خبریں

کو رونا وائرس: یوپی کے ایمبولینس اہلکاروں نے بقایہ تنخواہ کو لے کر دی ہڑتال کی دھمکی

ایمبولینس اہلکاروں کی تنظیم کا الزام  ہے کہ انہیں کو رونا وائرس کے دوران حفاظتی آلات دستیاب  نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوری سے تنخواہ  بھی نہیں ملی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیےملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ اتر پردیش کے محکمہ صحت یعنی 108 اور 102 ایمبولینس اسٹاف ایسوسی ایشن  نے ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق، ایمبولینس اسٹاف ایسو سی ایشن کا الزام ہے کہ انہیں کو رونا وائرس کے دوران حفاظتی آلات دستیاب نہیں کرائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوری سے  تنخواہ  بھی نہیں ملی ہے۔

اتر پردیش میں 102 اور 108 کی ایمرجنسی ایمبولینس سروس ایک نجی کمپنی ‘جی وی کے’ دستیاب کراتی ہے جو کہ اتر پردیش سرکار کے تحت  کانٹریکٹ پر ہے۔ ریاست میں تقریباً 4500 ایمبولینس تعینات ہیں۔اس میں تقریباً 17000 ہزار اہلکار ہیں، جس میں ایمبولینس ڈرائیور، ایمرجنسی  ماہر تکنیک آتے ہیں۔ یہ اہلکار نجی کمپنی یعنی جی وی کے کے ساتھ کانٹریکٹ پر ہیں۔

اہلکاروں  نے خط لکھ کر مانگ کی ہے کہ ایمبولینس میں اپنی حفاظت کے لیے آلات جیسے ماسک، دستانے، سینٹائزر، پی پی ای، ہینڈواش وغیرہ کی کمیوں کی پورا کریں۔وہیں، جنوری سے لےکر اب تک دونوں ماہ کی تنخواہ فوری طور پرمیں ریلیز کی جائے۔ساتھ ہی کو رونا جیسی وبا میں کام کرنے کے لیے امدادی رقم تنخواہ  میں اضافے کے ساتھ دی جائے۔اہلکاروں  کا کہنا ہے کہ مرکزی  حکومت کے ذریعے 50 لاکھ کا بیمہ دینے کی بات ہے، وہ فوری اثر سے ہمارے ایمبولینس اہلکاروں  پرنافذ کی جائے۔

ان مانگوں کے ساتھ اہلکاروں  کا کہنا ہے کہ اگر سروس پرووائیڈر کی ان سبھی مانگوں کو پورا نہیں کیا جاتا ہے تو ہم سبھی مجبور ہوکر 31 مارچ کو کام چھوڑ کر گھر لوٹ جائیں گے۔