خبریں

کو رونا وائرس: مرکزی حکومت لاک ڈاؤن بڑھانے پر کر رہا ہے غور، مہاراشٹر میں 30 اپریل تک بڑھا

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ  کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مختلف  ریاستی  حکومتوں  نے کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر لاک ڈاؤن کی مدت کو بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی حکومت کو رونا وائرس یعنی کووڈ 19 کی وجہ سے  نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کو 14 اپریل کے بعد دو ہفتے کے لیے بڑھانے کی اکثر ریاستوں کی اپیل غور  کر رہی ہے۔حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سنیچر کو ہوئی وزرائے اعلیٰ  کی ویڈیو کانفرنسنگ کے بعد یہ بات کہی۔

اس بیچ مہاراشٹر میں کو رونا وائرس یعنی کووڈ 19 کے معاملوں میں لگاتار ہو رہے اضافہ کے مد نظر ریاستی حکومت نے سنیچر کو لاک ڈاؤن کو 30 اپریل تک بڑھانے کافیصلہ لے لیا ہے۔اڑیسہ  اور پنجاب کے بعد مہاراشٹر تیسری ریاست ہے، جس نے یہ فیصلہ لیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس میٹنگ  میں وزرائے اعلیٰ سے کہا کہ دھیان اب ‘جان بھی، جہان بھی’ پر ہونا چاہیے اور ہندوستان  کے ‘روشن مستقبل، ثروت  اور صحت مندہندوستان  کے لیے یہ ضروری ہے۔

حکومت کے چیف ترجمان کے ایس دھتولیا نے ٹوئٹ کیا،‘ہندوستا ن  میں کو رونا وائرس کے مدعے پر ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران اکثرریاستوں  کے وزرائے اعلیٰ  نے وزیر اعظم سے لاک ڈاؤن کو دو ہفتے کے لیے اور بڑھانے کی اپیل کی۔ سرکار اس اپیل  پر غور کر رہی ہے۔’

ایسے اشارے  ہیں کہ لاک ڈاؤن کو اقتصادی سرگرمیوں  میں کچھ چھوٹ کے ساتھ بڑھایا جا سکتا ہے۔ذرائع نے کہا کہ وائرس سے غیر متاثرہ  علاقوں میں کم پابندی سمیت دوسری تجاویز  پرغور کیا جا رہا ہے۔بات چیت  کے بعد کرناٹک کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کا بڑھنا ضروری ہے، اگلے 15 دن کے لیے اس کو نافذ کرنے کے بارے میں ہدایات  جلد جاری کئے جائیں گے۔

کانفرنسنگ کے دوران مودی نے کہا، ‘لاک ڈاؤن کااعلان  کرتے ہوئے میں نے کہا تھا، ‘جان ہے تو جہان ہے۔ملک  کے اکثر لوگوں نے اس کو سمجھا اور گھروں کے اندر رہنے کی ذمہ داری نبھائی ۔ اور اب دونوں مرحلوں  پر دھیان دینے کی ضرورت ہے، ‘جان بھی، جہان بھی’ جو ہندوستان  کے ‘روشن مستقبل، ثروت  منداور صحت مند ہندوستان  کے لیے یہ ضروری ہے۔’

انہوں نے کہا کہ جب ہر شہری  ان دونوں پر دھیان دے گا اور سرکار کی ہدایات پرعمل  کرےگا، تب اس سے کو رونا وائرس کے خلاف لڑائی میں ہمیں طاقت ملے گی ۔وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے لاک ڈاؤن کو کم سے کم پندرہ دن کے لیے بڑھانے کا مشورہ دیا۔

کووڈ 19 سے نپٹنے کے لیے وزیر اعظم مودی نے پچھلے مہینے 21 دن کے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیاتھا، جس کی مدت 14 اپریل تک ہے۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ  امریندر سنگھ نے میٹنگ  میں بتایا کہ ان کی سرکار نے ایک مئی تک کرفیو لگائے رکھنے یا پوری طرح بندنافذ کرنے کا پہلے ہی فیصلہ  لے لیا ہے۔ سبھی تعلیمی ادارے 30 جون تک بند رہیں گے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مشورہ  دیا کہ ملک  بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کی مدت 30 اپریل تک بڑھائی جانی چاہیے۔

اروند کیجریوال نے ایک ٹوئٹ میں کہا، ‘وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کا صحیح  فیصلہ کیا ہے۔ آج ہندوستان  کی حالت کئی ترقی یافتہ ممالک  سے بہتر ہے، کیونکہ ہم نے شروع میں ہی لاک ڈاؤن شروع کر دیا۔ اگر ابھی یہ روک دیا جاتا ہے تب اس کے فائدے بیکار چلے جائیں  گے۔ اس لیے اس کو مضبوطی فراہم  کرنے کے لیے اس کو بڑھایا جانا ضروری ہے۔’

وہیں اس کانفرنس میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، مہاراشٹر کے ادھو ٹھاکرے، اتر پردیش کے یوگی آدتیہ ناتھ، ہریانہ کے منوہر لال کھٹر، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ، بہار کے نتیش کمار وغیرہ نے حصہ لیا۔مرکزی وزارت داخلہ  نے ریاستوں سےمختلف مرحلوں  کو لے کر مشورے  مانگے ہیں، جس میں یہ پوچھا گیا ہے کہ کیا کچھ دوسرے زمرے  کے لوگوں اور خدمات  کو چھوٹ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ  لاک ڈاؤن میں صرف ضروری خدمات  کو چھوٹ دی گئی ہے۔

اس سے پہلے گزشتہ  دو اپریل کووزرائے اعلیٰ  کے ساتھ بات چیت  کے دوران مودی نے ان سے لاک ڈاؤن سے ‘مرحلے وار’ طریقے سے باہر آنے کے بارے میں مشورہ  مانگا تھا۔گزشتہ  بدھ کو مودی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن  سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں  کے رہنماؤں سے کہا تھا کہ کو رونا وائرس کی وجہ سےنافذملک گیرلاک ڈاؤن ایک بار میں نہیں ہٹایا جائےگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ ہر انسان  کی زندگی   کو بچانا ان کی سرکار کی ترجیحات میں  ہے۔

سرکاری بیان کے مطابق، وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کئی ریاستیں، ضلع انتظامیہ  اور ماہرین  نے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کو بڑھانے کا مشورہ  دیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں صورت حال‘سماجی ایمرجنسی’ جیسی ہے اورسخت فیصلےلینے کی ضرورت ہے۔

اس بیچ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں لاک ڈاؤن کی مدت بڑھاکر 30 اپریل کر دی ہے۔ اس کا اعلان  کرتے ہوئے ادھو نے کہا کہ کچھ حلقوں میں لاک ڈاؤن میں ڈھیل دی جا سکتی ہے، جبکہ کچھ حلقوں  میں اس کو اور سخت کیا جائےگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 30 اپریل کے بعد پابندیاں پوری طرح ہٹانے کا فیصلہ حالات کے مدنظر لیا جائےگا۔

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دفتر کے ذریعے کئے گئے ایک ٹوئٹ کے مطابق، ‘ہمارے پاس 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ یہ اب 30 اپریل تک جاری رہےگا۔ میں اس بات پر زور دے رہا ہوں، کیونکہ یہ سب سماجی ڈسپلن  اور بازاروں میں بھیڑ جمع نہ ہو نے پر ہی منحصر ہے۔’

ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے، ‘ہم اس دوران زراعتی کاموں اور ضروری سامانوں کے آمدورفت پر روک نہیں لگا رہے ہیں۔ یونیورسٹی  اور اسکولوں کے امتحانات ، کارخانوں  کے شروع کرنے کے بارے میں ہدایت 14 اپریل تک دیے جائیں گے۔ اس بارے  میں غورو فکرجاری ہے۔’

وزیراعلیٰ دفتر کی جانب  سے کہا گیا، ‘سرکار اور مجھ پر بھروسہ دکھانے کے لیے میں آپ کاشکریہ کرتا ہوں۔ سبھی ووزرائے اعلیٰ  نے اپنے سیاسی اختلافات بھلاکر ہاتھ ملا لیا ہے۔ سبھی ریاست  اورمرکز ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)