خبریں

کورونا لاک ڈاؤن: گھر لوٹ رہے کرناٹک کے 7 مزدوروں کی تلنگانہ میں سڑک حادثے میں موت

دہلی میں ایک پرائیویٹ ریستوراں کے لیے کام کرنے والے تین بچوں کے باپ اور 39 سالہ فوڈ ڈلیوری بوائے رنویر سنگھ کی پیدل دہلی سے مدھیہ پردیش جاتے ہوئے راستے میں موت ہو گئی۔ سنگھ کی موت 200 کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد آگرہ میں ہوئی۔

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

نئی دہلی:شہر کے باہری علاقے میں پیڈا گولکنڈہ کے پاس جمعہ کی دیر رات ایک وین کو ٹرک نے ٹکر مار دی۔ اس حادثے میں وین میں سوار کرناٹک کے سات مزدوروں کی موت ہو گئی جبکہ چار لوگ زخمی ہو گئے۔مرنے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔اسسٹنٹ کمشنر(ٹریفک)وشو پرساد نے بتایا کہ وین میں سوار 31 مزدوروں میں سے پانچ کی موقع پر ہی جبکہ دو کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔

انہوں نے بتایا کہ چار لوگ ابھی بھی اسپتال میں بھرتی ہیں، جن میں سے ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ گاڑی میں سوار دیگر لوگوں کو معمولی چوٹیں آئیں ہیں۔پرساد نے بتایا کہ یہ سبھی مزدور یہاں سوریہ پٹ علاقے میں سڑک بنانے کے کام میں لگے تھے اور کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کئے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کام بند ہونے کے بعد کرناٹک میں اپنے ہوم ٹاؤن  رائے چور لوٹ رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ گجرات جا رہا آم سے لدا ٹرک تیز رفتار میں تھا۔

دہلی سے آگرہ جا رہے شخص کی 200 کیلومیٹر پیدل چلنے کے بعد موت

دہلی میں ایک پرائیویٹ ریستوراں کے لیے کام کرنے والے تین بچوں کے باپ اور 39 سالہ فوڈ ڈلیوری بوائے رنویر سنگھ کی پیدل دہلی سے مدھیہ پردیش جاتے ہوئے راستے میں موت ہو گئی۔ شخص کی موت 200 کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد آگرہ میں ہوئی۔

ٹائمس آف انڈیا کے مطابق، رنویر سنگھ مورینا ضلعے کے بادفرا گاؤں کے رہنے والے تھے اور تین بچوں کے باپ تھے۔پولیس کے مطابق، رنویر نیشنل ہائی وے 2 کے کیلاش موڑ کے پاس گر گئے جس کے بعد وہاں ایک ہارڈویئر دکاندار سنجے گپتا نے انہیں اٹھایا۔

سکندرا کے ایس ایچ او اروند کمار نے کہا، انہوں نے متاثرہ کو کارپٹ پر لٹایا اور چائے بسکٹ دیا۔ متاثرہ شخص نے سینہ میں درد کی شکایت کی اور اپنی صحت کی جانکاری دینے کے لیے اپنے رشتہ دار اروند سنگھ کو فون بھی لگایا۔ حالانکہ، شام کے 6:30 بجے ان کی موت ہو گئی، جس کے بعد پولیس کو بلایا گیا۔

کمار نے کہا، رنویر اپنے گھر کے لیے پیدل ہی چل دیے تھے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ 200 کیلومیٹر پیدل چلنے کی وجہ سے ان کے سینے میں درد اٹھا۔ حالانکہ، موت سے پہلے انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کچھ دور کا سفر ایک ٹرک میں کیا تھا۔ پورے این ایچ 2 پر پولیس کھانا اور پانی لے کر موجود تھی لیکن رنویر کی موت بہت افسوس ناک ہے۔

موت کے بعد  لاش کو پولیس پوسٹ مارٹم کے لیے لے کر گئی۔ہری پروت کے سی اوسوربھ دیکشت نے کہا، پوسٹ مارٹم میں موت کی وجہ  دل کا دورہ پڑنا بتایا گیا ہے لیکن ہمارا ماننا ہے کہ لمبی دوری کے سفر کی وجہ سے ہی انہیں سینے میں درد اٹھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)