خبریں

ہندو مہا سبھا کا متنازعہ بیان، کہا-ملک میں بڑھتی دہشت گردی کے لیے گاندھی ازم ذمہ دار

اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے سبھی سرکاری دفتروں میں لگی بابائے قوم  مہاتما گاندھی کی تصویروں اور مجسموں  کو فوراً ہٹائے جانے کی مانگ کی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے گاندھی ازم کو ملک میں بڑھتی دہشت گردی کی وجہ بتاتے ہوئے سبھی سرکاری دفتروں میں لگی بابائے قوم مہاتما گاندھی کی تصویروں اور مجسموں کو فوراً ہٹائے جانے کی مانگ کی ہے۔ہندو مہاسبھا نے جمعرات کو میرٹھ میں پریس کانفرنس کو خطاب  کرتے ہوئے شہریت ترمیم  قانون (سی اے اے) اور این آر سی کی حمایت  کرتے ہوئے ہندوستان  کو’ ہندو راشٹر’ قرار دینے کی مانگ کی۔

میرٹھ کے شاردا روڈ واقع ادارے کے آفس میں صحافیوں سے بات چیت میں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر اشوک شرما اور ریاستی ترجمان   ابھیشیک اگروال نے کہا، ‘ملک میں دہشت گردی  کی اصل وجہ گاندھی واد ہے، کیونکہ ملک میں آج جو بھی ملک مخالف  سرگرمیاں ہو رہی ہیں، ان سے جڑے لوگ خود کے گاندھی وادی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔’

ہندو مہاسبھا کے دونوں رہنماؤں  نے کہا، ‘ملک میں ہونے والی ملک مخالف سرگرمیوں جیسے بھیڑ کے ساتھ مل کر عام  لوگوں کا قتل کرنا، پولیس سمیت سبھی سکیورٹی ایجنسیوں  پر حملہ کرنا اور ‘بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے’ کرنے کی بات کرنا۔ ایسے سبھی ملک مخالف کام کرنے والے صرف  اور صرف کرم چند گاندھی کو ہی اپنا آئیڈیل  مانتے ہیں۔’

انہوں نے کہا، ‘شاہین باغ جیسے غیر جمہوری  دھرنے میں شامل لوگ گاندھی کو آئیڈیل  مانتے ہیں۔ اس کا ثبوت ہے کہ یہ سبھی گاندھی کے پوسٹر لگاکر تحریک کرتے ہیں۔’ہندو مہاسبھا کے ان دونوں ممبروں نے کہا، ‘1947 میں بھی ملک کی تقسیم گاندھی کی وجہ سے ہوئی تھی اور موجودہ وقت میں بھی ملک  کو تقسیم  کرنے کا خواب  دیکھنے والوں کے آئیڈیل  گاندھی ہیں۔’

اس لئے اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کھلے خط کے ذریعے صدر جمہوریہ  سے مانگ کرتی ہے کہ ملک کے سبھی سرکاری اور غیر سرکاری اداروں سے گاندھی کی سبھی تصویر اور مجسمے فوراً ہٹانے کا حکم دیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)