خبریں

نارتھ-ایسٹ دہلی میں ہو ئے فسادات کے معاملے میں پولیس نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کیا

گزشتہ فروری مہینے میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج  کے دوران  نارتھ -ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ  لوگ زخمی ہوئے تھے۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی: دہلی پولیس نے حال ہی میں نارتھ -ایسٹ دہلی میں ہوئے فسادات سے متعلق دہلی کی ایک عدالت میں جمعہ کو چارج شیٹ داخل کیا۔ نارتھ -ایسٹ دہلی فسادات کے سلسلے میں یہ پہلی چارج شیٹ ہے۔اس میں جعفرآباد علاقے سے متعلق  ایک معاملے میں گرفتار شاہ رخ پٹھان پر 24 فروری کو ہیڈ کانسٹبل دیپک دہیا اور دیگر کے  قتل کی کوشش کا الزام لگایا گیا ہے۔

ساڑھے تین سو صفحات کی  اس حتمی  رپورٹ میں ملزم  پرقتل کی کوشش ، فساد کرنا اورسرکاری ملازم  کےفرائض کی ادائیگی میں خلل ڈالنے سمیت دوسرے الزام لگائے گئے ہیں۔چارج شیٹ  میں آئی پی سی  کی دفعات  کے علاوہ دہلی پولیس نے ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت بھی الزام لگائے ہیں۔قصور وار  پائے جانے پر شاہ رخ کو دس سال کی قید کی سزا ہو سکتی ہے اور جرمانہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔

دی  ہندو میں چھپی خبر کے مطابق ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کڑکڑڈوما کورٹ میں دائر چارج شیٹ میں کلیدی ملزم شاہ رخ پٹھان کے خلاف فساد،قتل کی کوشش اورسرکاری ملازم کے کام میں خلل ڈالنےکی آئی پی سی کی دفعات کے علاوہ آرمس ایکٹ کے تحت جعفرآباد پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آردرج  کی گئی تھی۔

کلیدی ملزم شاہ رخ پٹھان نے 24 فروری کو فسادات کے دوران ہیڈ کانسٹبل دیپک دہیا اور دوسرےپر مبینہ  طور پر پستول سے نشانہ لگایا تھا۔اس معاملے میں 26 فروری کو ایف آئی آردرج کی گئی تھی۔ شاہ رخ کو کرائم برانچ کی ٹیم نے تین مارچ کو گرفتار کیا تھا اور وہ جیل میں ہے۔

یہ پہلا شخص ہے، جس کو فسادات کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جانچ کے دوران شاہ رخ کو پناہ دینے کو لےکر اتر پردیش کے کیراناباشندہ  کلیم احمد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔شاہ رخ اور کلیم کے علاوہ دہلی کے گھونڈاواقع اروند نگرباشندہ اشتیاق ملک بھی بطور ملزم پیش ہوا۔ پولیس کے مطابق جرم  میں استعمال کی گئی 7.65 ایم ایم پستول اور دو کارتوس بھی شاہ رخ کے پاس سے برآمد کئے گئے تھے۔

فسادات کے دوران پولیس ہیڈ کانسٹبل دیپک دہیا پر شاہ رخ کے پستول تاننے کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔ شاہ رخ کو بعد میں اتر پردیش کے شاملی سے گرفتار کیا گیا تھا۔بتا دیں کہ، کو رونا وائرس کی وجہ سےملک گیر لاک ڈاؤن کے باوجود دہلی پولیس نارتھ -ایسٹ دہلی میں شہریت قانون (سی اےاے)کے خلاف مظاہرہ  کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ تشدد میں اب تک 800 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

حال ہی میں نارتھ -ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں عمر خالد اور جامعہ کےطلبا – میران حیدر اورصفورہ  زرگر کے خلاف یواے پی اے کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔واضح ہو کہ گزشتہ  فروری مہینے میں شہریت قانون کےخلا ف احتجاج کے دوران نارتھ -ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ دنگے ہوئے تھے، جس میں 53 لوگوں کی موت ہوئی اور 300 سے زیادہ  لوگ زخمی  ہوئے تھے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)