خبریں

ملک میں کورونا وائرس سے تیسری موت، متاثرین کی تعداد بڑھ‌ کر 137 ہوئی

ملک میں کورونا وائرس سے تیسری موت مہاراشٹر میں ہوئی ہے۔ مہاراشٹرمیں سب سے زیادہ 39 لوگ متاثر ہیں۔ مہاراشٹر میں تیزی سے پھیل رہے اس انفیکشن کےمدنظر ریاستی حکومت نے مشتبہ مریضوں کے ہاتھ پر مہر لگانا شروع کر دیا ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس سے تیسری موت کی تصدیق ہوئی ہے۔مہاراشٹر میں 64 سال کے ایک بزرگ کی منگل کو کورونا سے موت ہو گئی۔ یہ حال ہی میں دبئی سے لوٹے تھے۔ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کمشنر پروین پردیشی نے بتایا کہ ان  کا ممبئی کے سرکاری کستوربا ہسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ کوروناوائرس سے متاثر ہونے کے علاوہ اس کو صحت سے متعلق دیگر مسائل بھی تھے۔

انہوں نے کہا، ‘ مریض کو ہائی بلڈپریشر اور شدید نمونیا تھا۔ اس کے دم توڑنے سے پہلے اچانک اس کے دل کی دھڑکن بھی بےحد تیز ہو گئی تھی۔ ‘پردیشی نے کہا کہ اس کی موت کی وجہ صرف کووڈ-19 کو بتانا غلط ہوگا۔متوفی کا تعلق نواحی گھاٹ کوپر سے تھا اور وہ دبئی کے سفر پر گیا تھا۔ سب سے پہلے13 مارچ کو ان کو ہندوجہ ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا اور پھر اگلے ہی دن کستوربا ہسپتال میں بھیج دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ان  کے کچھ قریبی رشتہ داروں اور ہندوجہ ہسپتال کےکچھ ملازمین‎کوبھی الگ کیا گیا ہے۔کرناٹک اور نوئیڈا میں دو اور لوگوں کے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد ہندوستان میں متاثرین  کی تعداد بڑھ‌کر 137 ہو گئی ہے۔گوتم بدھ نگر کے کلکٹر برجیش نارائن سنگھ نے بتایا کہ ضلع میں کورونا وائرس کے دو معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے ایک مریض سیکٹر 100 واقع لوٹساولبرڈ سوسائٹی میں رہنے والی خاتون ہے، جو حال ہی میں فرانس سے لوٹی تھی۔ خاتون کو الگ وارڈ میں بھرتی کرایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دوسرا مریض سیکٹر 78 میں ہائیڈ پارک کا رہنے والاہے۔ متاثرہ ہونے کے بعد اس کو بھی ہسپتال کے الگ کمرے میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ دونوں سوسائٹی کی نگرانی کی کاروائی شروع کردی گئی ہے اور سوسائٹی کو صاف-صفائی کے ذریعے انفیکشن سے آزاد کیا جا رہا ہے۔ دواہم رہائشی مقامات سے کورونا وائرس انفیکشن کے معاملے سامنے آنے کے بعد یہاں رہنےوالے لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔

ہائیڈ پارک سوسائٹی کے لوگوں نے فیصلہ لیا ہے کہ تمام گھریلومعاونین، فروخت کنندگان، ڈلیوری بوائے، زائرین کو سوسائٹی میں نہیں داخل ہونے دیاجائے‌گا۔ تمام باشندوں سے اپنے-اپنے فلیٹ میں رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔دونوں سوسائٹی کے مارکیٹ کو بھی بند کر دیا گیا ہے اور ان کوانفیکشن سے آزاد کرنے کا کام جاری ہے۔

مہاراشٹر میں کورونا وائرس سے متاثر ین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ یہاں 39 لوگ اس سے متاثر ہیں۔مہاراشٹر میں تیزی سے پھیل رہے اس انفیکشن کے مدنظر ریاستی حکومت نے مشتبہ مریضوں کے ہاتھ پر مہر لگانا شروع کر دیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپےنے کہا کہ کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو آسانی سے شناخت کر لینے کےمقصد سے مہر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔گریٹر ممبئی میونسپل کمشنر پروین نے ہسپتالوں اور ہوائی اڈوں پرتعینات تمام افسروں کو حکم جاری کرکے گھروں میں کوارینٹائن کئے گئے مشتبہ مریضوں کے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر الگ تھلگ رکھے جانے کی تاریخ سمیت مہر لگانے کےلئے کہا گیا۔ یہ مہر 14 دنوں تک نہیں مٹے‌گی۔

اس کے بعد کورونا سے مشتبہ جن لوگوں کو گھر پر ہی کوارینٹائن کیاگیا ہے، ان کے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر مہر لگایا جا رہا ہے، جس پر ہوم کوارینٹائن کے ساتھ-ساتھ تاریخ بھی لکھی گئی ہے، جب تک کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کوکوارینٹائن رہنے کی ضرورت ہے۔حکومت ہند نے کورونا کے قہر کے مدنظر سفر پرپابندی لگا دی ہے۔افغانستان، فلپنس اور ملیشیا سے ہندوستان آنے والے مسافروں پر پابندی لگا دی ہے۔

وہیں، اس سے پہلے اب تک ہندوستان میں دو لوگوں کی کورونا کی وجہ سےموت ہو چکی ہے، جن میں سب سے پہلے کرناٹک کے کلبرگی کے رہنے والے 76 سال کے ایک بزرگ ہیں جبکہ دوسری موت دہلی میں 68 سال کی ایک خاتون کی ہوئی ہے۔وہیں، دنیا بھر میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 7000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ دنیا کے 145 ممالک میں 1.8 لاکھ سے زیادہ لوگ اس انفیکشن سے متاثر ہیں۔

امریکہ میں اکیلے سوموار کو ہی کورونا وائرس سے 18 لوگوں کی موت ہو گئی۔امریکہ میں 10 سے زیادہ لوگوں کا جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اوہائیو میں منگل کو ہونے جا رہے پریسڈینشیل نامنینٹنگ انتخاب کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔کناڈا نے امریکی شہریوں کو چھوڑ‌کر تمام غیر ملکی شہریوں کے لئےاپنی سرحد بند کر دی ہے۔