خبریں

لاک ڈاؤن میں مزدوروں کی پریشانیوں کا حکومت فوری حل تلاش کرے: میدھا پاٹکر

کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کے فوری  حل  کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کےقریب  احتجاج  کیا۔

ملک گیرلاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کے لیے امداد کی مانگ کو لےکر مدھیہ پردیش کے بڑوانی میں دھرنے پر بیٹھیں سماجی کارکن میدھا پاٹکر۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

ملک گیرلاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کے لیے امداد کی مانگ کو لےکر مدھیہ پردیش کے بڑوانی میں دھرنے پر بیٹھیں سماجی کارکن میدھا پاٹکر۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

نئی دہلی: کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کےفوری حل  کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کے قریب احتجاج  کیا۔پاٹکر نے احتجاج  کرتے ہوئے الزام  لگایا کہ کسی تیاری کے بغیرپابندی لگائی گئی اور ریاست اور مرکزکے بیچ کوئی تال میل  نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، ‘مزدوربناتنخواہ  لیے اپنے گھر سے نکل گئے ہیں۔ انہیں زندہ  رہنے کے لیے اشیائے خوردنی  مفت نہیں تو معمولی قیمت پر دیا جانا چاہیے۔’پاٹکر نے کہا کہ مزدورقومی شاہراہوں پر بے یارومددگار چل رہے ہیں۔ وہ  اپنی محنت سے بنائے سامان سے لدے ٹرکوں پر بھی سوار نہیں ہو سکتے ہیں۔ جیسا انتظام طلباکے لیے کیا گیا ویسا مزدوروں کے لیے بھی ہونا چاہیے۔ لیکن اس ملک  میں ایسی عام سمجھ کا بھی فقدان ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، پاٹکر نے کہا، ‘ملک  کے مزدور ہر میدان  میں اپنی خدمات دیتے ہیں وہ چاہے جی ڈی پی میں ہو، پروڈکشن  میں ہو یا ڈسٹری بیوشن میں ہو۔ لیکن ان کا کوئی دھیان نہیں رکھا جا رہا ہے۔ مزدور مالکوں سے بغیر تنخواہ  لیے گھر کے لیے نکل پڑے ہیں۔ نہ راشن ملا نہ راحت، ہر کسی کو مفت میں نہ صحیح  کچھ پیسے میں راشن دیا جائے۔ لیکن ایک فرد کا 5 کیلو اناج میں مہینہ نہیں بیت سکتا۔ ایسی حالت میں لاک ڈاؤن بغیر نوٹس دیے، اچانک نافذ کیا، آج ہزاروں مزدور نیشنل ہائی وے پر پیدل چل پڑے ہیں۔’

انہوں نے کہا، ‘ہر ریاست اپنی سرحدپر میڈیکل ٹیسٹ کرتی ہے لیکن وہ آگے کی  ریاست میں قابل قبول  نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی سرٹیفیکٹ یا پاس جاری کیا جاتا ہے۔ مزدور جو بھاڑے پر گاڑی لا رہے ہیں اس سے نہیں جا سکتے۔ اس کا کوئی مطلب نہیں۔ لیکن ہر ایک منٹ پر جو گاڑی  ہائی وے سے گزر رہی جن میں صنعتی یا کھیتی کے سامان جا رہے ہیں، جس میں  مالک نہیں مزدور کی محنت لگتی ہے۔ لیکن اس ٹرک پر مزدور بٹھانے کا کام پولیس نہیں کر رہی۔ اس پورے نظام میں کوئی انتظام نہیں  ہے۔ مزدوروں  کی بے عزتی   کی جارہی ہےاور ان کے لیے حساس نہیں  ہے۔’

پاٹکر نے مانگ کی کہ مزدوروں  کوپی ایم کیئرس فنڈ سے امداد دی جانی چاہیے۔انہوں نےسماجی تنظیموں  سے اس معاملے میں پرامن احتجاج  کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)