خبریں

کورونا آئسولیشن وارڈ میں کام کر نے سے منع کر نے والے پٹنہ میڈیکل کالج کے 8 ڈاکٹر برخاست

پٹنہ میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ان ڈاکٹروں کو وبائی امراض سے متعلق ایکٹ کے تحت ڈیوٹی کرنے سے منع کرنے اور کچھ سینئر ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے لیےسزادی گئی ہے۔

علامتی  تصویر: پی ٹی آئی

علامتی  تصویر: پی ٹی آئی

نئی دہلی: پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل (پی ایم سی ایچ)کے آٹھ ڈاکٹروں کو ہاسپٹل کے کووڈ 19 آئسولیشن  وارڈ میں کام کرنے سے منع کرنے اور ہنگامہ کرنے کے لیے برخاست کر دیا گیا ہے۔پی ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بمل کمار کارک نے بتایا کہ برخاست کئے گئے ڈاکٹر ریڈیولاجی ڈپارٹمنٹ میں پی جی  کے اسٹوڈنٹ  ہیں، ان جونیئر ڈاکٹروں کو شور مچانے اور کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے بنائے گئے وارڈ میں کام کرنے سے انکار کرنے کے لیے برخاست کیا گیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ان  ڈاکٹروں کووبائی امراض سے متعلق ایکٹ کے تحت ڈیوٹی کرنے سے منع کرنے اور کچھ سینئر ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی  کرنے کے لیےبرخاست کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس بارے میں کالج کے پرنسپل  ڈاکٹر ودیاپتی چودھری سے اجازت لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ کے چیف سکریٹری  سنجے کمار کو ڈاکٹروں کو برخاست کئے جانے کے فیصلے  سے واقف کرا دیا گیا ہے۔

کارک نے کہا کہ برخاست کئے گئے ڈاکٹروں نے ڈیوٹی میں رعایت دیےجانے کی مانگ کی تھی جس کے بعد کارک نے انہیں شعبہ  کے صدر ڈا کٹرایم پی سنگھ کے پاس بھیجا۔ ان  ڈاکٹروں نے سنگھ اور ڈاکٹر اے پی این  جھا کے ساتھ بدسلوکی  کی جس کے بعد انہیں برخاست کر دیا گیا۔لائیو ہندستان کے مطابق ،برخاست ہونے والے ڈاکٹروں میں ڈاکٹر جان، ڈاکٹر کرشن کمار ٹھاکر، ڈاکٹر روی رنجن، ڈاکٹر سندیپ کمار، ڈاکٹر ترون کمار، ڈاکٹر سبھاش کمار، ڈاکٹر پون کمار اور ڈاکٹر چندربھوشن سنگھ شامل ہیں۔

کارروائی  کے بعد جونیئر ڈاکٹروں کو ملنے والی اسکالر شپ  پر روک لگ جائےگی۔ اس کے علاوہ پی جی کورس کی مدت میں خلل ڈالنے کی وجہ سے ان کے امتحان دینے پر بھی روک لگ سکتی ہے۔آرڈر جاری ہونے کے بعد آٹھوں پی جی ڈاکٹروں نے سپرنٹنڈنٹ سے معافی مانگی ہے۔ حالانکہ سپرنٹنڈنٹ نے صاف کہہ دیا کہ آرڈرکی کاپی محکمہ صحت کے چیف سکریٹری  کو بھیجی جا چکی ہے۔ اب وہی فیصلہ لیں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے ان ڈاکٹروں سے اپنی ڈیوٹی ڈھنگ سے کرنے کی صلاح دی  ہے اور کہا کہ کام  تسلی بخش  ہونے پر بعد میں ان کے معافی نامہ پر غور کرتے ہوئے شعبہ  سے برخاستگی کی واپسی کی گزارش  کی جائےگی۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)