خبریں

غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کو قرض کی نہیں، سیدھے ہاتھ میں پیسے کی ضرورت ہے: راہل گاندھی

ویڈیو کے توسط سے علاقائی میڈیا کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت ماتا کو اپنے بچوں کے ساتھ ساہوکار کا کام نہیں کرنا چاہیے۔

راہل گاندھی (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

راہل گاندھی (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کانگریس رہنما راہل گاندھی نے وزیر اعظم  نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ اقتصادی پیکیج پر پھر سے غور کریں اور لوگوں کے کھاتوں میں سیدھے پیسے ڈالیں کیونکہ اس وقت انہیں قرض کی نہیں بلکہ ہاتھوں  میں پیسے کی ضرورت ہے۔ویڈیو کے توسط سے علاقائی  میڈیا کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گاندھی نے کہا، ‘جو پیکیج ہونا چاہیے تھا وہ قرض کا پیکیج نہیں ہونا چاہیے تھا۔ اس کو لےکر میری ناراضگی ہے۔ آج کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کے کھاتے میں سیدھے پیسے ڈالنے کی ضرورت ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘آپ (سرکار) قرض دیجیے، لیکن بھارت  ماتا کو اپنے بچوں کے ساتھ ساہوکار کا کام نہیں کرنا چاہیے، سیدھے ان کی جیب میں پیسے دینا چاہیے۔ اس وقت غریبوں، کسانوں اور مزدوروں کو قرض کی ضرورت نہیں، پیسے کی ضرورت ہے۔’کانگریس رہنما نے کہا، ‘میں درخواست کرتا ہوں کہ نریندر مودی جی کو پیکیج پر پھر سے غور کرنا چاہیے۔ کسانوں اور مزدوروں کو سیدھے پیسے دینے کے بارے میں سوچیے۔’

‘نیائے’ یوجنا کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘نیائے’ یوجنا کا خیال لمبے وقت کے لیے تھا۔ لیکن، ہم نے سرکار کو مشورہ  دیا کہ کو رونابحران  کے وقت کچھ عرصہ  کے لیے 50 فیصدی لوگوں کو پیسہ دینے کے لیے ‘نیائے’ یوجنا جیسی اسکیم لاگو کریں۔

انہوں نے کہا، ‘میں نے سنا ہے کہ پیسے نہیں دینے کی وجہ  ریٹنگ ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ مالی گھاٹا بڑھ جائےگا تو باہر کی ایجنسیاں ہمارے ملک کی ریٹنگ کم کر دیں گی۔ ہماری ریٹنگ مزدور، کسان، چھوٹے کاروباری بناتے ہیں۔ اس لیے ریٹنگ کے بارے میں مت سوچیے، انہیں پیسہ دیجیے۔’

کانگریس رہنما نے کہا کہ اقتصادی مورچے پر ایک ‘طوفان’ آ رہا ہے جس سے نقصان ہوگا اور بہت لوگوں کو نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا، ‘طوفان ابھی تک نہیں آیا ہے، یہ آ رہا ہے اور بڑے مالی نقصان کی وجہ بنےگا جس سے کئی لوگوں کو نقصان پہنچےگا۔ اگر مانگ نہیں ہوئی تو ملک کواقتصادی طور پر کو رونا وائرس سے بڑا نقصان ہوگا۔’

راہل نے کہا، ‘لوکل، ووکل تبھی ہوگا، جب ان کے پیٹ میں کھانا ہوگا۔ اس لیے ان کو سپورٹ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ کو رونا کے بعد ہم موقع نکال سکتے ہیں، لیکن ابھی کو رونا سے لڑنا ہے۔’بتا دیں کہ، پچھلے تین دنوں میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ایم ایس ایم ای اور مہاجر مزدوروں، کسانوں اور ریہڑی پٹری والوں کے لیے 5.94 لاکھ کروڑ روپے اور 3.1 لاکھ کروڑ روپےکی راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔

وہیں،وزیر خزانہ  نرملا سیتارمن نے جمعہ  کو کو رونا مالی پیکیج کے تیسرے حصہ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے زراعت، ڈیری، ماہی پروری،مویشی پروری، ہربل کلٹی ویشن جیسے مختلف سیکٹر کے لیے اعلانات کیے۔کو رونا وائرس وبا کے اقتصادی  اثرات کو کم کرنے کے لیے وزیر اعظم  نریندر مودی کے ذریعے اعلان کیے گئے پورے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج میں سے سرکار اور ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) پہلے ہی 9.74 لاکھ کروڑ روپے کے راحت کا اعلان  کر چکے ہیں۔

راہل گاندھی نے کیرل میں کو رونا وائرس پر قابو پا لینے کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ایک ماڈل اسٹے ہے اور باقی ریاست اس سے سبق لے سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرکار کو لاک ڈاؤن کو سمجھداری اوراحتیاط کے ساتھ کھولنے کی ضرورت ہے اور بزرگوں اورسنیگن بیماریوں میں مبتلا لوگوں کا خصوصی دھیان رکھنا چاہیے۔

مہاجروں کو لےکر انہوں نے کہا کہ ان  کی پریشانی کافی چیلنجنگ ہے۔ سڑکوں پر چلنے والے لوگوں کی ہم سبھی کو مدد کرنی ہے۔ بی جے پی سرکار میں ہے اور اس کے پاس سب سے زیادہ ہتھیار ہیں۔ ہمیں کسی پر انگلی نہیں اٹھانی ہے۔ ہمیں مل کر اس پریشانی کوحل کرنا ہے۔ یہ اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)