خبریں

کورونا: مہاراشٹر کے ناندیڑ سے پنجاب لو ٹے زائرین میں سے 183 کو انفیکشن

ناندیڑ کے شری حضور صاحب گرودوارہ گئے پنجاب کے 4000 سے زیادہ  سکھ عقیدت مند لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے ہی وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ ان کے لوٹنے کے بعد ریاست کے کو روناانفیکشن کےکل معاملوں میں33.7 فیصدی حصے داری انہی عقیدت مندوں کی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی : مہاراشٹر کے ناندیڑ سے بڑی تعداد میں پنجاب لوٹے سکھ عقیدت مندوں  کو رونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ  کچھ دنوں میں مہاراشٹر کے ناندیڑ سے پنجاب لوٹے عقیدت مندوں  میں سے 183 لوگوں کے کو رونا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد ریاست میں کو رونا کےکل معاملوں میں سے 33.7 فیصدی حصے داری انہی سکھ عقیدت مندوں کی ہیں۔

معلوم ہو کہ جمعرات کو 149 عقیدت مندکو رونا سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ریاست میں ایک دن میں  کو رونا وائرس کے معاملوں میں سب سے زیادہ (167 معاملے)اضافہ  ہوا ہے۔ریاست میں کو رونا کے کل معاملے بڑھ کر 542 ہو گئے ہیں۔پنجاب کے 4000 سےزیادہ  سکھ عقیدت مندلاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے ہی مہاراشٹر کے ناندیڑ میں پھنسے ہوئے تھے۔ یہ سبھی ناندیڑ میں شری حضور صاحب گردوارہ گئے تھے۔

اکال تخت کو خدشہ ہے کہ اس معاملے کو تبلیغی جماعت معاملے کی طرح طول دیا جا سکتا ہے۔اکال تخت چیف گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا، ‘مجھے ڈر ہے کہ سکھ عقیدت مندوں کو ٹھیک اسی طرح سے بدنام کیا جا رہا ہے جیسے تبلیغی جماعت کے لوگوں کو کیا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ پوری کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔’

بتا دیں کہ دہلی کے نظام الدین علاقے میں تبلیغی جماعت کے مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک ہوئے  ایک اجتماع میں حصہ لینے والے جماعتی بڑی تعداد میں کو رونا سے متاثر پائے گئے تھے۔بتا دیں کہ پنجاب لوٹے 3525 عقیدت مندوں میں سے 577 لوگوں کی کو رونا ٹیسٹ رپورٹ مل گئی ہے۔

ناندیڑ انتظامیہ نے کہا کہ وہ باقی بچے سبھی لوگوں  کی جانچ کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی گرودوارے کے پجاریوں اور خادموں کی بھی جانچ ہوگی۔ناندیڑ -وگھالا میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سنیل لہانے نے کہا، ‘پنجاب کے سبھی عقیدت مند لگ بھگ چلے گئے ہیں۔ یہاں فی الحال ہریانہ، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کے ہی عقیدت مند ہیں۔ پنجاب کے سبھی عقیدت مندوں  کو وہاں چھوڑکر واپس آنے والے سبھی ڈرائیوروں کی بھی جانچ ہوگی۔’

گزشتہ  کچھ دنوں میں ناندیڑ کےعقیدت مندوں کے علاوہ کوٹا سے 153 اسٹوڈنٹ اور راجستھان کے جیسلمیر سے 3085 مزدور بھی پنجاب لوٹے ہیں۔بتا دیں کہ جمعرات  کو کو روناسے متاثرپائے گئے 149 عقیدت مندوں  میں سے 76 امرتسرا، 38 لدھیانہ، 10 موہالی، سات ترن تارن، چھہ کپورتھلہ، تین گرداس پور، دو روپڑ، دو سنگرور اور ایک ایک نواشہر، جالندھر، پٹیالہ، فیروزپور اور موگا کے ہیں۔

پنجاب کے 22 ضلعوں میں سے 21 ضلعوں سے اب تک کو رونا کے 21205 معاملے درج ہوئے ہیں۔ اب تک 20 موتیں ہو چکی ہیں جبکہ 104 لوگ ٹھیک ہو چکے ہیں۔سکھ گردوارہ کمیٹی(ایس جی پی سی)کے صدر گوبند سنگھ لونگووال نے پنجاب سرکار سے کہا کہ عقیدت مندوں  کو کورنٹائن کرنے کے لیے گرودوارہ سرایوں کا استعمال کیا جائے۔

لونگووال نے کہا، ‘یہ لوگ ایک مہینے سے بھی زیادہ وقت سے وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ انہیں واپس لانا ضروری تھا۔ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر عقیدت مندوں کے خلاف نفرت پھیلا  رہے ہیں۔ یہ(عقیدت مند) پہلے دن سے سبھی طرح کے احکامات پر عمل  کر رہے ہیں۔ اس میں ان کی کیا غلطی ہے اگر احتیاط برتنے کے بعد بھی ان میں سے کچھ کو روناسے متاثر پائے جاتے ہیں۔’

وہیں، ناندیڑ میں انتظامیہ  نے ان احاطوں  کو سیل کر دیا ہے، جہاں عقیدت مند ٹھہرے ہوئے تھے۔ضلع  کلکٹر وپن اتانکر نے کہا کہ پنجاب کے لیے بسوں میں عقیدت مندوں کو سوار کرنے سے پہلے سبھی کی اسکریننگ کی گئی تھی۔ عقیدت مند ڈیڑھ مہینے سے ناندیڑ میں تھے اور ان میں سے کسی میں بھی کو رونا کےآثار نہیں تھے۔

ضلع انتظامیہ  کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ عقیدت مندراستے میں کو رونا سے متاثر ہو گئے ہیں کیونکہ وہ مدھیہ پردیش کے اندور اور راجستھان کے بھیلواڑا جیسے ہاٹ سپاٹ حلقوں سے ہوکر گزرے تھے۔