خبریں

کورونا لاک ڈاؤن: ای پی ایف  سے پیسہ نکالنے کی اجازت

کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے ملک گیر‘لاک ڈاؤن’ کی وجہ سے لوگوں کو راحت دینے کے لیے وزارت محنت و روزگار نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ : ای پی ایف او)

(فوٹوبہ شکریہ : ای پی ایف او)

نئی دہلی: کو رونا وائر سے جڑی پابندیوں کے بیچ وزارت  محنت و روزگارنے ای پی ایف (Employees’ Provident Fund) اسکیم  کے چھ کروڑ سے زیادہ اکاؤنٹ ہولڈرز کو اپنے کھاتے سے پیسہ نکالنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس کا اعلان وزیر خزانہ  نرملا سیتارن نے پچھلے ہفتےمختلف سیکٹر کے لیے 1.7 لاکھ کروڑ روپے کے راحت پیکج کے تحت کی تھی۔

اس کے ریگولیشن  کے بارے میں جاری احکامات  کے مطابق، ای پی ایف کھاتے سے منظور شدہ  نکاسی کی رقم اکاؤنٹ ہولڈرزکے تین مہینے کی بنیادی تنخواہ اور مہنگائی بھتے کے جوڑیا اس کے کھاتے میں جمع ہوئی کل رقم  کی تین چوتھائی میں سے جو بھی کم ہو، اس سے زیادہ نہیں ہو سکتی ہے۔

کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے ‘لاک ڈاؤن’ کی وجہ سے لوگوں کو راحت دینے کو لےکر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔وزارت محنت نے ایک بیان میں کہا کہ وزارت  نے ای پی ایف اسکیم 1952 میں ترمیم  کو لےکر 28 مارچ 2020 کو اس بارے میں نوٹیفیکشن جاری کیا ہے۔

وزارت کے مطابق ، تین مہینے کی بنیادی تنخواہ اور مہنگائی بھتہ یا ای پی ایف کھاتے میں پڑی 75 فیصد رقم جو بھی کم ہو، اس کو نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس رقم  کو لوٹانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔کو رونا وائرس کووبا قرار دیا گیا ہے اور اسی لئے ای پی ایف اسکیم کے دائرے میں آنے والے ملک بھر میں کارخانوں اور مختلف اداروں  میں کام کرنے والےاسٹاف اس رقم  کو نکالنے کے لیےاہل  ہیں۔

اس کے لیے ای پی ایف اسکیم ، 1952 کے پیرا 68 ایل کے سب پیرا (3) کو جوڑا گیا ہے۔ترمیم شدہ ای پی ایف اسکیم ، 2020، 28 مارچ سے عمل میں آیا ہے۔نوٹیفیکشن  کے بعد ای پی ایف او نے اپنےمقامی دفتروں  کوہدایت  جاری کر کے اس بارے  میں ممبروں سے موصول درخواستوں  پر فوری  قدم اٹھانے کو کہا ہے تاکہ بحران  کی گھڑی میں ان کی مدد ہو سکے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)