خبریں

صرف تالی بجانے سے کام نہیں ہوگا، میڈیکل پیشہ وروں کے لیے محفوظ  ماحول ہو: آئی ایم اے چیف

انڈین میڈیکل کاؤنسل(آئی ایم اے) سے جڑے ممبروں نے بنیادی حفاظتی سوٹ اور این -95 ماسک کی جمع خوری کی وجہ سے میڈیکل پیشہ وروں  کو اس کی فراہمی  میں کمی کا مدعا اٹھایا۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: انڈین میڈیکل کاؤنسل(آئی ایم اے) کے قومی صدراور راجیہ سبھا ممبر ڈاکٹر شانتنو سین نے منگل کو کہا کہ کو رونا وائرس کے خلاف ہندوستان  اجتماعی طور پرناکام  ہوگا اگر ڈاکٹروں، نرسوں اور علاج کر رہے دوسرے پیشہ وروں  کے لیے خاطرخواہ پی پی ای کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جائےگی۔

انہوں نے ریلیز میں کہا، ‘پی پی ای بنانے والوں  میں پوری طرح سے بھرم کا ماحول دکھ رہا ہے جبکہ اس کا سب سے پہلے حل کیا جانا چاہیے تھا۔ تالی بجاکر تعریف کرنے بھر سے کام نہیں ہوگا۔ ہمیں اس بات پر بات کرنی ہوگی اور یہ یقینی بنانے کے لیےآگے بڑھنا ہوگا جس سےمیڈیکل  پیشہ ور بنا ڈر کے کام کر سکیں۔’

ان کا یہ بیان غازی آباد کے ڈاکٹر آست کھنہ اور ممبئی کے ڈیزائنر سرشٹی پن سیٹ کی جانب سے  چینج ڈاٹ اوآرجی پر شروع دو عرضیوں کے جواب میں آیا۔چینج ڈاٹ اورآرجی ایک تکنیکی  پلیٹ فارم  ہے جہاں پر شہری ان موضوعات پر آن لائن عرضی  شروع کر سکتے ہیں جو انہیں فکرمند کرتی ہے۔

اس عرضی  کے جواب میں شانتنو نے کہا، ‘کئی میڈیکل  پیشہ وروں نے کو رونا وائرس کا علاج کرنے والےمیڈیکل پیشہ وروں کی صحت سے متعلق شدید تشویش کا اظہارانڈین میڈیکل کاؤنسل  کے سامنےکیا تھا۔ اگر ایک بھی میڈیکل پیشہ ور سرکار کی لاپرواہی سے متاثر ہوتا ہے تو یہ ہم پر دھبہ ہوگا۔’

انہوں نے مانگ کی کہ سرکار بہترین معیاروالے پی پی ای  کی خریداری  کے لیے اٹھائے گئے قدم کو پبلک کرے اور اعدادوشمار اور خریداری  کی  سطح وغیرہ کی جانکاری دے۔اس سے پہلے آئی ایم نے کولکاتہ میں کو رونا وائرس سے پیدا حالات  کےتجزیہ  کے لیے بیٹھک کی۔ آئی ایم اے ممبروں  نے بنیادی حفاظتی سوٹ اور این- 95 ماسک جمع خوری کی وجہ سےمیڈیکل پیشہ وروں  کو اس کی دستیابی  میں کمی کا مدعا اٹھایا۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)