خبریں

کوروناوائرس: راجستھان حکومت نے 31 مارچ تک پوری ریاست کو لاک ڈاؤن کیا

راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: کورونا وائرس کے مد نظر راجستھان حکومت نے پوری ریاست کو 31 مارچ تک پوری طرح سے لاک ڈاؤن کرنے کی ہدایت دی ہے۔وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ملک میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے احتیاطاً یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ گہلوت نے ٹوئٹ کر بتایا، ‘کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 22 مارچ سے لے کر 31 مارچ تک ریاست میں پوری طرح سے لاک ڈاؤن رہےگا۔ صرف ضرورت کی چیزوں اور خدمات جاری رہیں گی۔ سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔’

انہوں نے سلسلےوار ٹوئٹ کر کہا، ‘پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کی این ایف ایس اے اسکیم کے تحت جن فیملیوں کو سستا راشن مل رہا ہے، انہیں مئی مہینے تک گیہوں مفت مہیا کرایا جائےگا۔ شہری علاقوں میں یومیہ مزدور، مزدور، اسٹریٹ وینڈرس اور غریب لوگوں کو ایک اپریل سے اگلے دو مہینوں تک کھانے کے سامان کے پیکٹ مہیا کرائے جائیں گے۔’

وزیراعلیٰ گہلوت نے لاک ڈاؤن کے دوران بند رہنے والی فیکٹریوں سے کسی بھی مزدور کو نہیں نکالنے اور انہیں اس مدت تک تنخواہ کے ساتھ چھٹی دینے کی اپیل کی۔کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ریاست میں آئندہ 31 مارچ تک دفعہ 144 بھی نافذ ہے۔

بتا دیں کہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ملک بھر میں اب تک یہ اعداد وشمار 340 کے پار پہنچ چکا ہے اور 6 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔راجستھان میں کورونا وائرس کے کیس ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سنیچر کو ہی ریاست میں آدھا درجن نئے کیس سامنے آ چکے ہیں۔

ریاست میں کورونا سے متاثر لوگوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔وہیں، دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 11000 سے زیادہ لوگوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ صرف چین اور اٹلی میں ہی 6000 سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔170 ممالک میں پھیل چکے اس وائرس کی زد میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ ہیں۔