خبریں

یس بینک پر آر بی آئی کی پابندی، اکاؤنٹ سے مہینے میں 50 ہزار روپے تک نکال سکیں گے

 ریزرو بینک آف انڈیا  کا کہنا ہے کہ یس بینک پر یہ نکاسی روک پانچ مارچ سے تین اپریل تک جاری رہے گی۔ اس کے ساتھ ہی بینک کے بورڈ آف دائریکٹرس  کو بھی تحلیل  کر دیا گیا ہے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے نقدی بحران سے جوجھ رہے یس بینک سے نکاسی کی حد طے کر دی ہے۔آر بی آئی کے اس حکم کے بعد اب گراہک ایک مہینے میں 50 ہزار روپے سے زیادہ نہیں نکال سکیں گے۔آر بی آئی کے مطابق، فی الحال یہ روک پانچ مارچ سے تین اپریل تک لگی رہے گی۔

ریزرو بینک آف انڈیا نے یس بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرس  کو بھی تحلیل کرتے ہوئے اس پر ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کر دی ہے۔آر بی آئی نے بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس  پر نکاسی کی حد طے کرنے سمیت اس بینک کے کاروبار پر کئی طرح کی پابندیاں  بھی لگا دی ہیں۔

آر بی آئی نے دیر شام جاری بیان میں کہا کہ یس بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرس  کو فوری اثر سے تحلیل کر دیا گیا ہے اور ایس بی آئی کے سی ایف اوپرشانت کمار کو یس بینک کاایڈمنسٹریٹرمقرر کیا گیا ہے۔آر بی آئی نے یس بینک کے کچھ گراہگوں  کو 50 ہزار کی نکاسی کی حدود سے کچھ چھوٹ بھی دی ہے۔

ان میں وہ گراہک شامل ہیں، جنہیں کوئی میڈیکل ایمرجنسی، ہائر ایجو کیشن، شادی کے خرچے اور ایمرجنسی فنانشیل ضرورت ہے۔ان گراہکوں  پر 50 ہزار کی حد نافذ  نہیں ہوگی۔ایس بی آئی اور دیگرمالی ادارے نقدی بحران  سے جوجھ رہے پرائیویٹ سیکٹر  کے یس بینک کو بحران  سے نکال لیں گے۔ذرائع  نے کہا کہ حکومت نے ایس بی آئی کی قیادت  والے بینکوں  کے گروپ  کو یس بینک کے حصول کی منظوری دے دی ہے۔

اس دوران ایس بی آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کی میٹنگ  بھی ہوئی۔ایسی بھی چرچہ ہے کہ ایل آئی سی  سے پبلک سیکٹر کے بینک کے ساتھ مل کر حصے داری خریدنے کی اسکیم پر کام کرنے کو کہا گیا ہے۔اس سے تقریباً چھ ماہ پہلے ریزرو بینک نے بڑا گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد پی ایم سی بینک کے معاملے میں بھی اسی طرح کا قدم اٹھایا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)