خبریں

یوپی: آئسولیشن میں رکھے گئے تبلیغی جماعت کے لوگوں پر نرسوں سے چھیڑ چھاڑ کاالزام، این ایس اے کے تحت کارروائی

اتر پردیش کے غازی آباد شہر کے ایک ہاسپٹل کی خاتون ا سٹاف کے سامنے تبلیغی جماعت کے لوگوں کے ذریعے فحش گانے سننے اور نازیبا حرکت کرنے کی شکایت کے بعدوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کے خلاف این ایس اے  کے تحت کارروائی کرنے کی  ہدایت  دی ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ(فوٹو بہ شکری: فیس بک/MYogiAdityanath)

یوگی آدتیہ ناتھ(فوٹو بہ شکری: فیس بک/MYogiAdityanath)

نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے غازی آ باد کے ایک ہاسپٹل میں آئسولیشن وارڈ میں رکھے گئے تبلیغی جماعت کے لوگوں کے ذریعےمبینہ  طور پرنازیبا حرکت کیے جانے پر سخت  رخ اپنایا ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے ملزمین  کے خلاف نیشنل سکیورٹی ایکٹ(این ایس اے) کے تحت کیس درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، غازی آ باد کے ایم ایم جی ہاسپٹل میں بھرتی کرائے گئے تبلیغی جماعت کے ممکنہ  کو رونا مریضوں پر سنگین الزامات لگے ہیں۔

اس بارےمیں ہاسپٹل کےچیف میڈیکل افسر(سی ایم او) ڈاکٹر رویندر سنگھ نے ڈی ایم اورایس ایس پی اور غازی آ باد کو اس کی تحریری شکایت کی ہے، جس کے بعد اتر پردیش سرکار نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

سی ایم او نے اپنی شکایت میں کہا ہے، ‘ہمارے ہاسپٹل کی نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے شکایت کی ہے کہ آئسولیشن میں رکھے گئے کو رونا وائرس کے ممکنہ جماعتی مریض ان کے ساتھ نازیبا سلوک  کر رہے ہیں۔ وہ وارڈ میں بنا پینٹ کے گھوم رہے ہیں اورفحش گانے سن رہے ہیں۔’

شکایت کے مطابق، ‘یہ لوگ ہاسپٹل کی نرسوں اور اسٹاف سے بیڑی سگریٹ مانگ رہے ہیں اورخاتون اسٹاف سے فحش اشارے کر رہے ہیں۔ اسٹاف کی شکایتوں کے بعد میں نے مریضوں کو سمجھایا لیکن وہ نہیں مانے۔ ایسی صورت میں ہاسپٹل میں ان کا علاج کرنا ممکن نہیں ہو پا رہا ہے۔ اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے، جس سے ان لوگوں کو قابو میں  رکھ کر ان کا علاج کیا جا سکے۔’

ایم ایم جی ہاسپٹل پہنچے غازی آباد کے ایس پی سٹی منیش کمار مشرانے اس معاملے پر جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت کے چھ لوگوں کو یہاں رکھا گیا ہے۔ شکایت کی بنیاد پر معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔غازی آ باد کے معاملے کو اپنے علم میں لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘قانوناً جو بھی کڑی سے کڑی کارروائی کرنی ہو کریں۔ غازی آباد میں جن لوگوں نے یہ حرکت کی ہے، اس طرح کی فطرت کے لوگوں کے ساتھ پوری سختی کی جائے اور انہیں قانون کی پیروی کرنا سکھاؤ۔’

انہوں نے کہا، یہ نہ قانون کو مانیں گے، نہ سسٹم  کو مانیں گے، یہ انسانیت کے دشمن ہیں، جو انہوں نے خاتون اسٹاف کے ساتھ کیا ہے، وہ سنگین جرم  ہے، ان پر این ایس اے لگایا جا رہا ہے، ہم انہیں چھوڑیں گے نہیں۔’بتا دیں کہ دہلی کے نظام الدین ویسٹ واقع ایک مرکز ملک میں کو رونا وائرس انفیکشن کے اہم مراکز میں سے ایک بن کر ابھرا ہے۔ گزشتہ  مارچ مہینے میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں ملک اور بیرون ملک  سے یہاں تقریباً چار ہزار لوگ شامل ہوئے تھے۔

کچھ دن پہلے ہی انتظامیہ کو یہاں کو رونا انفیکشن کا پتہ چلا، جس کے بعد یہاں رہ رہے ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کومختلف  ہاسپٹل  کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ایسے ہی کچھ لوگوں کو غازی آباد کے ایم ایم جی کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

وزارت صحت  کی جانب سے بتائے گئے اعدادوشمار کے مطابق تبلیغی جماعت کےاجتماع  میں شامل لوگوں  میں انفیکشن کے 647 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ یہ لوگ 14 ریاستوں کے ہیں۔