خبریں

وزیراعظم مودی نے دہلی تشدد کے 3 دن بعد کیا تشویش کا اظہار، کہا-امن و امان بحال کرنا ضروری

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ میں دہلی میں رہنے والے اپنے بھائیوں بہنوں سے ہر وقت امن و امان اور بھائی چارہ  بنائے رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ امن و امان  کا بحال ہونا اور جلد سے جلد حالات معمول پر لانا بے حد اہم ہے۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں دو گروپ کے بیچ تشدد کے تین دن بعد بدھ کو لوگوں سے امن و امان بنائے رکھنے کی اپیل کی۔تشدد میں 22 لوگوں کی موت کے بعد وزیراعظم مودی نے بدھ کو ٹوئٹ کر امن و امان  بنائے رکھنے کی اپیل کی۔

وزیراعظم مودی نے ٹوئٹ کر کہا، ‘دہلی کے مختلف  علاقوں کے حالات کا گہرائی سے جائزہ لیا ہے۔ پولیس اور دیگر ایجنسیاں امن و امان اور حالات معمول پر لانے کو یقینی بنانے کے لیے لگاتار زمین پر کام کر رہی ہیں۔ امن و امان  اور بھائی چارہ ہمارے کردار کا مرکز ہے۔ میں دہلی میں رہنے والے اپنے بھائیوں بہنوں سے ہر وقت امن و امان اور بھائی چارہ  بنائے رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ امن و امان  کا بحال ہونا اور جلد سے جلد حالات معمول پر لانا بے حد اہم ہے۔’

بتا دیں کہ شمال مشرقی دہلی کے جعفرآباد، موج پور، بابرپور اور چاند باغ علاقے میں ہوئے تشدد  میں مرنے والوں کی تعداد  بڑھ کر 22 ہو گئی ہے۔

دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں گزشتہ اتوار کی دیر شام   سے تشدد شروع ہوا تھا۔گزشتہ 3 دنوں سے راجدھانی دہلی کے کئی حصوں میں بھیڑ لاٹھی ڈنڈے، راڈ اور چھڑی لے کر گھوم رہی ہے اور مسلمانوں کے گھر اور دکانیں جلا رہی ہے۔ جب شر پسند عناصروں  کی بھیڑ سڑکوں پر فسادات  کر رہی تھی اور لوگوں پر حملہ کر رہی تھی تب دہلی پولیس زیادہ تر خاموش تماشائی بنی رہی۔

اس سے پہلے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے دہلی میں ان حالات کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔

انھوں نے نارتھ-ایسٹ دہلی میں تشدد کو لے کر بدھ کو وزیر داخلہ  امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ انہیں فوراًاستعفیٰ دینا چاہیے۔پارٹی کی سی ڈبلیوسی کی بیٹھک میں پاس  ہوئی تجویز پڑھتے ہوئے سونیا نے صحافوں  سے کہا، ‘دہلی میں ہو رہے  تشدد اور جان و مال کے نقصان کے بعدکی صورت حال پر چرچہ  کے لیے بیٹھک ہوئی۔ یہ ایک سوچی  سمجھی  سازش ہے۔ بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے بھڑکاؤ بیان دےکر نفرت اور خوف  کا ماحول پیدا کیا۔’

کانگریس صدر سونیا گاندھی  نے کہا کہ یہ ایک سوچی  سمجھی  سازش ہے۔بی جے پی  کے کئی رہنماؤں نے بھڑکاؤ بیان دےکر نفرت اور خوف  کا ماحول پیدا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی سرکار اور وزیر اعلیٰ بھی امن  بنائے رکھنے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ان سبھی فیملی  کے تئیں اپنی ہمدردی ظاہرکرتی ہے، جنہوں نے تشدد میں اپنے رشتہ داروں  کو کھو دیا ہے۔