خبریں

تبلیغی جماعت کے امیر  کے خلاف منی لانڈرنگ اور چار قریبی لوگوں پر مقدمہ درج

مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاًقتل  کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع  میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

نئی دہلی کا نظام الدین مرکز واقع علاقہ:(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی کا نظام الدین مرکز واقع علاقہ:(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی کے نظام الدین واقع تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا کیس درج کیا ہے۔وہیں، سہارنپور پولیس نے ان کے چار قریبی لوگوں پر مقدمہ درج کر دیا ہے۔ ان میں دو لوگوں کی کو رونا وائرس انفیکشن  کی جانچ رپورٹ پازیٹو آ چکی ہے، جبکہ دیگر دو کی رپورٹ آنی باقی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق ای ڈی نے دہلی پولیس کی ایف آئی آر کی بنیاد پر کیس درج کیا ہے۔ ان پر بڑے پیمانے پر ملک  اوربیرون ملک  سے فنڈنگ لینے اور حوالہ کے ذریعے پیسہ جمع کرنے کاالزام ہے۔دہلی پولیس کی کرائم  برانچ کی ایک ٹیم بھی فنڈنگ اور پیسوں کے لین دین کی جانچ کر رہی ہے۔ کرائم برانچ نے پچھلے 3 سال میں مرکز کے لین دین کی تفصیل مانگی ہے۔

رپورٹ میں ذرائع  کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دہلی کے نظام الدین واقع مرکز میں گزشتہ  مارچ مہینے میں ہوئے اجتماع کے شروع ہونے سے پہلے مولانا سعد کے دہلی واقع بینک اکاؤنٹ میں بیرون ملک  سے پیسے کا ٹرانزیکشن اچانک بڑھ گیا تھا۔ جس کی وجہ سے نظام الدین واقع ایک بینک کے حکام  نے باقاعدہ  مولانا سعد کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو بلاکر پوچھ تاچھ کی تھی۔

بتا دیں کہ نظام الدین ویسٹ واقع  مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک کئی اجتماع کا انعقاد ہوا تھا، جن میں سعودی عرب، انڈونیشیا، دبئی، ازبیکستان اور ملیشیا سمیت دوسرےممالک  کے مبلغین  نے حصہ لیا تھا۔ملک  بھر کے مختلف  حصوں سے سینکڑوں کی تعداد میں ہندوستانیوں نے بھی اس میں حصہ لیا تھا، جن میں سے ہزاروں کی تعداد میں کو روناسے متاثر پائے گئے۔

اس سے پہلے مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ بھی درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

اتر پردیش میں مولانا سعد کے چار قریبی لوگوں پر معاملہ درج

مولانا سعد کے چار قریبی لوگوں پر سہارنپور پولیس نے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ ان میں دو لوگوں کی کو رونا وائرس انفیکشن  کی جانچ رپورٹ پازیٹو آ چکی ہے، جبکہ اور دو کی رپورٹ آنی باقی ہے۔سہارنپور کے ایس ایس پی دینیش کمار پی نے بتایا کہ مولانا سعد کی تھانہ منڈی حلقہ  کے محلہ مفتی میں سسرال ہے اور اسی محلے میں مولانا سعدکے تین قریبی لوگ رہتے ہیں۔

سہارنپور کی کٹیہرا چوکی کے انچارج  وجیندر سنگھ نے تھانے میں درج ایف آئی آر کے حوالے سے بتایا کہ حال ہی میں ان میں سے دو بھائیوں نے جنوبی افریقہ اور ایک بھائی نے فرانس کا سفر کیا تھا۔ وہاں سے لوٹتے ہوئے یہ لوگ دلی نظام الدین مرکز گئے لیکن اس بات کو انہوں نے چھپایا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ دو بار کی کاؤنسلنگ کے بعد بھی سبھی نے مرکز جانے کی بات چھپائی تھی۔ موبائل کی سی ڈی آر سے ان کے نظام الدین جانے کی بات صاف ہوئی۔انتظامیہ کے ذریعے انہیں کو رونامشتبہ  مانتے ہوئے تینوں بھائیوں اور ایک مولانا کے خط کے سیمپل جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ ان میں دو مولاناؤں کو کو روناپازیٹو پایا گیا جبکہ دواور کی رپورٹ کاانتظار ہے۔

دینیش کمار نے بتایا کہ تینوں مولاناؤں سمیت ایک مولانا کے بیٹے کے خلاف دفعہ  269، 270، 271 آئی پی سی اور وبائی امراض  کی ایکٹ 3 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔دینک جاگرن کے مطابق سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھیلیش سنگھ نے بتایا کہ محکمہ صحت  نے ان دونوں کے رابطہ میں آئے لوگوں کو بھی کورنٹائن کرکے  ان کی سیمپلنگ شروع کر دی ہے۔

کو روناانفیکشن  کی چپیٹ میں آئے دونوں نوجوانوں کے نام ساجد اور راشد ہیں۔ یہ مولاناسعد کے سسر مولانا سلمان کے سمدھی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ فی الحال دونوں کو آئسولیشن وارڈ میں رکھ کر علاج کیا جا رہا ہے۔دونوں کی کو رونا رپورٹ پازیٹو آنے کے بعد پولیس انتظامیہ  اور محکمہ صحت کی ٹیم نے پورے علاقے کو سینٹائز کیا ہے اور ہاٹ اسپاٹ قرار دے کراس کو سیل کر دیا ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)