خبریں

کورونا وائرس: جیلوں میں بھیڑ کم کرے‌ گی دہلی حکومت، قیدیوں کو دے‌ گی خصوصی پیرول اور فرلو

کورونا وائرس وبا کے مدنظر دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے دو وکیلوں نے جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی مانگ کی تھی اور کہا تھا کہ 5200 قیدیوں کی صلاحیت والی تہاڑ جیل میں 12100 سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے اور ملک میں زیادہ تر جیلوں کی ٹھیک ایسی ہی حالت ہے۔

تہاڑ جیل، دہلی (فوٹو : رائٹرس)

تہاڑ جیل، دہلی (فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: دہلی حکومت نے سوموار کو دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ اس نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے کو روکنے کے لئے قیدیوں کو خصوصی پیرول اور فرلو کا اختیار دےکر راجدھانی کی جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دی ہندو کے مطابق، جسٹس ہیما کوہلی اور سبرمونیم پرساد کی عدالتی بنچ نے دہلی حکومت کو ضروری اقدامات کے لئے آج  ہدایت دی۔

دہلی حکومت نے عدالت میں کہا کہ وہ خصوصی پیرول اور فرلو کے اختیار عطا کرنے کے لئے اپنی جیل کے اصولوں میں ترمیم کرے‌گی۔ اس نے کہا کہ نئے اہتماموں کو شامل کرنے کے لئے جیل کے اصولوں میں ترمیم کرنے کے لئے ایک دن کے اندر نوٹیفکیشن جاری کیا جائےگا۔کورونا وائرس (کووڈ-19)وبا کے مدنظر جیلوں میں بھیڑ کم کرنے کی مانگ کرنے والے دو وکیلوں کے ذریعے داخل عرضی پر جواب دینے کے دوران حکومت نے یہ جانکاری دی۔

اس مدعے پر ایک الگ عرضی بھی ہائی کورٹ میں داخل کی گئی ہے، جس میں دہلی حکومت اور جیل افسروں کو ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے کہ وہ دہلی کی تہاڑ جیل اور دیگر جیلوں میں تمام قیدیوں کو فوراً فیس-ماسک اور ہینڈ سینٹائزر مہیا کرائے۔وکیل وکاس پڈورا کے ذریعے دائر عرضی میں بھی جیل احاطوں میں جراثیم کش اسپرے کرنے یا ان کو کورینٹائن کرنے کی مانگی گئی ہے۔ پڈورا نے جیل احاطے میں آئسولیشن وارڈ قائم کرنے کی بھی مانگ کی جہاں متاثر قیدی یا انفیکشن کی علامت والے قیدی محفوظ رکھے جا سکیں۔

عرضی میں عدالت سے ہدایت دینے کی گزارش کی گئی ہے تاکہ کورونا وائرس کو  پورے ہندوستان کی جیلوں میں پھیلنے سے ہرممکن حدتک روکا جا سکے۔عرضی میں کہا گیا، ‘ تہاڑ جیل کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، جیل میں 5200 قیدیوں کی صلاحیت ہے، جبکہ فی الحال تہاڑ جیل میں ہی 12100 سے زیادہ قیدی بند ہیں، جو واضح طور پر دکھاتا ہے کہ تہاڑ جیل میں صلاحیت سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں ۔ ‘وکیل پڈورا نے آگے کہا، ‘ہندوستان میں زیادہ تر جیلوں کی ٹھیک ایسی ہی حالت ہے۔ ‘