خبریں

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکام جاری ہو سکتے ہیں: تلنگانہ وزیراعلیٰ

تلنگانہ حکومت نے بیرون ملک سے لوٹنے والے لوگوں کو گھر میں رہنے کا حکم نہیں ماننے پر سخت وارننگ دی ہے۔ وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ اگر ایسے لوگ سیلف کورنٹائن پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ان کے پاسپورٹ رد کئے جا سکتے ہیں۔

وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ (فوٹو : فیس بک)

وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ (فوٹو : فیس بک)

نئی دہلی: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے بدھ کو لاک ڈاؤن کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں اور آس پاس گھومنے والوں کے خلاف سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے‌گی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، لوگوں سے باہر نہ نکلنے اور پابندیوں کو نافذ کروانے والے افسروں سے نہ الجھنے کی اپیل کرتے ہوئے راؤ نے کہا، ‘ اگر لوگ نہیں سنتے ہیں اور گھر کے اندر نہیں رہتے ہیں، تو ہم 24 گھنٹے کرفیو نافذ کرنے کے لئے مجبور ہوں‌گے۔ اگر لوگ سڑکوں پر رہنا جاری رکھتے ہیں، تو فوج کو باہر بلانا پڑے‌گا اور دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کیا جا سکتا ہے۔ ‘

بتا دیں کہ، 22 مارچ سے 31 مارچ تک لاک ڈاؤن والے تلنگانہ میں حکومت نے منگل کو اعلان کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران شام سات بجے سے صبح چھے بجے تک کرفیو رہے‌گا۔ریاست میں کووڈ-19 متاثرمعاملوں کی تعداد منگل تک چار نئے معاملوں کے ساتھ 39 ہو گئی۔ بدھ کو حکومت بگ باسکیٹ اور گروفرس جیسی اشیائےخوردنی تقسیم خدمات کے ساتھ بات چیت کر رہی تھی تاکہ ان کو اپنے کام کو پھر سے شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

اس کے ساتھ ہی ریاست کی سرحد پر گزشتہ دو دنوں سے انتظار کر رہی تمام گاڑیوں کو حکومت نے منگل کی رات ایک بار میں داخل ہونے کی اجازت دی۔راؤ نے کہا کہ بیرون ملک سے واپس آنے والے، غیر ملکی شہریت کے اور ایسے غیر ملکیوں کے رابطہ میں آنے والے 19000 سے زیادہ لوگ نگرانی میں رکھے گئے تھے۔انہوں نے کہا، ‘ کوئی بھی کووڈ-19 متاثر مریض نازک حالت میں نہیں ہے۔ وہ مستحکم ہیں اور ان کا اچھے سے علاج چل رہا ہے۔ ‘

اس کے ساتھ ہی حکومت نےبیرون ملک سے لوٹنے والے لوگوں کو گھر میں رہنے کا حکم نہیں ماننے پر سخت وارننگ دی ہے۔ وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ اگر ایسے لوگ سیلف کورنٹائن پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ان کے پاسپورٹ رد کئے جا سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس میں کہا، ‘ کسی بھی قیمت پر کسی کو سڑک پر آنا نہیں ہے۔ اگر کسی کو پریشانی ہے تو وہ 100 نمبر پر ڈائل کرے۔ گاڑی ان کے گھر تک پہنچے‌گی اور ان کی مدد کی جائے‌گی۔ ‘

انہوں نے تمام عوامی نمائندوں کو اپنے-اپنے علاقے میں جاکر پوری ریاست میں بندی کو یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ کی مدد کرنے کو کہا۔ انہوں نے ان اقدامات کا اعلان علیحدہ رکھے گئے لوگوں کے ذریعے اصولوں کی خلاف ورزی کے امکان کے مدنظر کیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)