خبریں

سپریم کورٹ کا ارنب گوسوامی کے خلاف درج معاملوں کو رد کر نے سے انکار

پال گھر لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف مبینہ طور پرقابل اعتراض تبصرہ  کو لےکر دائر معاملوں کو رد کرنے کے ساتھ سی بی آئی کو سونپنے کی مانگ والی ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی کی عرضی  کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔

ری پبلک کے ایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی (فوٹو بشکریہ : ری پبلک ٹی وی)

ری پبلک کے ایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی (فوٹو بشکریہ : ری پبلک ٹی وی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پال گھر میں دو سادھوؤں سمیت تین لوگوں کاپیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے کے معاملے میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کے 21 اپریل کے مبینہ طور پرہتک عزت نیوز شو کے سلسلے میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرنے اور سی بی آئی کو سونپنے سے منگل کو انکار کر دیا ہے۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ  نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایف آئی آرردکرانے کے لیے ارنب گوسوامی کو متعلقہ عدالت کے پاس جانا ہوگا۔بتا دیں کہ بنچ  نے ارنب گوسوامی کو کسی بھی طرح  کی کارروائی سے تین ہفتے  کا تحفظ فراہم  کیا ہے۔بنچ  نے ناگپور میں درج ہوئی ایف آئی آرکے علاوہ باقی سبھی ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ صحافت  کی آزادی  اظہار رائے اور بولنے کی آزادی کی بنیاد ہے۔

ناگپور میں درج ایف آئی آرکو عدالت نے ارنب گوسوامی پر مبینہ حملے کی شکایت کے ساتھ مشترکہ  جانچ کے لیے ممبئی منتقل  کر دیا تھا۔بتا دیں کہ 14 اپریل کو ممبئی کے باندرہ ریلوے اسٹیشن کے باہر مہاجر مزدوروں کے اکٹھا ہونے پر کئے گئے ایک نیوز شو کے بارے میں گوسوامی کے خلاف معاملہ درج کرایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ مہاراشٹر کے پال گھر میں دو سادھوؤں سمیت تین لوگوں کی لنچنگ کے بارےمیں کئے گئے ان کے شوکی وجہ سے بھی ان کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کرائے گئے تھے۔اس نیوز شو میں انہوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی پر سوال اٹھائے تھے،جس کے بعد کانگریس رہنماؤں نے مختلف ریاستوں میں ان کے خلاف معاملے درج کرائے تھے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، اس سے پہلے شنوائی کے دوران گوسوامی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے سینئر وکیل ہریش سالوے نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دے۔انہوں نے کہا، ‘دوسرا ایف آئی آر 14 اپریل کو باندرہ اسٹیشن کے باہر مہاجروں  کے اکٹھا ہونے سے جڑا ہے جس سے پتہ چلتا ہے یہ پریشان کرنے کا طریقہ ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘وہ ایک ناپسندیدہ آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ یہ ایک سیاسی  پارٹی ہے جو ایک صحافی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ سبھی شکایت کرنے والےایک سیاسی پارٹی  کے ممبر ہیں۔ انہیں سرکار سے پریشانی  ہے۔ وہ اس صحافی  کو سبق سکھانا چاہتے ہیں۔’معاملے کو سی بی آئی کو سونپے جانے کی سالوے کی مانگ پر اعتراض کرتے ہوئے مہاراشٹر سرکار کے صلاح کار اور سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ سی بی آئی جانچ تو آپ کے ہاتھ میں آ جائےگی۔

گوسوامی کے استحصال کئے جانے سے انکار کرتے ہوئے سبل نے کہا کہ گوسوامی کو فرقہ وارانہ تشدد کو بڑھاوا دینا بند کرنا چاہیے۔اس سے پہلے مہاراشٹر کی ادھو ٹھاکرے سرکار نے سپریم کورٹ میں عرضی  دائر کرکے کہا تھا کہ گوسوامی عدالت سے گرفتاری سے ملے تحفظ  کاغلط استعمال کر رہے ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)