خبریں

کورونا وائرس سے ہالی ووڈ اداکار مارک بلم کی موت

مارک بلم دمہ سے بھی متاثر تھے۔ انہوں نے ‘ ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن ‘، ‘کروکوڈائل ڈنڈی ‘، ‘ شیٹرڈ گلاس ‘اور نیٹ فلکس سریز’یو’ میں کام کیا ہے۔

مارک بلم(فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

مارک بلم(فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

نئی دہلی: کورونا وائرس کے انفیکشن  سے ہالی ووڈ اداکار مارک بلم کا مین ہٹن میں بدھ کو انتقل  ۔ وہ 69 سال کے تھے۔انہوں نے ‘ ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن ‘ اور ‘ کروکوڈائل ڈنڈی’ (1986) اور نیٹ فلکس سریز ‘ یو ‘ میں کام کیا ہے۔مارک کو اس کے علاوہ 2003 میں آئی فلم ‘ شیٹرڈ گلاس ‘اور ‘ دی گڈ وائف ‘ کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔ شیٹرڈ گلاس امریکی صحافی اسٹیفن گلاس کی زندگی پر مبنی تھی۔ 1998 میں پتہ  چلا تھا کہ ان کے بہت مطبوعہ  مضامین خیالی تھے۔

دی نیویارک ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، مارک کے دوست اداکار لی ول کاف نے بتایا کہ وہ کورانا وائرس انفیکشن سے جوجھ رہےتھے اور ان کو دمہ بھی تھا۔

ان کی فیملی میں ان کی بیوی اداکارہ جینیٹ زارنش ہیں۔رپورٹ کے مطابق، بلم امریکی تھیٹر براڈوے کا دہائیوں تک ایک یونیورسل چہرہ رہے تھے۔ ان کا سب سے بڑا لمحہ سال 1989 میں تک آیا جب انہوں نےالبرٹ انوریٹو کے لکھے ڈرامہ گش اینڈ ایل میں 20ویں صدی کے ایک ڈرامہ نگار کاکردار نبھایا تھا۔

بلم نے اپنے کریئر کی شروعات 1970 میں کی تھی۔ انہوں نےتھیٹر میں بھی کام کیا تھا۔ ہالی ووڈ کی کئی ہستیوں نے ان کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔

امریکی گلوکارہ اور اداکارہ میڈونا نے مارک بلم کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ میڈونا نے سال 1985 میں آئی فلم ‘ ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن ‘ میں بلم کی کوسٹار کے بطور کام کیا تھا۔میڈونا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا ہے، ‘ یہ بہت ہی تکلیف دہ ہے۔ 1985 میں جب ہم ڈیسپریٹلی سیکنگ سوزن میں کام کر رہے تھے تو مجھےیاد ہے کہ مارک بےحد خوش مزاج اور پیشہ ور آدمی تھے۔ ‘

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، بلم کی موت کا اعلان فنکاروں کی تنظیم ‘ سیگ-افٹرا ‘ کے ایگزیکٹو ڈپٹی چیئرپرسن ریبیکا دمون نے کیا۔

ریبیکا ان کو ایک بے صلاحیت اداکار، ایک اچھے استاد، ایک وفا دار دوست اور ایک خوبصورت انسان کے طور پر یاد کرتی ہیں۔معلوم ہو کہ ہالی ووڈ اداکار ٹام ہینکس اور ان کی بیوی کے علاوہ اداکارہ اور بانڈ گرل رہ چکی اولگا کرلینکو کے بھی کورانا وائرس سےانفیکشن کی خبریں آ چکی ہیں۔

الجزیرہ نے جان ہاپکنس یونیورسٹی کے اعداد و شمار کےحوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے معاملے ایک لاکھ کےپار پہنچ چکے ہیں، جبکہ تقریباً 1700 لوگوں کی موت اس وبا سے ہو چکی ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)