خبریں

ڈاکٹروں، میڈیکل اسٹاف کو گھر سے نکالنے والے مکان مالکوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت

سرکاری نوٹیفیکشن  کے مطابق، کو رونا وائرس کے ڈر سے ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں  پر کرایے کے گھر خالی کرنے کا دباؤ بنانا اس عالمی وبا کے خلاف لڑائی کی جڑ پر وار کرتا ہے اور یہ ضروری خدمات میں دخل اندازی کے برابر ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سرکار نے بدھ کو ڈپٹی کمشنروں کو ایسے مکان مالکوں کے خلاف ‘سخت تادیبی کارروائی’ کرنے کی ہدایت دی جو کو رونا وائرس کے ڈر سے ڈاکٹروں اور دوسرےمیڈیکل پیشہ وروں  پر کرائے کے گھر خالی کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔

سرکاری نوٹیفیکشن  کے مطابق، کو رونا وائرس کے ڈر سے ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں  پر کرایے کے گھر خالی کرنے کا دباؤ بنانا اس عالمی وبا کے خلاف لڑائی کی جڑ پر وار کرتا ہے اور یہ ضروری خدمات میں دخل اندازی  کے برابر ہے۔

دہلی مہلک وبا، کووڈ 19 ضابطہ کونافذ کرتے ہوئے اس میں کہا گیا کہ ضلع  مجسٹریٹ، میونسپل کارپوریشن کے علاقائی ڈپٹی کمشنروں اور پولیس کمشنروں کو ‘ہدایت  دی گئی  ہے کہ وہ قانون کے متعلق اہتماموں کے تحت ایسے مکان مالکوں اور گھروں کے مالکوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔’

اس میں حکام  سے کہا گیا ہے کہ وہ رپورٹ  بھیجیں اور بتائیں کہ انہوں نے کیا قدم اٹھائے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کے درمیان لگاتار لوگوںکا علاج کر رہے ڈاکٹروں، نرسوں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں کو ان کے کرایے کے مکانوں سے نکالے جانے کی خبریں سامنے آ ئیں ۔ کچھ کو جبراً نکال بھی دیا گیا ہے، ایسےمیں ایمس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ‌کر اس کی شکایت کی ۔ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا کہ کچھ لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں، اس لئے ان سے انفیکشن پھیل سکتاہے۔ اس کے بعد سے استحصال  کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ایمس کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) نے وزیر داخلہ کو لکھے خط میں کہا کہ ان کو مکان مالک پریشان کر رہے ہیں اور جبراً مکان خالی کرا رہے ہیں۔منگل کو ایسوسی ایشن نے شاہ کو لکھے اپنے خط میں کہا، ‘ہمارا جو بھی اسٹاف کورونا وائرس کی لڑائی میں شامل ہے، ان کو پریشانی اٹھانی پڑرہی ہے۔ جو بھی ڈاکٹر، نرس اور دیگر اسٹاف کرایے کے مکان میں رہ رہا ہے، اس کومکان مالکوں کے ذریعے وہاں سے جانے کے لئے کہا جا رہا ہے۔ کئی ڈاکٹروں سے جبراًگھر خالی بھی کرا لئے گئے ہیں۔ ‘

معلوم ہو کہ گزشتہ 19 فروری کو ملک کے نام خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار 22 مارچ کو ‘جنتا کرفیو ‘ کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران کرونا وائرس کی روک تھام میں لگے ڈاکٹر اور میڈیکل اسٹاف کا شکریہ ادا کرنے کے لئےلوگوں سے شام پانچ بجے اپنے گھر کی بالکنی میں آکر تالی بجانےاور تھالی پیٹنے کی اپیل کی تھی خط میں کہا گیا، ‘ آس پاس کے لوگ ڈاکٹروں، نرسوں اورمیڈیکل پیشہ وروں  کو شک کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ وہ سوچتے ہیں کہ ان کی وجہ سے ان کوبھی کورونا وائرس کا انفیکشن ہو سکتا ہے۔ ‘

خط میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ مکان خالی کرنے کی دھمکی کی وجہ سے کئی ڈاکٹر سڑک پر آ گئے ہیں، کیونکہ ان کے پاس رہنے کو گھر نہیں ہے۔ ہسپتال کا کام ختم کرنے کے بعد ان ڈاکٹروں کو سڑکوں پر ہی رات گزارنی پڑ رہی ہے۔ایمس آر ڈی اے کے صدر ڈاکٹر آدرش پرتاپ سنگھ نے وزیرداخلہ کو لکھے خط میں ان سے اس معاملے میں فوراً اثردار قدم اٹھانے کی اپیل کرتےہوئے مکان مالکوں کو طبی عملوں سے کرایے کے گھر خالی نہیں کرانے کا حکم جاری کرنےکی گزارش کی ۔

اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے آرڈی اے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس طرح کے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائے‌گا اورفوراً اس پر کاروائی ہوگی۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو دہلی پولس کمشنرایس این شریواستو سے ان ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کو کہا جو کورونا وائرس کے بحران کے دور میں کچھ لوگوں کے خراب برتاؤ کا سامنا کر رہے ہیں۔ افسروں نے یہ جانکاری دی۔

https://twitter.com/ArvindKejriwal/status/1242424577113743361?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1242424577113743361&ref_url=http%3A%2F%2Fthewirehindi.com%2F114725%2Faiims-resident-doctors-write-to-home-minister-allege-discrimination%2F

وہیں، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کر کے ان متاثر ہ ڈاکٹروں، نرسوں اور میڈیکل پیشہ وروں  سے ان کے مکان مالکوں کی تفصیلات بھیجنے کو کہا ہے تاکہ ان کو ایسا کرنے سے روکا جا سکے۔کیجریوال نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ یہ ڈاکٹر ہماری جان بچارہے ہیں، اپنی جان جوکھم میں ڈال رہے ہیں۔ ان کے مکان مالک ایسا نہ کریں۔ یہ غلط ہے۔ خدا نہ کریں، کل اگر مکان مالکوں کی فیملی میں سے کسی کو کورونا ہو گیا تو یہ ڈاکٹر ہی کام آئیں‌گے۔ ‘

کیجریوال نے ایک اور ٹوئٹ کر کے کہا، ‘ میں تمام میڈیکل پیشہ وروں  کو بھروسہ دینا چاہتا ہوں کہ وہ فکر نہ کریں۔ کوئی آپ کو گھر سے نہیں نکالے‌گا حکومت اور پورا ملک آپ کے ساتھ ہے۔ ‘

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، کولکاتا میں کوروناوائرس کے لئے نمونے کی تفتیش کرنے والی نیشنل انسٹیٹ یوٹ آف کالیرا اینڈ اینٹیرکڈجیج (این آئی سی ای ڈی) ٹیم کے ساتھ کام کر رہیں 30 سال کی ایک میڈیکل پیشہ ور نےپہچان اجاگر نہیں کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کے مکان مالک نے ان کو گھر خالی کرنےکو کہا ہے۔ این آئی سی ای ڈی انتظامیہ کی مداخلت کے بعد ہی ان کے مکان مالک نے ان کو گھر میں رہنے دینے کی منظوری دی۔

کولکاتہ کے جس ہسپتال میں سوموار کو کورونا وائرس سے ایک شخص کی موت ہوئی، وہاں کام کرنے والی نرسوں کو ان کے مکان مالکوں نے گھر خالی کرنےکو کہا، جس کے بعد ہسپتال کو ان 15 نرسوں کے رہنے کا انتظام کرنا پڑا۔ایک نرس نے پہچان اجاگر نہیں کرنے کی شرط پر بتایا، ‘ ہم پہلے سے ہی اوورٹائم کر رہے تھے اور کافی تناؤ میں تھے۔ اس بیچ اچانک آپ کا مکان مالک آپ کو مکان خالی کرنے کو کہہ دے تو آپ اس جھٹکے کا تصور کیجئے۔ کوئی دوسرا مکان ڈھونڈنا بھی بہت مشکل ہے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے ہسپتال نے ہماری مدد کی۔ ‘

انڈین ایکسپریس کی ایک دیگر رپورٹ کے مطابق، گجرات کےسورت شہر واقع نیو سول ہسپتال کی ڈاکٹر سنجیونی پانگرہی کو اپنے اپارٹمنٹ میں رہ رہے مقامی لوگوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈاکٹر سنجیونی نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ سوموار کی رات جب میں ہسپتال سے گھر آ رہی تھی تو ہمارے اپارٹمنٹ کے آٹھ سے دس لوگ ہماری عمارت کے مین گیٹ پر بیٹھے تھے۔ ان میں ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے) کے صدر بھی تھے۔ انہوں نے جب مجھے آتے دیکھا تو مجھ سے کہا کہ ہم تم کو نوٹس کر رہے ہیں کہ تم باہر جا رہی ہو، ایسے نہیں چلے‌گا۔ اس کو برداشت نہیں کیا جائے‌گا۔ ہم تم کووارننگ تے ہیں۔ ‘

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایک طرح سے دھمکی دے رہے تھے اس لیے میں نے پی ایم او کو ٹیگ کر کے ٹوئٹ کیا تھا۔ڈاکٹر سنجیونی کہتی ہیں،’میرے ٹوئٹ کے بعد میرے کئی ڈاکٹر دوستوں نے کہا کہ وہ میری مدد کریں‌گے۔ میں دو سالوں سے اس اپارٹمنٹ میں اپنے شوہر اور چھوٹے بچے کے ساتھ رہ رہی ہوں۔ اب تک سب ٹھیک تھا لیکن منگل کی صبح میری سوسائٹی کے لوگوں کا میرے متعلق سلوک بدل گیا۔ ‘

ڈاکٹروں نے مرکزی وزیر داخلہ سے گزارش  کی ہے کہ ایسی بدتر حالت سے جوجھنے کے باوجود پریشان کیا جا رہا ہے، اس سے بچانے کے لئے ایک حکم جاری کیا جائے کہ کوئی بھی مکان مالک کسی ڈاکٹر، نرس یا دیگر میڈیکل اسٹاف سے گھرخالی کرنے کے لئے نہ کہے۔

معلوم ہو کہ کورونا وائرس کے بحران کے مدنظر ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی حالت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ملک کے نام اپنے خطاب میں25 مارچ سے ملک بھر میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔حالانکہ اس لاک ڈاؤن سے ڈاکٹروں، نرسوں، میڈیکل پیشہ وروں،پولیس، فائر بریگیڈ، صفائی اہلکار اور میڈیا اہلکاروں کو چھوٹ ہے۔

دریں اثنا وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کورونا وائرس کے بحران سےنمٹنے میں لگے ایمس کے طبی عملے کو انفیکشن کے ڈر سے گھر خالی کرانے کے مکان مالکوں کی حرکت کو پریشان کرنے والا بتایا۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایمس کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کے ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے ذریعے وزیر داخلہ امت شاہ کے علم میں یہ معاملہ لانے کے لئےلکھے گئے خط کے حوالے سے کہا کہ دہلی، نوئیڈا، وارنگل اور چنئی سمیت دیگر مقامات پر کورونا کے بحران سے نپٹنے میں اپنی خدمات دے رہے طبی عملوں کو کرایے کے گھرخالی کرنے کی مکان مالکوں کی دھمکی مل رہی ہے۔ یہ بےحد پریشان کرنے والی بات ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ میں دہلی، نوئیڈا،وارنگل اور چنئی سمیت دیگر مقامات پر کورونا وائرس کے بحران سے نپٹنے میں اپنی خدمات دے رہے طبی عملوں کو کرایے کے مکان سے نکالے جانے کی جانکاری سے بےحد پریشان ہوں۔ کورونا کے انفیکشن کے ڈر سے مکان مالک طبی ملازمین‎کو مکان خالی کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ ‘انہوں نے مکان مالکوں سے دہشت میں نہیں آنے کی اپیل کرتےہوئے کہا، ‘ کورونا وائرس کے انفیکشن کے علاج میں لگے طبی عملہ تمام ضروری احتیاط برت رہے ہیں۔ وہ کسی بھی طرح سے انفیکشن کے ذرائع نہیں ہیں۔ ‘وزیر صحت نے کہا کہ مکان خالی کرنے کی دھمکی دینے جیسی سرگرمیاں طبی عملوں کو مایوس کریں‌گی اور اس سے کورونا سے نپٹنے کی پوری قواعدپٹری سے اتر سکتی ہے۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)