خبریں

غیر ملکی کرنسی  کے ذخیرہ میں 12 ارب ڈالر کی کمی آئی: ریزرو بینک کے اعداد و شمار

پچھلے چھ مہینوں میں ملک کی غیر ملکی کرنسی  کے ذخیرہ میں آئی پہلی گراوٹ ہے۔ اس سے پہلے 20 ستمبر، 2019 کو ہفتہ کے آخر میں غیر ملکی کرنسی  کے ذخیرہ میں گراوٹ آئی تھی۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: روپے کی گراوٹ کو روکنے کے لئے ریزرو بینک کے ذریعے مسلسل ڈالر کی فراہمی ہونے سے 20 مارچ کو ہفتہ کے آخر میں ملک کے غیر ملکی کرنسی کے ذخیرہ 11.98 ارب ڈالر کی بھاری گراوٹ کے ساتھ 469.909 ارب ڈالر رہ گیا۔تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس کو لےکر غیر یقینی صورتحال کے درمیان غیر ملکی سرمایہ کاروں نے گھریلو ایکوٹی اور قرض بازار سے رقم نکاسی جاری رکھا جس سے 23 مارچ کو روپیہ 76.15 فی ڈالر کی سب سے نچلی سطح کو چھو گیا تھا۔

گزشتہ ہفتہ، ملک کے غیر ملکی کرنسی  کا ذخیرہ 5.346 ارب ڈالر گھٹ‌کر 481.89 ارب ڈالر رہ گیا تھا۔ یہ پچھلے چھ مہینوں میں غیر ملکی کرنسی کے ذخیرہ میں آئی پہلی گراوٹ ہے۔اس سے پہلے 20 ستمبر 2019 کو ہفتہ کے آخر میں غیر ملکی کرنسی  کے ذخیرہ میں گراوٹ آئی تھی۔ تب یہ 38.8 کروڑ ڈالر گھٹ‌کر 428.58 ارب ڈالر رہ گیا تھا۔

چھ مارچ کو ہفتہ کے آخر میں ملک کا غیر ملکی کرنسی  ذخیرہ 5.69 ارب ڈالر بڑھ‌کر 487.23 ارب ڈالر کے سب سے زیادہ اعلیٰ سطح کو چھو گیا تھا۔زیر تجزیہ ہفتہ، یعنی 20 مارچ کو ہفتہ کے آخر میں آئی گراوٹ کی وجہ ایف سی اے میں گراوٹ درج ہونا تھا، جو کل ذخیرہ کا اہم حصہ ہے۔

متعلقہ  ہفتہ میں ایف سی اے 10.256 ارب ڈالر گھٹ‌کر 437.102 ارب ڈالر رہ گئیں۔ اس دوران پچھلے کچھ ہفتہ سے تیزی دکھانے والا سونا ریزروذخیرہ متعلقہ  ہفتہ میں 1.610 ارب ڈالر گھٹ‌کر 27.856 ارب ڈالر رہ گیا۔اس ہفتہ کے دوران بین الاقوامی مالیاتی فنڈ میں خصوصی نکاسی کا حق چار کروڑ ڈالر گھٹ‌کر 1.409 ارب ڈالر رہ گیا، جبکہ آئی ایم ایف میں ملک کا ریزرو فنڈ بھی 7.7 کروڑ ڈالر گھٹ‌کر 3.542 ارب ڈالر رہ گیا۔

بتا دیں کہ، کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کی وجہ سے ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کو دھیان میں رکھتے ہوئے معیشت پر پڑنے والے اثرات کے لئے ریزرو بینک نے جمعہ کو ریپو ریٹ میں 75 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.75 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو 4.4 فیصد کر دیا۔ اس سے پہلے ریپو ریٹ 5.15 فیصد پر تھا۔

اس کے علاوہ ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.90 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو گھٹاکر چار فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ 4.90 فیصد پر تھا۔وہیں، تمام کمرشیل بینکوں اور قرض دینے والے اداروں کو تمام اقسام کے قرض کی قسط کی وصولی پر تین مہینے تک روک کی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس سے ہوم لون سمیت دیگر قرضوں کی ای ایم ائی میں کمی آنے کی امید ہے۔

 (خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)