خبریں

کورونا: مسلمان سبزی والوں سے آدھار کارڈ مانگا گیا، ہندوؤں کے ٹھیلے پر بھگوا جھنڈا لگایا

کو رونا بحران  کے بیچ مسلمانوں کے خلاف سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی نفرت کی وجہ سے کئی تشویش ناک  خبریں آ رہی ہیں اور اس سے جڑے ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔

(علامتی  تصویر: پی ٹی آئی)

(علامتی  تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کو رونا وائرس کو لےکر تبلیغی جماعت کا معاملہ سامنے آنے بعد سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی افواہ اور نفرت کا اثر ملک  کے مختلف  حصوں میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔کہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے سبزی والے کو گلی میں گھسنے نہیں دیا جا رہا، کہیں ان سے آدھار کارڈ مانگا جا رہا، کہیں زبردستی لوگوں نے مسلمانوں کی دکانیں بند کرا دی ہیں تو کہیں ہندو پھیری والوں کے ٹھیلے پر بھگوا جھنڈا لگا دیا جا رہا تاکہ اس کی پہچان کی جا سکے۔

کو رونا بحران  کے بیچ مسلمانوں کے خلاف سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی نفرت کی وجہ سے کئی تشویش ناک  خبریں آ رہی ہیں اور اس سے جڑے ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔گزشتہ  سوموار کو پریشان ہوکر اتر پردیش کے مہوبا کے مسلم سبزی فروشوں  نے ڈی ایم کومیمورنڈم  سونپا اور کارروائی کی مانگ کی۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں لاک ڈاؤن میں گاؤں اورشہروں میں سبزی بیچنے کی اجازت دی گئی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، دہلی کی ایک کالونی کے ایک وائرل ویڈیو میں ایک شخص  سبزی والے سے آدھار کارڈ مانگ رہا ہے۔ جب سبزی والا آدھار کارڈ نہیں دے پاتا ہے تو وہ شخص اس کو کالونی سے باہر نکال دیتا ہے اور کہتا ہے اگلی بار تب آنا جب پاس میں آدھار کارڈ ہو۔

اتر پردیش میں لکھنؤ کے ایسے ہی ایک دوسرے ویڈیو میں ایک مسلم سبزی والے کو مجبوراً اپنا نام بدل کر سبزی بیچنا پڑ رہا تھا، لیکن وہ پکڑا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے نفرت والے ویڈیو دیکھ کر اسے لگا کہ اگر وہ اپنا مسلم نام بتائےگا تو لوگ سبزی نہیں لیں گے۔

اس کی وجہ سے جاوید کو مجبوری میں اپنا نام سنجے کرنا پڑا۔ لیکن پکڑے جانے پر آس پاس کے لوگوں نے اسے کافی کھری کھوٹی سنائی اور اس پر فرقہ وارانہ تبصرے کیے۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص  جاوید کو کہہ رہا ہے، ‘آپ سنجے کیسے ہو گئے؟ کیا چاہتے ہو آپ، ہندوؤں کو مٹانا؟ تم لوگ سینکڑوں کی تعداد میں روز نماز پڑھ رہے ہو۔ مودی جی منع کر رہے ہیں کہ بھیڑ بھاڑ نہ کرو لیکن پھر بھی تم لوگ نہیں مان رہے۔’حالانکہ انتظامیہ کا یہ دعویٰ ہے کہ جو بھی فیک نیوز پھیلا رہا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔ لیکن باوجود اس کے مسلمانوں کے خلاف سوشل میڈیا پر جو نفرت بھرے پیغام ، ویڈیو کا سیلاب آیا ہے وہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

وہیں اتر پردیش کے بلندشہر سے کچھ ایسے ویڈیو سامنے آئے ہیں جہاں پر کچھ ہندووادی تنظیموں کے لوگوں نے ہندو سبزی والوں کے ٹھیلے پر بھگوا جھنڈا لگا دیا ہے۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ کوئی ہندو ان کے علاوہ یعنی کہ مسلمانوں سے سبزی نہ خریدے۔ویڈیو میں سبزی فروش کہتے ہیں کہ یہ بھگوا جھنڈا ہندو مسلم کی وجہ سے لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہماری سبزیاں زیادہ فروخت ہوتی ہیں۔

معلوم ہو کہ دہلی پولس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو سبزی والے سے اس کا مذہب پوچھ کر اس کی پٹائی کر رہا تھا۔ملزم  کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد اس کو گرفتار کیا گیا۔ اس کا نام پروین ببر ہے اور یہ بدرپور کا رہنے والا ہے۔