خبریں

کورونا وائرس سوائن فلو سے دس گنا زیادہ خطرناک: ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ  نے کو رونا وائرس کو سوائن فلو سے بھی خطرناک بتاتے ہوئے اس کو قابو میں لانے کے اقدامات  کو دھیرے دھیرے ہٹانے کی اپیل کی  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے عالمی میل جول  کا مطلب یہ بیماری پھر سے سر اٹھا لے گی۔

ڈبلیو ایچ او کے سر براہ  ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہنم گیبریاس(فوٹو: رائٹرس)

ڈبلیو ایچ او کے سر براہ  ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہنم گیبریاس(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس 2009 میں پھیلنے والی  عالمی وبا سوائن فلو (ایچ1این1)سے 10 گنازیادہ خطرناک ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اس کے ساتھ ہی اس کو قابو کرنے اقدامات  کو بتدریج  ہٹانے کی اپیل کی ہے۔ڈبلیو ایچ او کے سر براہ  ڈاکٹر ٹیڈوروس ایڈہنم گیبریاس نے جنیوا سے آن لائن بریفنگ میں کہا، ‘ہمیں پتہ ہے کہ کووڈ 19 تیزی سے پھیلتا ہے اور ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ یہ 2009 فلو سے 10 گنا زیادہ  خطرناک ہے۔’

بتا دیں کہ دنیا بھر میں کو رونا سے اب تک 119000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 19 لاکھ سے زیادہ لوگ اس سے متاثر ہیں۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ سوائن فلو یا ایچ1این1 سے 18500 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یہ بیماری سب سے پہلے مارچ 2009 میں میکسیکو اور امریکہ میں سامنے آئی تھی۔ لیکن لانسیٹ میڈیکل میگزین کی ایک رپورٹ میں اندازہ  لگایا گیا کہ اموات کی تعداد 151700 اور 575400 کے بیچ ہو سکتی ہے۔

لانسیٹ کی رپورٹ میں افریقہ اور جنوب مشرقی  ایشیا میں ہوئی اموات کو بھی جوڑ دیا گیا تھا جس کو کہ ڈبلیو ایچ او نے نہیں کیا تھا۔اس وائرس کو جون 2009 میں وبا اعلان  کیا گیا تھا اور اگست 2010 تک اس کو ختم مان لیا گیا تھا اور یہ بھی مانا گیا تھا کہ وہ اتنا خطرناک نہیں تھا جتنا سوچا گیا تھا۔

ٹیڈروس نے کچھ ممالک  کی یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ وہاں ہر تین یا چار دنوں کے وقفہ میں متاثرین  کی تعداددوگنی ہو رہی ہے۔حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہر ملک انفیکشن کے معاملوں کو پہلے ہی پہچان کرکے، جانچ کرکے ہر  معاملے کو آئسولیٹ کیا جائے اور متاثر شخص سے ملے لوگوں کو بھی پہچانا جائے تو اس وائرس کو قابو کیا جا سکتا ہے۔

فی الحال دنیا کی لگ بھگ آدھی آبادی اپنے گھروں تک محدود ہے تاکہ کرو نا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ٹیڈروس نے کہا، ‘ہمارے عالمی میل جول  کا مطلب یہ بیماری پھر سے سر اٹھا لےگی۔’انہوں نے کہا، ‘کووڈ 19 کا پھیلاؤ بڑی تیزی سے ہوتا ہے لیکن اس کا خاتمہ بہت ہی دھیمی رفتار سے ہوتا ہے۔ اس کا مطلب اوپر کی طرف جانے کی رفتار نیچے کی طرف جانے کی رفتار سے کافی زیادہ ہے۔’

ٹیڈروس نے کہا کہ اس کو قابو کرنے اقدامات کو تبھی ہٹایا جا سکتا ہے جب عوامی صحت کے قدم سہی طریقے سے اٹھائے جا رہے ہوں۔

کووڈ 19 کا انفیکشن پھیلنے سے پوری طرح سے روکنے کے لیے مؤثر ٹیکہ ضروری

ڈبلیو ایچ او نے سوموار کو کہا کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن  کو پھیلنے سے پوری طرح روکنے کے لیےمحفوظ  اورمؤثر ٹیکے کی ضرورت ہوگی۔ اس وبا نے دنیا بھر میں 114000 سے زیادہ لوگوں کی جان لے لی ہے۔ٹیڈروس نے جنیوا میں کہا کہ دنیا بھر میں لوگوں کے جڑاؤ سے کووڈ 19 کے پھر سے آنے اور پھیلنے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس انفیکشن  کو پھیلنے سے پوری طرح روکنے کے لیے ایک محفوظ  اور مؤثر ٹیکے کی ضرورت پڑےگی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)