خبریں

سپریم کورٹ نے ریپ کے ملزم چنمیانند کی ضمانت کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج کی

سپریم کورٹ کے جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دینے والے حکم میں وجہ دی تھی  اور اس لئے اس میں کسی مداخلت  کی ضرورت نہیں ہے۔

فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جنسی استحصال معاملے میں سابق مرکزی وزیر چنمیانند کو ضمانت دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی کو منگل کو خارج کر دیا۔جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس نوین سنہا کی بنچ نے عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دینے والے حکم میں وجہ دی تھی  اور اس لئے اس میں کسی مداخلت  کی ضرورت نہیں ہے۔

حالانکہ، بنچ نے چنمیانند کے خلاف چل رہے معاملے کو دہلی کی عدالت کو سونپنے سے متعلق ایک دیگر عرضی  پر اتر پردیش حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کیا۔پچھلے مہینے معاملے کی شنوائی کے دوران سینئر وکیل کالن گونجالوس نے کہا تھا، ‘ملزم  طاقتور شخص ہے۔ متاثرہ کی زندگی  خطرے میں ہے۔’ اس پر سی جے آئی بوبڈے نے کہا کہ اگر ان کو خطرہ محسوس ہو رہا ہے تو وہ پولیس سکیورٹی  کی مانگ کر سکتی ہیں۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے 3 فروری کو چنمیانند کو ضمانت دے دی تھی، جس کو جنسی استحصال کے ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔چنمیانند کی جیل سے رہائی کے بعد ان کے آشرم پر پوجا کے بعد پرساد کے طورپر سینکڑوں لوگوں کو کھانا کھلایاگیا، ساتھ ہی ان کے آشرم پہنچنے پراین سی سی کے کیڈیٹس نے ان کاخیرمقدم کیا۔

غور طلب ہے کہ شاہجہاں پور واقع سوامی شکدیوآنند لا ءکالج میں پڑھنے والی ایل ایل ایم کی اسٹوڈنٹ نےگزشتہ سال 23 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کر کے چنمیانند پر جنسی استحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کے الزام لگانے کے ساتھ ہی اس کو اوراس کی فیملی کو جان کا خطرہ بتایا تھا۔

اس معاملے میں چنمیانند کو پچھلے سال 20 ستمبر کو گرفتار کر جیل بھیجا گیا تھا۔ اس کے بعد ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ سوامی چنمیانند نے خود پر لگے تقریباً سبھی الزام  قبول  کر لیے ہیں۔حالانکہ اس مہینے کے شروعات میں الہ آباد ہائی کورٹ نے چنمیانند کو ضمانت دے دی۔ اس کو لے کر کافی تنقید ہو رہی ہے۔ متاثرہ پر بھی الٹے الزام  لگائے گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ کروڑ روپے کی پھروتی مانگنے کے معاملے میں متاثرہ کی ضمانت عرضی جسٹس ایس ڈی سنگھ نے چار دسمبر، 2019 کو منظور کی تھی۔ایس آئی ٹی نےچنمیانند کی شکایت پر قانون کی اسٹوڈنٹ اور اس کے تین دوستوں کے خلاف پھروتی مانگنےکا معاملہ درج کیا تھا۔

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)