خبریں

کو رونا: ملک کے 143 اضلاع میں ایک بھی آئی سی یو بیڈ نہیں، 123اضلاع میں زیرو وینٹی لیٹر بیڈ

ملک  بھر میں 183اضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور ان میں سے 67 اضلاع میں کورونا وائرس کےانفیکشن  کےمعاملے سامنے آئے ہیں۔ سب سے خراب صورت حال  اتر پردیش، بہار اور آسام کی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی حکومت  نے گزشتہ اتوار کو ہندوستان کے ذریعے کو رونا وائرس سے لڑنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں بالخصوص آئسولیشن بیڈ، وینٹی لیٹر اور آئی سی یو بیڈ کی کمی کو لےکر ایک ڈیٹا پیش  کیا ہے۔اس کے مطابق اتر پردیش، بہار اور آسام میں ان تینوں طرح  کے آلات کی شدید کمی والے اضلاع کی تعداد سب سے زیادہ  تھی۔ یہ ڈیٹا 23 اپریل تک کے اعدادوشمارپر مبنی ہے۔اس سے متعلق میٹنگ  کی صدارت کابینہ سکریٹری  نے کی تھی اور اس میں ریاستوں  کے ہیلتھ سکریٹری  نے حصہ لیا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق،میٹنگ  میں پیش  کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں 183ا ضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور ان میں سے 67 اضلاع میں کورونا وائرس انفیکشن کے معاملے ہیں۔ یوپی میں 53 اضلاع (75 میں سے) میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں، ان میں سے 31 اضلاع میں کو رونا کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

دوسرے نمبر پر بہار ہے جہاں 38 میں سے 20 اضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور اس میں سے نوا ضلاع میں انفیکشن کے معاملے آئے ہیں۔ تیسرے نمبر پر آسام ہے جہاں کے 33 اضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور اس میں سے چھ اضلاع میں کو رونا کے معاملے آئے ہیں۔

میٹنگ  میں دکھائے گئے ڈیٹا میں ریاستوں  میں سب سے خراب حالت  والے اضلاع کے اعدادوشمار بھی شامل تھے۔ اتر پردیش میں سہارنپور، فیروزآباداد اور رائےبریلی کی سب سے خراب حالت ہے۔جلد سے جلد آئی سی یو کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے بیٹھک میں بتایا گیا کہ ہندوستان  کے 143 اضلاع میں ایک بھی آئی سی یو بیڈ نہیں ہیں۔ اس میں سے 47 اضلاع میں کو روناانفیکشن  کے معاملے آئے ہیں۔ اس معاملے میں اتر پردیش سب سے آگے ہے۔ ریاست کے 34 اضلاع میں زیرو آئی سی یو بیڈ ہے اور اس میں سے 19 اضلاع میں انفیکشن کے معاملے ہیں۔

اس فہرست  میں دوسرے نمبر پر مدھیہ پردیش ہے جہاں کے 31 اضلاع میں ایک بھی آئی سی یو بیڈ نہیں ہے اور اس میں سے 11 اضلاع میں کو رونا کے مریض ہیں۔ اس معاملے میں تیسرے نمبر پر بہار ہے جہاں کے 29 اضلاع میں زیرو آئی سی یو بیڈ ہے اور اس میں سے 10 اضلاع میں کو روناانفیکشن ہے۔

ملک  کے 123 اضلاع میں زیرو وینٹی لیٹر بیڈ ہیں اور اس میں سے 39 اضلاع میں کووڈ 19 کے معاملے آئے ہیں۔ یہاں بھی یوپی پہلے نمبر ہے۔ ریاست  کے 35 اضلاع میں ایک بھی وینٹی لیٹر بیڈ نہیں اور اس میں سے 20 میں معاملے آئے ہیں۔ بہار اور آسام کے 28 اور 17 اضلاع میں زیرو وینٹی لیٹر بیڈ ہیں اور اس میں سے 10 اور تین ضلع میں کو رونا کے معاملے ہیں۔

میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا ہے تین مئی تک میں کئی جگہوں پر بنیادی ڈھانچے کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اس میں کہا گیا کہ دو مئی تک میں ممبئی میں آکسیجن والے آئسولیشن بیڈ کی کمی ہو سکتی ہے، جیسا کہ یہاں پر کو روناانفیکشن کے معاملے بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک  کے 10 اضلاع نے اپنی صلاحیت کا کافی حصہ پہلے ہی استعمال کر لیا ہے۔ اتر پردیش کے فیروزآباد میں کل 30 بیڈ ہیں اور یہاں پر 62 ایکٹو معاملے ہیں، سورت میں 253 بیڈ ہیں اور یہاں پر 440 ایکٹو کیس ہیں۔ اسی طرح ممبئی میں کل 2260 بیڈ ہیں اور یہاں کو رونا کے کل 3615 کیس ہیں جو لگاتار بڑھ ہی رہے ہیں۔

ان 10 اضلاع میں سے چار اتر پردیش اور دو گجرات کے ہیں۔