خبریں

یس بینک بحران: منی لانڈرنگ جانچ کے معاملے میں ای ڈی نے انل امبانی کو کیا طلب

انل امبانی کی ملکیت والے ریلائنس گروپ کی کمپنیوں نے یس بینک سے تقریباً 12،800 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، جو این پی اے میں تبدیل ہو گیا ہے۔

انل امبانی (فوٹو : رائٹرس)

انل امبانی (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی:انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے یس بینک کی بانی رانا کپور کے خلاف منی لانڈرنگ کے معاملے کی جانچ‌کے بارے میں ریلائنس گروپ کے چیئر مین انل امبانی کو طلب کیا ہے۔ای ڈی افسروں کا کہنا ہے کہ انل امبانی کو سوموار کو ممبئی میں ای ڈی آفس کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

ان کو یس بینک کی طرف سے جاری کئے گئے قرض کے معاملے میں پوچھ تاچھ کے لئے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔حالانکہ، انل امبانی (60) نے صحت وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لئے کچھ وقت مانگا ہے۔اب ای ڈی ان کو پیش ہونے کے لئے نئی تاریخ کا اعلان کر سکتی ہے۔

اس سے پہلے ای ڈی نے ان کو سوموار کو پیش ہونے کے لئے سنیچر کو سمن جاری کیا تھا۔ای ڈی کے ایک افسر نے امبانی کو سمن بھیجے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بینک کے تمام بڑے قرض دار اور پھنسے ہوئے قرض کی جانچ کی جا رہی ہیں۔یہ قرض رانا کپور کی مدت کار کے دوران مختص کئے گئے تھے۔ امبانی کو سوموار کو جانچ میں شامل ہونے کو کہا گیا ہے۔

افسر نے کہا کہ امبانی کو ان کے گروپ کو ملے قرض اور اس کی شرطوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دینی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی اگر ان کا یس بینک کے ساتھ کوئی سائڈ معاہدہ ہے تو اس کا بھی انکشاف کرنا پڑے‌گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ای ڈی نے یس بینک کے پانچ ٹاپ قرض دار وں کی ایک فہرست تیار کی ہے جن کو رانا کپور کی مدت کار کے دوران بھاری قرض دیا گیا تھا۔

پچھلے ہفتہ ریلائنس گروپ نے کہا تھا کہ ان کا رانا کپور فیملی یا ان کے ذریعے منضبط کسی بھی کمپنی میں براہ راست  طور پر کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ہے۔

بتا دیں کہ ریلائنس گروپ کی کمپنیوں نے یس بینک سے تقریباً 12800 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، جو نان پرفارمنگ ایسیٹ (این پی اے) کے زمرہ میں چلا گیا یعنی ڈوب گیا۔وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے چھ مارچ کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انل امبانی گروپ، ایسیل، آئی ایل ایف ایس، ڈی ایچ ایف ایل اور ووڈافون ایسی کمپنیاں ہیں، جنہوں نے یس بینک سے بڑا قرض لیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)