خبریں

غازی آباد: بی جے پی ایم ایل اے چاہتے ہیں لاک ڈاؤن کی  خلاف ورزی کر نے والوں کو پولیس گولی مار دے

اتر پردیش کے غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر نے لاک ڈاؤن کا خلاف ورزی کرنے والے کو ‘غداروطن ’ قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی مسلمانوں کو تنقید کا  نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسجدوں میں نماز ادا کرنے والوں سے سختی سے نپٹا جانا چاہیے۔

غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر۔ (فوٹو: فیس بک/امیش گرگ)

غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گرجر۔ (فوٹو: فیس بک/امیش گرگ)

نئی دہلی: اتر پردیش کے غازی آباد سے بی جے پی ایم ایل اے نے پولیس سے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں کو گولی مار دے جو کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیےوزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے21 دن کے لاک ڈاؤن کی  خلاف ورزی کرتے پائے جائیں۔رپورٹس کے مطابق، نند کشور گرجر نے خلاف ورزی کرنے والوں کو گولی مارنے والے ہر پولیس والے کو 5100 روپے کا نقد انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

خلاف ورزی کرنے والوں  کو ‘غدار وطن’ قرار دیتے ہوئے گرجر نے کہا کہ “پولیس کو ان کے پاؤں توڑ دینے چاہیے… اگر وہ احکامات پر عمل نہیں کرتے ہیں تو پولیس کو ان کے پاؤں میں گولی مار دینی چاہیے۔’گرجر نے کہا کہ مسجد میں نماز ادا کرنے والے مسلمانوں سے پولیس کو سختی سے نپٹنا چاہیے اور اگر ضروری ہو تو انہیں گولی مار دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا، ‘یہ میری جانکاری میں آیا ہے کہ مسلمان مسجدوں میں اکٹھا ہوتے ہیں… پولیس کو ان سے سختی سے نپٹنا چاہیے اور اگرضروری  ہو تو انہیں گولی مارنی چاہیے۔’ایم ایل اے نے ایودھیا میں ہونے والے رام نومی کی تقریب ذکر نہیں کیا، جس میں پی ایم مودی کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے اعلان  کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حصہ  لیا تھا۔

گرجر نے یہ بھی کہا کہ وہ اس کے لیےہر پولیس کو 5100 روپے کاانعام دیں گے اورسرکار سے  ان کی  سفارش بھی کریں گے۔المیہ یہ ہے کہ گرجر نے دسمبر 2019 میں اپنی ہی بی جے پی سرکار کے خلاف اتر پردیش اسمبلی  میں دھرنا دیا تھا اور غازی آباد پولیس انتظامیہ  پر استحصال کا الزام لگایا تھا۔

وہیں، کچھ ہفتے پہلے گرجر نے دعویٰ کیا تھا کہ کو رونا وائرس گئوشالاؤں اور رام راجیہ والے مقامات پر داخل  نہیں ہو پائےگا۔

ایم ایل اے کا یہ بیان ایسےوقت میں آیا ہے جب شہری  سماج کے کارکنوں نےان لوگوں کے خلاف پولیس تشددکے واقعا ت پرتشویش کا اظہار کیا ہے جو ناسازگار حالات کی وجہ سےہجرت کرنے کو مجبور ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے گھر کے ضروری سامان خریدنے کے لیے نکلنے والوں پر بھی پولیس تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جمعرات کو آئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ،مغربی  بنگال میں دودھ خریدنے کے لیے نکلے ایک شخص  کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والا بتاکر پولیس نے اتنا پیٹا کہ کچھ گھنٹوں بعد اس کی موت ہو گئی۔