن بند کر دئے گئے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کےساتھ)