خبریں

کورونا وائرس: اندور میں ڈاکٹروں کی ٹیم پر حملہ کر نے کے سلسلے میں این ایس اے کے تحت چار گرفتار

مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے ٹاٹ پٹی باکھل علاقے میں گزشتہ  ایک اپریل کو کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے مہم  چلا رہے میڈیکل پیشہ وروں کی ٹیم پر لوگوں نے پتھراؤ کردیا تھا۔ اندور میں 24 مارچ سے دو اپریل کے بیچ انفیکشن  کے 75 معاملے سامنے آئے ہیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیوگریب)

(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیوگریب)

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں ایک اپریل کو لاک ڈاؤن کے دوران ڈاکٹروں کی ٹیم پر حملہ کرنے کے سلسلے میں پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے خلاف نیشنل سکیورٹی ایکٹ(این ایس اے)کے تحت ایف آئی آر درج کیا ہے۔خبررساں  ایجنسی اےاین آئی کے مطابق، پولیس نے اس سلسلے میں محمد مصطفیٰ، محمد گلریز، شعیب اور مجیب کے خلاف این ایس اے کے تحت کیس درج کیا ہے۔ چاروں ملزم اندور کے ٹاٹ پٹی باکھل حلقہ  میں ڈاکٹروں  کی ٹیم پر حملہ کرنے میں شامل تھے۔

واضح ہو کہ ٹاٹ پٹی باکھل علاقے میں گزشتہ ایک اپریل کو کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے مہم  چلا رہے میڈیکل پیشہ وروں  پر لوگوں نے پتھراؤ کر دیا تھا۔ اس سے دوخاتون  ڈاکٹروں کے پیر میں چوٹیں آئی تھیں۔

خبروں کے مطابق ڈاکٹروں  کی یہ ٹیم کو رونا وائرس سے متاثر ایک مریض کے رابطہ میں آئے لوگوں کو ڈھونڈنے کے لیے علاقے میں گئی تھی۔ اس معاملہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس نے اس بارے میں کارروائی شروع کی تھی۔

گزشتہ جمعرات کو اے این آئی سے بات چیت میں ٹاٹ پٹی باکھل گئی ڈاکٹروں کی ٹیم میں شامل ڈاکٹر ذکیہ سید نے بتایا تھا، ‘ہم چار دنوں سے وہاں کو رونا وائرس سے متعلق  اسکریننگ کا کام کر رہے تھے۔ حملے کے دوران ہمیں چوٹیں لگی تھیں، لیکن ہمیں اپنا کام کرنا ہے اور ہم ڈریں گے نہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، اس سے پہلے گزشتہ 30 مارچ کو شہر کے رانی پورہ علاقے میں کو رونا وائرس کی جانچ میں جٹی ٹیم نے الزام  لگایا تھا کہ محلے کے لوگوں نے ان کے ساتھ گالی گلوچ کی اور ان پر تھوکا گیا۔اس بیچ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کو ان کی ڈیوٹی کرنے سے جو بھی روک رہے ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، صرف اندور شہر میں 24 مارچ سے دو اپریل کے بیچ کو رونا وائرس کے انفیکشن کے 75 معاملے سامنے آئے ہیں۔زیادہ تر لوگ جن میں انفیکشن  پایا گیا ہے، وہ چھوٹے گھروں میں رہ رہے ہیں۔ 90 فیصد معاملے اندور کے رانی پورہ، نیاپورہ، کھجرانہ، ٹاٹ پٹی باکھل، دولت گنج اور سلاوٹ پورہ  میں ملے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، ٹاٹ پٹی باکھل اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ایک فرضی وہاٹس ایپ ویڈیو سرکلیٹ ہوا تھا، جس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا صحت مند مسلمانوں کو لے جاکر وائرس کا انجکشن دیا جا رہا ہے۔ایک اپریل کو ڈاکٹروں کی جس ٹیم پر حملہ ہوا تھا، وہ ٹیم کو رونا وائرس سے 65 سالہ ایک شخص  کی موت کے بعد ان کے اہل خانہ  کی پہچان کرنے گئی ہوئی تھی۔