خبریں

آر ایس ایس ہیڈ کوارٹر کے باہر تصویریں کھینچنے پر دو فلمساز حراست میں، 24 گھنٹے تک پوچھ تاچھ

آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کی فوٹو کھینچنے کی وجہ سے بنگلور کے دو فلمسازوں سے 30 سے زیادہ پولیس اہلکاروں نے پوچھ تاچھ کی، جن میں کچھ مقامی پولیس، ات ٹی ایس  اور انٹلی جنس بیورو کے ممبر شامل تھے۔

آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت فوٹو: پی ٹی آئی

آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: مہاراشٹر کے ناگپور میں آر ایس ایس کےہیڈ کوارٹڑ کے باہر سیلفی لینے پر دو فلمسازوں کو مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سےپولیس حراست میں لیا گیا اور ان سے تقریباً 24 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی۔رائے پور انٹرنیشنل شارٹ فلم فیسٹیول کے لئے جیوری ممبران کے طور پر مدعوبنگلور کے دو فلمسازوں نکی نروکلپ اور فلاح فیضل واپس لوٹنے سے پہلے کچھ گھنٹوں کے لئے ناگپور میں تھے۔

نروکلپ نے کہا، ‘ ہم ناگپور میں ہی تھے اور ہمارے پاس کچھ وقت تھا۔ ہم نے شہر کے آس پاس گھومنے کا فیصلہ کیا۔ جب ہم نے آر ایس ایس کاہیڈ کوارٹر دیکھا، جوکہ ہم نے پہلی بار دیکھا تھا۔ ہم صرف اس کو دیکھ رہے تھے کہ تبھی ہم نے کچھ دیر رک‌کرتصویریں لینے کی سوچی۔اس کے کچھ ہی دیر بعد دونوں کو پولیس نے پکڑ لیا اور ناگپور کے کوتوالی پولیس تھانہ لے آئی۔

نکی نے رہا ہونے کے بعد دی وائر کو بتایا،ہم سے 30 سے زیادہ پولیس اہلکاروں نےپوچھ تاچھ کی، جس میں کچھ مقامی پولیس، اے ٹی ایس  اورانٹلی جنس بیورو کے ممبر شامل تھے۔کوتوالی پولیس تھانہ کے انچارج نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کو پانچ مارچ کی شام کو لایا گیا اور اگلے دن کی شام کو ان کو رہا کیا گیا۔ حالانکہ، اس سےمتعلق پولیس افسر نے زیادہ جانکاری نہیں دی۔

نروکلپ نے کہا کہ ایک غیر سرکاری ادارہ کے باہر صرف فوٹو کھینچنے کا اس طرح سے خمیازہ بھگتنا پڑے‌گا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا۔ انہوں نے کہا، پولیس کی اس طرح کی کارروائی کا کون تصور کر سکتا ہے۔بتا دیں کہ 2006 میں مبینہ دہشت گردانہ حملے کی کوشش کے بعد سے آر ایس ایس ہیڈ کوارٹرکوانتہائی حساس علاقے کے زمرہ میں رکھا گیا ہے اور یہاں پر کسی بھی طرح کی ویڈیوگرافی کرنا منع ہے۔

نروکلپ اور فیضل دونوں کو غیر قانونی طور سے حراست میں لیا گیا۔ انہوں نےکہا کہ پولیس نے ان کے موبائل فون لے لئے اور ان کے فون میں موجود ہر نمبر کی تفتیش کی گئی۔ نکی نے کہا، ‘ پولیس نے ہمارے ای میل اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ تک بھی پہنچ بنا لی۔