خبریں

پہلو خان لنچنگ: دونوں قصوروار نابالغوں کو 3 سال کے لئے جووینائل ہوم  بھیجا گیا

راجستھان کے الور میں پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے کے جانچ افسروں نے کہا کہ جب جرم ہوا اس وقت دونوں مجرم نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں، اس لئے ان کو جووینائل  ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔

پہلو خان کی تصویر/ فوٹو: رائٹرس

پہلو خان کی تصویر/ فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: راجستھان کے الور کے جووینائل جسٹس بورڈ نے پہلو خان ماب لنچنگ معاملے میں جمعہ کو دو نابالغوں  کو تین سال تک جووینائل ہوم میں رکھنے کی سزا سنائی۔ سال 2017 کے اس مشہور معاملے میں یہ پہلی سزا سنائی گئی ہے۔معاملے سے جڑے افسر رام کشور نے کہا، ‘ بورڈ نے دونوں کو تین تین سال کے لئے جووینائل  ہوم جئے پور بھیجنے کی سزا سنائی ہے۔ یہ دونوں اب 18-21 سال کے ہیں۔ ‘

بورڈ کے ذرائع نے کہا، ‘ جب جرم ہوا اس وقت وہ نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں اس لئے ان کو جووینائل ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔ ‘بتا دیں کہ الور کے جووینائل جسٹس بورڈ نے سال 2017 میں پہلو خان کا بھیڑ کے ذریعے پیٹ-پیٹ‌کر قتل کرنے کے معاملے میں دونوں نابالغ کو گزشتہ سات مارچ کو مجرم قرار دیا تھا۔

پولیس کے مطابق، دونوں نابالغ 2017 میں 55 سالہ مویشی پالنے والے پہلو خان کی پٹائی کرنے والی بھیڑ میں شامل تھے۔گزشتہ سال اگست میں الور کی نچلی عدالت نے معاملے کے چھ ملزمین کو بری کر دیا تھا اور اس طرح معاملے میں یہ پہلی سزا ہے۔حالانکہ، راجستھان کی عدالت نے اپنے فیصلے میں اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ جن ویڈیو اور تصویروں کی بنیاد پر ملزمین کی پہچان کی گئی تھی، ان کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

بتا دیں کہ اس معاملے میں بہروڑ پولیس تھانہ میں سات ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جن میں ایک ایف آئی آر خان کے مبینہ قتل اور چھ مویشی کے غیر قانونی نقل وحمل سے وابستہ تھی۔نچلی عدالت نے ملزم وپن یادو، روندر کمار، کلورام، دیانند، یوگیش کمار اور بھیم راٹھی کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا تھا، جس کے خلاف ریاستی حکومت نے اکتوبر میں ہائی کورٹ  کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ایک اپریل 2017 کو پہلو خان، اس کے دو بیٹے اور کچھ دیگر لوگ جئے پور سے کچھ گایوں کو لا رہے تھے، تب الور کے بہرور میں مبینہ گئورکشکوں نے ان کو روکا اور پٹائی کی۔ زخمی خان کی تین اپریل کو ہسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔غورطلب  ہے کہ ہریانہ باشندہ پہلو خان کا قتل کے اس معاملے میں کل نو ملزمین میں تین نابالغ ہیں، جن کا معاملہ جووینائل کورٹ میں چل رہا تھا۔

اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا اور ایک نیوز چینل کے ذریعے کی گئی ایک رپورٹ میں بھی ایک ملزم کو پہلو خان کو مارنے کی بات قبول کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کےساتھ)