خبریں

پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت اپریل مہینے میں 20 کروڑ لوگوں کو راشن نہیں ملا

نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑمستفید ہیں، لیکن اپریل مہینے میں اس میں سے 60.33 کروڑ لوگوں کو ہی اضافی راشن دیا گیا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کو رونا وائرس وبا کی وجہ سےہوئی پریشانیوں سے لوگوں کو راحت دینے کے لیے مرکزی حکومت نے مارچ کے آخری ہفتے میں پردھان منتری غریب کلیان یوجنا(پی ایم جےکےوائی)شروع کیا تھا۔اس کے تحت لوگوں کو اقتصادی مدداور ہر اہل شخص کو تین مہینے(اپریل-جون)کے لیے پانچ کیلو اضافی اناج دیا جانا تھا۔

حالانکہ عالم یہ ہے کہ اپریل مہینے میں تقریباً 20 کروڑ لوگوں کو اضافی راشن کا فائدہ نہیں ملا ہے۔گزشتہ بدھ کو مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق ایک اپریل سے 30 اپریل کے بیچ 36 ریاستوں/یونین ٹریٹری میں کل 60.33 کروڑ لوگوں کو اضافی راشن دیا گیا ہے۔

نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ(این ایف ایس اے)کے تحت اس وقت ملک میں کل 80.32 کروڑ مستفید ہیں۔ اس طرح تقریباً 20 کروڑ لوگوں کو اضافی راشن کا فائدہ نہیں ملا ہے۔ اپریل مہینے کے لیے کل 40.48 لاکھ میٹرک ٹن راشن مختص کیا گیا تھا لیکن ریاستی حکومتوں نے اس میں سے صرف 30.16 لاکھ ٹن ہی راشن بانٹا۔

پنجاب اور دہلی کامظاہرہ سب سے خراب رہا ہے جنہوں نے کل مختص کے مقابلے تقریباً ایک فیصدی یا اس سے بھی کم راشن بانٹا ہے۔پی ایم جےکےوائی کے تحت اپریل مہینے کے لیے پنجاب کو 70725 ٹن راشن مختص کیا گیا تھا، لیکن ریاستی حکومت اس میں سے صرف 688 ٹن ہی راشن بانٹ پائی۔

مرکزکےڈپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن کے اعداد وشمار کے مطابق پنجاب میں کل 34.61 لاکھ راشن کارڈ ہیں لیکن اس میں سے صرف 84.11 ہزار راشن کارڈ پر ابھی تک راشن دیا گیا ہے۔اسی طرح دہلی کو 36000 ٹن راشن کا بٹوارہ کرنا تھا لیکن انہوں نے اس میں سے صرف 63 ٹن راشن کا بٹوارہ  کیا۔

اس کے علاوہ جھارکھنڈ اور اڑیسہ کا بھی مظاہرہ کافی خراب ہے۔ این ایف ایس اے کے تحت جھارکھنڈ میں کل 93.05 لاکھ راشن کارڈ ہیں، لیکن ان میں سے صرف 49.91 لاکھ راشن کارڈ پر راشن دیا ہے۔ اس کا مطلب تقریباً 47 فیصدی راشن کارڈپر اپریل مہینے میں اضافی راشن نہیں دیا گیا۔

مدھیہ پردیش کی بھی حالت کافی خراب ہے۔ ریاست میں کل 1.16 کروڑ راشن کارڈ ہیں لیکن اس میں سے 54.81 لاکھ راشن کارڈ پر ہی اپریل مہینے کا اضافی راشن دیا گیا۔مغربی بنگال اور کرناٹک نے کل مستفید کے مقابلے ایک تہائی کو ہی راشن پہنچایا۔حالانکہ اتر پردیش، کیرل، آندھراپردیش،آسام، چھتیس گڑھ اور راجستھان جیسی کچھ ریاستوں نےپی ایم جےکےوائی کے تحت مختص راشن کا 95 فیصدی سے زیادہ حصہ بانٹ دیا ہے۔

وزارت خزانہ کی پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا ہے مئی مہینے میں اب تک میں 22 ریاستوں/یونین ٹریٹری نے 12.39 کروڑ مستفیدکو 6.19 لاکھ ٹن اضافی راشن بانٹ دیا ہے۔

وزارت نے بتایا کہ مختلف ریاستوں کو 2.42 لاکھ میٹرک ٹن دال بھیج دیا گیا ہے اور 19.4 کروڑ مستفید میں سے 5.21 کروڑ فیملی کو اپریل مہینے کا دال دے دیا گیا ہے۔ یعنی کہ ابھی تک صرف تقریباً 27 فیصدی فیملی کو ہی ابھی تک دیا جا سکا ہے۔