خبریں

کورونا وائرس: گنگا ندی کے پانی کے معیار میں آئی بہتری

سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ کے ریئل ٹائم  کی نگرانی کے اعداد و شمار کے مطابق،گنگا ندی کے مختلف پوائنٹس پر واقع 36 نگرانی اکائیوں میں تقریباً27 پوائنٹس پر پانی کا معیار نہانے، جنگلی جانوروں  اور ماہی پروری کے موافق  پایا گیا۔

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کورونا وائرس وبا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن (بند)کے بعدسے گنگا ندی کی صفائی میں بڑی بہتری دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ اس میں کارخانوں کا کچرا گرنے میں کمی آئی ہے۔ ماہرین نے یہ بات کہی ہے۔ ہندوستان میں کوروناوائرس کی وجہ سے تین ہفتوں کا بند ہے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے 24 مارچ سے ہی ملک کی آبادی گھروں میں ہی سمٹی ہوئی ہے۔سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے اعداد و شمار کے مطابق، زیادہ تر نگرانی کےدوران میں گنگا ندی کے پانی کو نہانے کے لائق پایا گیا ہے۔سی پی سی بی کے ریئل ٹائم کی نگرانی کے اعداد و شمار کے مطابق، گنگا ندی کےمختلف پوائنٹس پر واقع 36 نگرانی اکائیوں میں تقریباً 27 پوائنٹس پر پانی کے معیارنہانے اور جنگلی جانوروں  اور ماہی پروری کے موافق پایا گیا۔

اس سے پہلے، اتراکھنڈ اور ندی کے اتر پردیش میں داخل ہونے کے کچھ مقامات کو چھوڑ‌کر ندی کا پانی بنگال کی کھاڑی میں گرنے تک پورے راستے نہانے کے لئےنامناسب پایا گیا تھا۔ ماہرین نے کہا کہ خاص طور سے صنعتی علاقوں کے آس پاس بندنافذ ہونے سے گنگا ندی کے پانی کا معیار بہتر ہوا ہے۔

ماہر ماحولیات منوج مشرا نے کہا کہ سی پی سی بی کے لیے کارخانوں سے ہو رہی آلودگی کی سطح کا مطالعہ کرنے کا یہ بہت صحیح وقت ہے۔ماہر ماحولیات وکرانت تونگڈ نے کہا کہ صنعتی علاقوں کے آس پاس پانی کامعیار کافی بہتر دیکھا گیا ہے۔ تونگڈ نے کہا کہ صنعتی شہر کانپور میں گنگا کے آس پاس کافی بہتر دیکھا گیا ہے جہاں سے بڑی مقدار میں صنعتی کچرا نکلتا ہے اور اس کوندیوں میں پھینکا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا، گنگا کی معاون ندیوں جیسے کہ ہنڈن اور یمنا میں بھی پانی کا معیار بہتر دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بند کی مدت میں گنگا کے پانی کے معیار میں اور بہتری  ہونے کا امکان ہے۔ماہر ماحولیات اور ساؤتھ ایشیا نیٹ ورک آف ڈیمس، ریورس، پیپلس (ایس اے اینڈی آر پی)کے اسسٹنٹ کوآرڈی نیٹر بھیم سنگھ راوت نے کہا کہ متھرا کے آس پاس گنگامیں بھی سدھار دیکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا،ندی میں اب بھی حیاتیاتی آلودگی ہے لیکن صنعتوں کی کیمیاوی آلودگی نے ندی کے خود سے صاف کرنے والے مادوں کو تباہ کر دیا۔ خود سے صاف کرنے کےعناصروں میں اصلاح کی وجہ سے پانی کا معیار بہتر ہوا ہے۔حالانکہ، گنگا ندی کے پانی کے معیار میں بہتری کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری رپورٹ جاری نہیں کی گئی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)