خبریں

کورونا وائرس: پورے ملک میں پھر دو ہفتوں کے لیے بڑھایا گیا لاک ڈاؤن

کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر یہ تیسری بار ہے، جب سرکار نے لاک ڈاؤن کی مدت  بڑھا دی ہے۔ پہلے مرحلے  میں 25 مارچ سے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان  کیا گیا تھا، جس کو بعد میں بڑھاکر تین مئی کر دیا گیا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے کو رونا وائرس سے تحفظ  کے مد نظر ملک  بھر میں جاری  لاک ڈاؤن کی مدت کو ایک بار پھر دو ہفتوں کے لیے بڑھا دیا ہے۔ یہ مدت  سوموار 18 مئی کو ختم ہوگی۔ایسا تیسری بار ہے جب سرکار نے لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ  کیا ہے۔ پہلی بار 25 مارچ سے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کیا گیاتھا۔ اس کے بعد جب 14 اپریل کو اس کی مدت پوری ہونے والی تھی تو اس کو بڑھاکر تین مئی کر دیا گیا تھا۔

جمعہ کی  شام کو وزارت داخلہ  کی جانب  سے جاری احکام میں کہا گیا ہے، ‘بڑے پیمانے پر جائزے کے بعد اور لاک ڈاؤن تدابیر کے مد نظر کو رونا وائرس کی صورتحال  میں اہم فائدے کے لیے سرکار نے لاک ڈاؤن کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔’انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزارت داخلہ  کی جانب  سے کہا گیا ہے کہ پورے ملک میں بڑی تعدادمیں سرگرمیوں  پرپابندی  رہےگی، جس میں ہوائی، ریل، میٹرو اور سڑک سے بین ریاستی  آمدورفت، اسکولوں، کالجوں اور دوسرے تعلیمی اور ٹریننگ/کوچنگ اداروں وغیرہ  شامل ہیں۔

آرڈرمیں کہا گیا ہے کہ سبھی غیر ضروری سرگرمیوں کے لیے لوگوں کی آمدورفت پر شام 7 سے صبح 7 بجے کے بیچ سختی سے روک رہےگی۔مقامی انتظامیہ  اس پر سختی  سے عمل کرانے کے لیے دفعہ  144 نافذ کر سکتے ہیں۔آرڈر کے مطابق، سبھی علاقوں میں 65 سال سےزیادہ عمر کے شخص،سنگین بیماری سےمتاثر شخص، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر کے بچہ جب تک ضروری نہ ہو گھر پر ہی رہیں۔

ریڈ، آرینج اور گرین زون  میں واقع اسپتالوں کے او پی ڈی اور کلینکوں کوچلانے کی اجازت دی جائےگی، جس میں انہیں سماجی  دوری کے ضابطوں اور دوسرے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔

کن سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی…

ہوائی، ریل، میٹرو یا سڑک سے بین ریاستی آمدورفت پر روک رہےگی۔

اسکول، کالج اور دوسرے تعلیمی، ٹریننگ اور کوچنگ اداروں کے کھلنے پرپابندی  رہےگی۔

ہوٹل اور ریستوراں بند رہیں گے۔

سنیما ہال، مال، جم، کھیل گھر، جہاں لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوتے ہیں، وہ بند رہیں گے۔

سماجی ، سیاسی،ثقافتی اور دوسری سرگرمیاں بند رہیں گی۔

مذہبی مقامات، عبادت گاہوں کوبھی کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔